زمین پر کھڑے ہوکر ستاروں کا مشاہدہ کرنا ایک مسحور کن احساس دلاتا ہے۔ حالانکہ یہ سب ستارے ہم سے دور بلکہ بہت ہی دور واقع ہیں۔ زمین سے دکھنے پر سب سے روشن ستارہ تو سورج Sun ہے جو کہ سب سے زیادہ قریبی ستارہ بھی ہے۔ سورج کے بعد سب سے روشن دکھنے والا ستارہ سائیریس Sirius ہے جو کہ 8.7 نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے۔
۔
اپنی چمک دھمک کے برعکس سائیریس کوئی قریبی ستارہ نہیں ہے۔ ہمارا قریب ترین ستارہ یعنی سورج کا پڑوسی تو پروکسیما سینچیوری Proxima Centauri ہے جو کہ 4.243 نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے۔ یہ مدھم روشنی کا ایک سرخ بونا ستارہ Red Dwarf Star ہے جو کہ ننگی آنکھ سے بڑی مشکل سے نظر آتا ہے۔ یہ ہماری نظام شمسی سے 12950-AU کے فاصلے پر موجود ہے۔ ہماری کائنات میں سب سے زیادہ تعداد میں جو ستارے ہیں تو وہ اسی پروکسیما سینچیوری ٹائپ کے ہیں۔
۔
ایک AU یعنی Astronomical Unit سے مراد وہ کل فاصلہ شمار ہوتا ہے جو کہ زمین اور سورج کے درمیان واقع ہے۔ دوسرے الفاظوں میں کہیں تو سورج کے بعد ہمارا قریبی ستارہ سورج سے بھی 12950 گنا زیادہ فاصلے پر موجود ہے۔
۔
ننگی آنکھ سے دکھنے والا سب سے دور ترین متفقہ ستارہ ڈینب Deneb ہے۔ اسے Cygny بھی کہتے ہیں۔ یہ ہم سے 1550 نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے اور اسکا شمار سائیریس کی طرح روشن ترین ستاروں میں ہوتا ہے۔
۔
آدھی رات ہو اور صاف و شفاف آسمان ہو تو آپ زیادہ سے زیادہ 6000 کے آس پاس ستارے ہی ننگی آنکھ دیکھ سکتے ہیں جن میں زیادہ تر ہماری اپنی کہکشاں یعنی ملکی وے Milkyway کے ستارے ہیں جبکہ کائنات میں ستاروں کی بھرمار ہے۔ دور دراز کے ستاروں کو دیکھنے کےلیے ہمیں دوربینی آلات کی ضرورت پڑتی ہے۔
۔
جہاں تک مشاہدہ کیے جانے والے ستاروں کی بات ہے تو کائنات کا سب سے روشن ترین ستارہ پسٹول Pistol ہے جو کہ ہم سے 25000 نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے۔ یہ روشنی اور حرارت پیدا کرنے کےلیے سورج کے مقابلے میں ایک کروڑ گنا زیادہ ایندھن پھونک رہا ہے مگر افسوس اتنی روشنیوں کے باوجود بھی ہم اسے صرف طاقتور ترین دوربینوں کی مدد سے ہی دیکھ سکتے ہیں۔
۔
اب تک کے مشاہدہ کیے جانے والے ستاروں میں سب سے بڑے ستارے کے اعزاز کےلیے بھاری بھرکم ستاروں میں گھمسان کی رن ہے۔ کوئی جسامت میں بڑا ہے تو کوئی کمیت میں بڑا ہے۔ سب سے اوپر پر وی وائے کینس مجوریز VY Canis Majoris اور یو وی اسکوٹی UY Scuti ہیں تاہم سکوٹی کو زیادہ حمایت حاصل ہے۔ یہ سورج سے 1708 گنا بڑا ہے اور ہم سے 9500 نوری سال کے فاصلے پر بڑے شان وشوکت سے موجود ہے۔
۔
قابل مشاہدہ کائنات کا سب سے دور دراز ستارہ ہم سے 13.3 ارب نوری سال کے فاصلے پر موجود ایک کہکشاں MACS0647-JP میں موجود ہے۔ اس کہکشاں میں دکھنے والوں ستاروں کی کافی تعداد آج سے اربوں سال پہلے مرکھپ گئے ہیں مگر ان ستاروں کی سطح سے پھوٹنے والے روشنی کے فوٹونز 13.3 ارب سال محو سفر رہنے کے بعد ہمیں موصول ہورہے ہیں حالانکہ روشنی اس کائنات کی سب سے تیز رفتار چیز ہے اور یہ 3,00,000 کلومیٹرز کا فاصلہ محض ایک سیکنڈ میں طے کرتا ہے۔
۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“