زندگی کوئی گورکھ دھندہ نہیں ہے ۔
کائنات کے سارے راز سمجھ میں آنے والے ہیں اور آتے ہیں دل چاہیے ، خواہش چاہیے ، مانگ کیا مانگتا ہے والا معاملہ ہے ۔ کل میرے ایک نقاد نے مجھے Inbox کے زریعے یہ فرمایا کہ معاملات بہت پیچیدہ ہیں ، اتنے آسان نہیں جس طرح آپ نے بلاگ میں بیان کیا ۔
میں نے ایک دن اشفاق احمد خان صاحب کی محفل میں یہ کہ دیا کہ مجھے راز سمجھ آ گئے ہیں تو انہوں نے کہا میاں جس دن یہ باتیں سمجھ آ گئیں ، اس دن دنیا ختم ہو جائے گی ۔ یہ گتھی تا قیامت نہیں سلجھے گی ، کوئ بابا پکڑو ۔
میں نہیں مانا اور آج کوئ تقریباً اس بات کو پندرہ سال ہو چکے ہیں کائنات کے وہ سارے بھید اور حقیقتیں جن کو ہم گورکھ دھندہ سمجھتے ہیں سارے کے سارے مجھ ناچیز کو خود بخود سمجھ آنے لگے ہیں ۔ جستجو درکار ہے ۔ پیار اور محبت کرنی ہے ۔ اب تو میرے لیے معاملات بلکل کچھ اس طرح ہیں کہ ۔
اٹھا دو پردہ اب اس راز سے
لڑا دو ممولے کو شہباز سے ۔
کسی زمانے میں علامہ کے یہ شعر مجھے ایک fantasy world کی بات لگتے تھے ۔
قرآن پاک ، حضور صلعم پر پہلی وحی ہی ‘اقرا باِاسمِ ربی خلق’ آئ ۔ اس سے بڑی دلیل وہ سارے راز فاش کرنے کی کیا ہو سکتی ہے ۔ خالق کے پیارے محبوب نے وہ ساری حقیقتیں کھول کر رکھ دیں جن پر پردہ تھا ۔ بس ان کو جاننا اور اس پر عمل کرنے کی دیر ہے ۔ جادو جگ جائے گا ۔
اسلامی صوفیاکرام کا اس بھید کو مزید کھولنے میں بہت بڑا ہاتھ ہے ۔ اس کو بھی ہم نے پیری مریدی کا رنگ دے کر بیڑہ غرق کر دیا ۔ رہی سہی کثر گدی نشینوں نے نکال دی۔ شاہ لطیف بھٹائ کے ہاں کوئ اولاد نہیں تھی انہوں نے اپنی زندگی میں ہی گدی اپنے فقیروں کو دے دی جن کے ساتھ وہ شب و روز دنبورہ پر راگ گاتے تھے ۔ ان کے بھائ سے کوئ نسل پیدا ہوئ جس نے ہچھلے سال فقیروں سے وہ گدی چھین لی کیونکہ معاملہ دوکانداری کا تھا ۔ وقار صاحب موجودہ گدی نشین امریکہ سے پڑھے ہوئے ہیں اور وہ بڑے فخر سے ماڈرن پیر ہونے کا دعوی کرتے ہیں ۔ اسحاق ڈار ، داتا صاحب ، کا مجاور، متولی اور گدی نشین بن گیا ۔ پیسہ کی ریل پیل شروع ہو گئ ۔ میں تو کہتا ہوں جس طرح سپریم کورٹ نے جعلی ڈاکٹروں پر نوٹس لیا ہے جعلی پیروں کا بھی گلا گھونٹیں۔ ظلم کر رہے ہیں خلق خدا پر ۔
ہاں صوفیا کرام کے مزار پر ضرور جائیں ، حاضری دیں ، فاتحہ پڑھیں ، لیکن کوئ نمود و نمائش یا دوکانداری سے پرہیز کریں۔ ان کی زندگیوں کا مطالعہ کریں ۔ ان کا کلام پڑھیں سب کچھ سمجھ میں آ جائے گا کہ ماجرا کیا ہے ۔ میاں محمد بخش کا تو زیادہ کلام پنجابی میں ہے اور بھی آسانی ہے ۔
