زمین میں تیزاب ڈالنا چاہیے یا کہ نہیں؟
زمین میں کئی انواع و اقسام کے جرثومے پائے جاتے ہیں جن میں نائٹروجن بنانے والے اور فاسفورس مہیا کرنے والے کسان دوست جرثومے بھی شامل ہیں.
زمین میں پائے جانے والے جرثوموں کی تعداد کتنی ہوتی ہے؟
اگر آپ پورے ایک ایکڑ کی سطح سے آدھا فٹ مٹی اٹھالیں اور اس کا وزن کریں تو یہ مٹی تقریباََ 8 لاکھ کلو گرام ہو گی.
اس 8 لاکھ کلوگرام مٹی میں تقریباََ 4 ہزار کلوگرام نامیاتی مادہ (جو گوبر، پتوں وغیرہ کے گلنے سڑنے کے نتیجے میں بنتا ہے) اور اس نامیاتی مادے میں صرف 60 گرام جرثومے پائے جاتے ہیں.
لیکن یہ 60 گرام جرثومے زمین کی زندگی کی ضمانت ہیں اور اس کی زرخیزی کو برقرار رکھتے ہیں.
یہ جرثومے کرتے کیا ہیں؟
نائٹروجنی جرثومے زمین میں رہ کر پودوں کے لئے نائٹروجن کھاد بناتے ہیں. جبکہ فاسفورسی جرثومے زمین کے شکنجے میں جکڑی ہوئی فاسفورس کھاد کو آزاد کرواتے ہیں تاکہ وہ اپنی منزلِ مقصود یعنی پودے تک پہنچ سکے.
تیزاب ڈالنے سے فصل کو کیا فائدہ ہوتا ہے؟
فاسفورسی جرثوموں کے پاس اصل ہتھیار ان کی تیزاب پیدا کرنے کی صلاحیت ہے. فاسفورسی جرثومے اپنے تیزاب کے ذریعےزمین کے ان حصوں پر حملہ آور ہوتے ہیں جہاں فاسفورس کھاد جکڑی ہوئی ہوتی ہے. جرثوموں کے اس تیزابی حملے کے نتیجے میں فاسفورس کھاد زمین کے شکنجے سے آزاد ہو جاتی ہے.
وہ کام جو جرثوموں کے تیزابی حملے کے ذریعے ہوا تھا، ہمارے کسان بھائی یہی کام بیٹری والے تیزاب (سلفیورک ایسڈ) سے لینے کی کوشش کرتے ہیں.
جب کاشتکار زمین میں بیٹری والا تیزاب ڈالتے ہیں تو تیزاب، جکڑی ہوئی فاسفورسی کھاد کو زمین کے شکنجے سے آزاد کروا دیتا ہے. اور اس آزاد فاسفورس کو پودا اپنے استعمال میں لے آتا ہے.
لہذا اس طرح جب فاسفورس کھاد زمین کے شکنجے سے آزاد ہو کر فصل کو ملنا شروع ہو جاتی ہے تو فصل لہلہانے لگتی ہے اور ہمارے کسان اس کو تیزاب کا کرشمہ سمجھتے ہے اور ظاہر کہ انہیں سمجھنا بھی چاہیئے.
تیزاب ڈالنے سے زمین کا کیا نقصان ہوتا ہے؟
لیکن یاد رکھیں کہ اس وقتی فائدے کے ساتھ ساتھ تیزاب دو کام اور بھی کرتا ہے.
نمبر-1
زمین میں موجود جرثوموں خاص طور پر کسان دوست جرثوموں مثلاََ نائٹروجنی اور فاسفورسی جرثوموں کو مار دیتا ہے.
اب یہ تو آپ کو معلوم ہے کہ جب یہ کسان دوست جرثومے مر جائیں گے تو زمین کے اندر نائٹروجن کھاد بننے اور فاسفورس کھاد مہیا ہونے والا قدرتی عمل رک جائے گا. جس سے آپ کی زمین کی زرخیری کم ہونا شروع ہو جائے گی حتی کہ تین سال کے اندر اندر آپ کی زمین پودے کو مناسب خوراک دینے کے قابل نہیں رہے گی.
