گندھک کا تیزاب استعمال کرنے کے حوالے سے اسی طرح کی خبریں روزنامہ جنگ، اردو پوائنٹ، ٹیکنالوجی ٹائم، روزنامہ پاکستان وغیرہ میں اس سے پہلے بھی شائع ہو چکی ہیں.
زمینوں میں تیزاب ڈالنے کے حوالے سے ایگری اخبار کاشتکاروں کی وقتاَ فوقتاَ رہنمائی کرتا رہتا ہے اور کسانوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ گندھک کا تیزاب (یعنی بیٹری والا تیزاب) اپنی زمینوں میں ہرگز ہرگزاستعمال نہ کریں.
وجہ اس کی یہ ہے کہ ایک تو تیزاب آپ کی زمین میں موجود نامیاتی مادے (گوبر وغیرہ) کو جلا کر ختم کر دیتا ہے اور دوسرے یہ زمین میں موجود زرخیزی پیدا کرنے والے جرثوموں کو جان سے مار دیتا ہے.
یاد رکھیں آپ گندھک کا تیزاب استعمال کریں، فاسفورک ایسڈ استعمال کریں یا کوئی بھی کیمیائی تیزاب استعمال کریں وہ اوپر بیان کئے گئے دونوں نقصان ضرور کرے گا.
بطور ماہر توسیع زراعت، میں یہ بات سمجھنے سے قاصر ہوں کہ آخر وہ کون سے زرعی ماہرین ہیں جو کسانوں کو زمینوں میں تیزاب ڈالنے کا مشورہ اور ترغیب دیتے رہتے ہیں.
یہ بات ذہن میں رکھیں کہ اگر آپ ہر فصل کے موقع پر دس پندرہ کلو تیزاب زمین میں ڈال دیں گے تو دو یا تین سال کے اندر اندر آپ کی زمین خراب ہو جائے گی اور اس کی پیداواری صلاحیت انتہائی کم ہو جائے گی.
زمین میں گندھک کا تیزاب ڈالنے کی مثال بالکل ایسی ہی جیسے کہ آپ اپنی گائے بھینس کو ٹیکا لگا کر اس کا دودھ نکال لیتے ہیں. جس طرح ٹیکہ، جانور کو کمزور کر نے کے ساتھ ساتھ اس کی آئندہ سالوں میں بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کو بھی کم کر دیتا ہے بالکل اسی طرح تیزاب بھی زمین کو کمزور اور اس کی پیداواری صلاحیت کو کم کر دیتا ہے.
واضح رہے کہ یہ مثال صرف سمجھانے کے لئے ہے ورنہ حقیقت یہ ہے کہ جتنا ٹیکہ آپ کے جانور کی صحت کے لئے نقصان دہ ہے، تیزاب آپ کی زمینوں کے لئے اس سے کہیں زیادہ خطر ناک ہے.
اگر تیزاب نہیں تو پھر کیا چیز استعمال کریں؟
اس سے پہلے ایک مضمون میں ہم آپ کو بتا چکے ہیں کہ اگر آپ اپنی زمین میں جپسم، تیزاب کے ساتھ ملا کر ڈالنا چاہتے ہیں تو تیزاب کی جگہ جراثیمی سائل کنڈیشنر کا استعمال کریں.
جراثیمی سائل کنڈیشنر کے متعلق مضمون پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
لیکن آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ اگر آپ اپنی زمین میں تیزاب ڈالنا چاہتے ہیں تو گندھک کے تیزاب کی بجائے آپ بائیو سلفر استعمال کریں.
بائیو سلفر کیا ہے؟
بائیو سلفر دراصل سلفر کی ہی ایک شکل ہے جسے مخصوص قسم کے جراثیموں کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے. بازار میں دستیاب عام سلفر پر یہ جراثیم چھوڑ دئیے جاتے ہیں جو عام سلفر کو کھا کر سلفر کی ایک خاص شکل (SO3 & SO4) میں تبدیل کر دیتے ہیں جسے بائیو سلفر کا نام دیا گیا ہے.
یہ تصویر بائیو سلفر کی ہے جسے جراثیموں کی مدد سے تیار کیا گیا ہے
اس بات کو اس طرح سمجھا جا سکتا ہے کہ جس طرح بھینس چارہ کھا کر گوبر پیدا کرتی ہے بالکل اسی طرح خاص قسم کے جراثیم عام سلفر کو کھا کر بائیو سلفر میںتبدیل کر دیتے ہیں.