میرے نزدیک چیزیں کیوں آسان ہیں ۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ نمبر ایک تو میں دل کی مانتا ہوں اور دل سے ہی سوچتا ہوں ۔ کیونکہ وہیں روح بستی ہے جس کے ساتھ پوری کائنات جُڑی ہوئ ہے ۔ پھر مزید میں ہر چیز میں حضور صلعم کے اصول اعتدال پر عمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ ایک balance قائم کرنے کی ۔
کیا آپ کو پتہ ہے کہ روح کی روشنی کی luminosity یا چمک دمک سورج کی چمک دمک سے کئ گنا زیادہ ہے ؟ مسئلہ یہ ہے کہ وہ ایک dense گھنے جسم میں آ کر بہت مدھم ہو جاتی ہے پھر مزید ہماری بدکاریاں اس کی روشنی کو نہ ہونے کہ برابر کر دیتی ہیں ۔ جھوٹ ، فریب ، مکر ، غرور ، تکبر ، نفرت ، دشمنیاں وغیرہ روح کی روشنی کی دشمن ہیں ۔ پیار ، محبت اور شکرگزاری روح کی روشنی کو منور کرتے ہیں ۔ چراغ کی طرح تیل کا کام کرتی ہے۔ میں یہ نہیں ہم میں سے ہر کوئ اپنی زات میں پیر ہے مرید ہے ۔ سمجھ آنے کی بات ہے ۔ کوشش کی ضرورت ہے ۔
آج کل کہ مادہ پرستی کے دور میں روحوں کی روشنیاں ختم ہو گئ ہیں ۔ ہم سارے ، جسم کے لوتھڑے بن کے رہ گئے ہیں ۔ رمضان قریب ہے ، مزہب کو بھی ایک commodity کی طرح بیچا جائے گا ٹیلی ویژن پر ، مسجدوں میں اور حرم شریف میں ۔ سارے کے سارے راشی افسروں نے عمرے کی درخواستیں ابھی سے ڈال دیں ہیں ۔ شہزادہ سلمان تو اب اس سارے کھیل کو مزید خوشگوار بنانے جا رہا ہے ۔ جدہ سے پیوتر ہو کر قافلے مکہ روانہ ہوا کریں گے ۔
اس کائنات میں معجزات کی کوئ گنجائش نہیں ۔ جو کرو گے وہ بھرو گے ۔ اللہ کی مخلوق سے پیار کرو گے اور اس کے استحصال سے ہر صورت گریز کرو گے تو ولی اللہ بن جاؤ گے ۔
شاہ لطیف بھٹائ کی ساری داستانیں عشقیہ تھیں ۔ وہ عشق جو آپ کو کائنات کے رقص میں شامل کر لیتا ہے ۔ آپ ایسا محسوس کرنے لگتے ہیں کہ جیسے سب کچھ آپ کے لیے سجا ہے ۔ آج کل جو میں ہریالی اور سبزہ اپنے ارد گرد دیکھتا ہوں مجھے ایک طرف تو درخت یہ کہتے سنائ دیتے ہیں کہ تمہے اور کیا چاہیے ؟ اور دوسری طرف سورہ رحمن ‘کون کون سی نعمتوں کا شکر ادا کرو گے’ ؟
زندگی یقینا بہت آسان ہے ، حسین ہے ، خوبصورت ہے اگر آپ اُس کو پیار اور محبت کی عینک لگا کر دیکھتے ہیں ۔ اگر آپ خود خوبصورت ہیں اچھے ہیں ، خوبصورت دل کے مالک ہیں اور اپنے ارد گرد پیار اور خوشیاں بانٹنے میں مصروف رہتے ہیں تو آپ جیت گئے ، آپ نے زندگی کا راز پا لیا ۔ یہ زندگی ابدی ہے ۔ مادہ پرستی والی زندگی عارضی ہے ۔
بہت خوش رہیں ، میں آپ سب کے لیے بہت دعا گو ہوں ۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