(Last Updated On: )
زندگی کے وبال کتنے ہیں
درد کے ماہ و سال کتنے ہیں
کب میں نکلوں گا تیرے چنگل سے
تیری رسموں کے جال کتنے ہیں
ہو گئے ہیں جو عجلتوں کی نذر
جانے وہ نونہال کتنے ہیں
آپ نے زعم پال رکھا ہے
آپ سے بے مثال کتنے ہیں
جس پہ امت کا اختلاف نہ ہو
بولو حضرت بلال کتنے ہیں
اوج پر خود کو دیکھنے والے
جانے رو بہ زوال کتنے ہیں
سیدھا رستہ بس ایک ہوتا ہے
ورنہ بولو شمال کتنے ہیں
ایک بس آپ سا نہیں کوئی
آپ سے خوش خصال کتنے ہیں
اپنی تقریر میں حلیم طبع
پس پردہ محال کتنے ہیں
میرے اس خاکداں کے کوزے میں
جانے قحط الرجال کتنے ہیں
میری اس ارض پاک میں تابشِ
دیکھ لو تم کمال کتنے ہیں