عام سلفر اور بائیو سلفر میں کیا فرق ہے؟
عام سلفر کا مزاج غیر تیزابی ہے اور یہ بالکل آہستہ آہستہ پانی میں حل ہوتی ہے. عام سلفر پودے کو ملتے ملتے تقریباََ تین سے چار مہینے لگا دیتی ہے. سائنسی زبان میں بات کی جائے تو عام سلفر کی پی ایچ تقریباََ 7 سے 8 درجے کے درمیان ہوتی ہے. غیر تیزابی ہونے کی وجہ سے عام سلفر، تیزاب کی جگہ استعمال نہیں کی جا سکتی اور اگر کر دی جائے تو اس سے تیزاب والا فائدہ حاصل نہیں کیا جا سکتا.
جبکہ بائیو سلفر انتہائی سخت قسم کا تیزابی مزاج رکھتی ہے. سائنسی زبان میں بات کی جائے تو اس کی پی ایچ تقریبا 2 سے 3 درجے کے درمیان ہو تی ہے.
تصویر میں میٹر بتا رہا ہے کہ بائیو سلفر کی پی ایچ 2.7 ہے جو کہ سلفر کے سخت تیزابی مزاج کو ظاہر کرتی ہے
جیسے ہی آپ بائیو سلفر کو زمین میں فلڈ کرتے ہیں تو بائیو سلفر پانی کے ساتھ مل کر تیزاب میں تبدیل ہو جاتی ہے. لہذا زمین کے اندر بننے والے اس تیزاب کی بدولت زمین کو تیزاب والا فائدہ تو حاصل ہو جاتا ہے لیکن اس سے کسی قسم کا کوئی نقصان زمین کو نہیں پہنچتا.
بائیو سلفر، کھاد اور پھپھوندی کش زہر کے طور پر بھی کام کرتا ہے؟
بائیو سلفر زمین کی زرخیزی کے علاوہ فصلوں خاص طور پر کھیرا، ٹماٹر، تربوز، خربوزہ، سیب، انگور وغیرہ میں پھپھوندی (پاؤڈری ملڈیو) کے کنٹرول کے حوالے سے بھی انتہائی موثر ہے.
پودوں کو نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش کی طرح سلفر کی بھی وافر مقدار میں ضرورت ہوتی ہے. ہماری زمینوں میں عام طور پر سلفر کی مقدار مناسب مقدار میں موجود ہے لیکن پھر بھی کسی کمی بیشی کی صورت میں بائیو سلفر میں موجود سلفر نہائیت آسانی سے پودوں کو دستیاب ہو جاتا ہے جس کا پیداوار پر بہت اچھا اثر پڑتا ہے.
تیزاب کی جگہ کر اگر بائیو سلفر ڈالا جائے تو اس کی مقدار کیا ہو گی؟
دیکھا گیا ہے کہ ہمارے کاشتکار عام طور پر ایک ایکڑ میں 10 کلوگرام تیزاب فلڈ کرتے ہیں.
اگر آپ تیزاب کی جگہ بائیو سلفر ڈالنا چاہیں تو ایک ایکڑ میں محض 5 کلوگرام بائیو سلفر ہی کافی ہوگا.
اضافی خرچ کر کے ایک تو آپ تیزاب والے تمام فائدے سمیٹ سکتے ہیں اور دوسرے آپ کی زمین میں نامیاتی مادہ (گوبر وغیرہ) بھی جلنے سے محفوظ رہے گا. تیسرے آپ کی زمین میں موجود زرخیزی پیدا کرنے والے جراثیم مرنے کی بجائے اور زیادہ پھلیں پھولیں گے جس سے آپ کی زمین کی زرخیزی میں اضافہ ہو گا.
کاشتکاروں کے لئے مشورہ
کاشتکاروں کے لئے مشورہ یہ ہے کہ وہ بائیو سلفر کو اگر زیادہ نہیں تو کم از کم دو چار کنال میں ضرور آزمائیں. اگر نتائج دل کو مطمئن کریں تو پھر اسے بڑے پیمانے پر استعمال کرنے میں کسی قسم کی کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی
تحریر
ڈاکٹر شوکت علی
ماہر توسیع زراعت، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد
تکنیکی معاونت
ڈاکٹر محمد نوید
ماہر برائے نامیاتی کھادیں، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد
تشہیر کنندہ العمران ایگریکلچر کنسلٹنسی