کل جواں سال پاکستانی امریکی فاطمہ علی کی کینسر سے موت کی خبر نے سوشل میڈیا پر بہت افسردگی پھیلائ ۔ فاطمہ علی کو اس کے والد اشتر اوصاف کے ساتھ جوڑا جا رہا تھا بلکل اس طرح جیسا کے نازیہ حسن کی موت پر اس کے خاوند بیگ صاحب اس کی میت لینا چاہتے تھے ۔ فاطمہ علی کی والدہ ایرانی تھی اور اسے اشتر نے فاطمہ جب بچی تھی تو چھوڑ دیا تھا۔ فاطمہ کا جسم اس کی منور روح کو Cope نہیں کر سکتا تھا ، لہٰزا چھوڑ گیا ۔ میرے نزدیک کینسر کی سب سے بڑی وجہ ہی روح کا جسم کے ساتھ نہ میچ کرنا ہے ۔
ایک مشہور امریکی بینڈ Wilco کے guitarist اور گانوں کے لکھاری جیف ٹویڈی کی پچھلے دنوں میں memoir پڑھ رہا تھا اور اس کی زندگی کی مصوری دیکھ دیکھ بہت محظوظ ہو رہا تھا ۔ خاص طور پر ٹویڈی جب کتاب کے شروع میں ہی کہتا ہے کے ;
“I am coconut. I am your new god.”
جیف کی اس یادداشت کا پہلا باب ہی بہت جازب ہے ۔ اس میں جیف اپنے گروپ کی ۲۰۱۵ میں ریلیز ہوئ البم کا تزکرہ کرتا ہے جس کا نام وہ Star Wars رکھتے ہیں اور اس کے کور پر ایک Persian cat کی تصویر peach رنگ کے گلابوں کے ساتھ۔ گلاب تو یا سرخ ہوتا ہے یا غلابی اور بلی کا میوزک کی البم کے کور پر کیا کام؟ ۔ جیف سوچتا ہے کہ شاید George Lucas ہی البم کا نام اسٹاروارز رکھنے پر احتجاج کرے یا لوگ بلی پر ، اور اس خیال سے جان چُھٹ جائے ، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوتا۔ البم خاصی مقبول ہوئ اور اس کا آخری گانا تو بہت ہی magnetised میں بھی اکثر سنتا ہوں ۔
جیف کی زندگی کی کہانی بہت دلچسپ ہے ۔ ۱۹۶۷ میں شکاگو میں پیدا ہوتا ہے ، جیف اپنے باقی بہن بھائیوں سے کوئ دس سال کے فرق پر والدین کی اولاد کی خواہش بنتا ہے ۔ جیف کے نزدیک بہت عرصہ اس کے والدین یہ سوچتے رہے کے اور بچہ چاہیے بھی یا نہیں ؟ ویسے تو ہر پیدائش حادثاتی ہے لیکن جیف کی اس کے نزدیک بلکل ہی ۔ اس کے والدین ایک ایسے اپارٹمنٹ میں رہتے ہیں جہاں ہر کوئ اسے مرنے کے بعد بیچتا رہا اور جب جیف کے ماں باپ مر جاتے ہیں تو جیف اس کو بیچ دیتا ہے، تا کہ یہ روایت تو ٹوٹے ۔ وہ عجیب و غریب قسم کا، چھوٹا سا اپارٹمنٹ ہوتا ہے جہاں لاؤنج اور باپ کے کمرے کے درمیان دیوار اتنی پتلی ہوتی ہے کے جیف اپنی ماں کے ساتھ ٹی وی دیکھتے ہوئے اکثر دونوں والدین کو لڑتا پاتا ۔ والد ریل روڈ میں ۱۲ گھنٹے مزدوری کر کے تھکا ہارا سوتا تو اسے ٹی وی کی آواز چُبھتی ، وہ کمرے سے اسے بند کرنے کا نعرہ مارتا اور جواب میں والدہ مقابلہ کا نعرہ لگاتی کے “تکیہ اپنے سر پر رکھ کر سو جاؤ ، ٹی وی بند نہیں ہو گا “ اور پھر کافی دیر والدہ کے قہقہوں سے لاؤنج گونجتا رہتا ۔ بچپن میں ٹڈی جیف کی جرابیں ٹوک جاتی اور چوہے ناشتہ کھا جاتے ۔ میوزک ریکارڈ خریدنے کا شوق بھی جیف کو بچپن سے ہوتا ہے ۔ ایک ریکارڈ اسے نزدیکی اسٹور پر پسند آتا ہے لیکن اس پر violent content کا اسٹکر لگا ہوتا ہے جسے اتارنے میں اسے والدہ کے ساتھ تین دفعہ اسٹور جانا پڑا ، ہر دفعہ صرف ایک تہائ حصہ اتر سکتا ۔ اور جب ریکارڈ گھر آیا تو اسے حیرت ہوئ کے یہ تو بہت بورنگ ہے اگر دنیاوی chases کی طرح ۔