نمبر-2
یہ تیزاب زمین میں موجود نامیاتی مادے کو جلا دیتا ہے یعنی ساڑ دیتا ہے .
واضح رہے کہ زمین میں موجود یہ نامیاتی مادہ جرثوموں کا گھر ہوتا ہے. اس طرح تیزاب سے نہ صرف جرثومے مر جاتے ہیں بلکہ ان کے گھر بھی تباہ ہو جاتے ہیں.
یہ نامیاتی مادہ زمین کو نرم رکھنے میں مدد دیتا ہے اور زمین کا وتر زیادہ دیر تک قائم رکھتا ہے. اس طرح نامیاتی مادے کے جلنے سے آپ کی زمین کی صحت متاثر ہوتی ہے اور زمین کئی طرح کے مسائل میں مبتلا ہو کر بالآخر کمزور ہو جاتی ہے.
اس کا مطلب یہ ہے کہ تیزاب پہلے سال تو فصل کو طاقت دے کر اپنا کرشمہ دکھائے گا لیکن اگلے سالوں میں زمین کی کمزوری اور خرابی کا باعث بنے گا. یہی وجہ ہے کہ ماہرین زمینوں میں تیزاب ڈالنے کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں.
تیزاب پیدا کرنے والے جرثومے تیزاب سے ہی مر جاتے ہیں…آخر کیوں؟
ہو سکتا ہے یہ بات آپ کے لئے حیران کن ہو کہ فاسفورسی جرثومے تو خود تیزاب پیدا کرتے ہیں. تو پھر تیزاب سے ہی یہ جرثومے کیونکر مر جاتے ہیں؟
تو اس حوالے سے آپ کو یہ بات سمجھ لینی چاہیئے کہ فاسفورسی جرثومے جو تیزاب پیدا کرتے ہیں وہ نامیاتی تیزاب ہوتا ہے جبکہ بیٹری والا تیزاب غیر نامیاتی تیزاب ہوتا ہے.
نامیاتی تیزاب جانداروں کے لئے زیادہ خطرناک نہیں ہوتا، حتی کہ یہ ہمارے کھانے کی چیزوں میں بھی پایا جاتا ہے. مثلا کینو میں بھی تیزاب ہوتا ہے، دہی میں تیزاب پایا جاتا ہے اسی طرح سرکے میں بھی تیزاب ہوتا ہے، لیکن یہ سارے تیزاب نامیاتی تیزاب ہوتے ہیں اور آپ جانتے ہیں کہ ہم یہ ساری چیزیں کس طرح مزے لے کرکھاتے ہیں.
لیکن بیٹری والا تیزاب اگر ہماری جلد کوذرا سا بھی چھو جائے تو جلد جل جاتی ہے. کپڑوں کو لگ جائے تو کپڑے جل جاتے ہیں. اس کا مطلب یہ ہوا کہ غیر نامیاتی تیزاب جانداروں کے ذیادہ خطرناک ہیں.
لہذا یہاں سے آپ کو سمجھ لینا چاہیے کہ فاسفورسی جرثوموں سے پیدا ہونے والا تیزاب جرثوں کو کیوں نہیں مارتا. یہ تیزاب کام بھی پورا تیزاب والا کرتا ہے اور جرثومے بھی زندہ رہتے ہیں.
اس ساری گفتگو کا خلاصہ یہ ہے کہ جہاں تک ممکن ہو کھیت میں تیزاب مت ڈالیں. کیونکہ اس کا وقتی فائدہ اور بعد میں نقصان ہوتا ہے.
امید ہے کہ ہمارے کاشتکار بھائی پیش کئے گئے علم کی روشنی میں اپنے آئندہ فیصلے کریں گے.