جیف کی یہ یادداشت پاؤلو کیلو کے کسی بھی ناول سے زیادہ دلچسپ ہے ۔ مشہور امریکی جریدے اٹلانٹک نے جیف کی اس کتاب پر جب یہ دو مہینے پہلے ریلیز ہوئ جیف کو ڈرگز پر بہت رگیدا اور مجھے وہ ریویو پسند نہیں آیا ۔ گو کے جیف کو نشہ لے بیٹھا، اکثر rehabilitation سینٹر لے جایا جاتا ہے لیکن وہ جس پریشر میں اس تقلیدی دنیا کا مقابلہ کر رہا ہے مر جاتا اگر نشہ نہ کرتا ۔ جیف ان لوگوں میں ہے جو اپنی زندگی جیتے ہیں ، بالکل آزاد اور منفرد ۔ بغیر کسی کنٹرول کے اور جو اس زندگی کو حتمی نہیں سمجھتے بلکہ ایک زریعہ ایک ابدی زندگی کا ۔ جیف نے بہت زبردست گانے لکھے مجھے بے حد اس کی شاعری پسند ہے، آپ اسے Punk بھی کہ سکتے ہیں ۔ خاص طور پر magnetised کے lyrics مجھے بہت زیادہ پسند ہیں ۔ ان کا تزکرہ جیف اپنی کتاب میں بھی کرتا ہے ۔ میری بڑی شدید خواہش ہے جیف کو ملنے کی بھی ، کیونکہ وہ despised celebrity ہے جسے celebrity کا ایک distorted version کہا جا سکتا ہے ۔ جیف کا ہیرو بھی میری طرح Beatles کا جان لینن ہوتا ہے ۔ گانا میگناٹائزڈ کے پہلے بول ہی اتنے زیادہ دلچسپ ہیں ؛
Orchestrate the shallow pink refrigerator drone
ایک عجوبا ، بالکل اسی طرح جس طرح “میں coconut ہوں اور آپ کا نیا خدا” کیا کبھی گلابی رنگ کا ریفرئجریٹر نما ڈرون بھی ہو سکتا ہے ؟ اور اگر ہو سکتا ہے تو کیا وہ orchestra بھی بن سکتا ہے ؟ اور پھر پہلے پیرا کی آخری لائین ؛
Every one wastes my time
میں جب بھی کسی نئے آدمی سے ملتا ہوں یا جب لوگ مجھ پر تنقید کرتے ہیں ، تو اکثر جو سب سے خوفناک بیانیہ میرے زہن سے ابھرتا ہے وہ یہی ہوتا ہے ، “ہر کوئ میرا وقت ضائع کرتا ہے “ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کے ہم غلطی کرتے ہیں کے جیسے ہم باقی لوگوں پر dependant ہیں ۔ جبکہ ایسا نہیں ہے ۔ میں نے بارہا کہا کے ہم connected ہیں ہر living اور non living سے لیکن کسی بھی طرح ان پر ہمارا انحصار نہیں ۔ یہی مسئلہ جان لینن کا تھا ، اس کو ایک شخص نے خود مشہور ہونے کے لیے قتل کر دیا، یہی دُکھڑا جیف رو رہا ہے جسے بار بار یہی دنیا rehabilitation سینٹر بھیج رہی ہے ۔ وہ تو اپنی زندگی جی رہا ہے اور اگر نہ جی سکا تو فاطمہ علی کی طرح آزاد ہو جائے گا ۔ جیف کے اسی گانے کے lyrics پر ختم کروں گا ، ان کا ترجمہ تو بلکل ہی نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ عجیب و غریب گلابی رنگ ہے
Orchestrate the shallow pink refrigerator drone
Carry in the shadows almost all
Everyone wastes my time
The woman that you would murder motions you awake
Every apprehension 8 a.m. ache, ah
Everyone wastes my time
Everybody goes ah
I'm lonely
I sleep underneath
A picture that I keep of you next to me
I realize we're magnetized
Orchestrate the shallow pink refrigerator drone
Carry in the shadows, ah
Everyone wastes my time
I sleep underneath
A picture that I keep of you next to me
I realize we're magnetized
بہت خوش رہیں ۔ کوشش کریں اپنی اوریجنل زندگیاں جینے کی ۔ وہی زندگیاں روشن چراغ کی مانند ہے جو اس دنیا کو روشن کیے ہوئے ہے ۲۴/۷ ۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...