اگر آپ نے لٹو کو گھومتے دیکھا ہو تو آپ جانتے ہیں کہ اکثر اوقات لٹو گھومتے ہوئے ادھر ادھر ڈولتا بھی ہے- اس کی بہت سی وجہیں ہو سکتی ہیں لیکن ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ لٹو perfectly balanced نہیں ہوتے یعنی ان کے ایک طرف کا وزن دوسری طرف سے کچھ مختلف ہوتا ہے- زمین بھی لٹو کی طرح اپنے محور کے گرد گھوم رہی ہے- چونکہ اس میں مختلف مقامات پر پہاڑ، میدان، برفانی گلیشیئر وغیرہ ہیں اس لیے زمین بھی perfectly balanced نہیں ہے بلکہ آہستہ آہستہ ڈول رہی ہے-
اس ڈولنے کی وجہ سے زمین کا محور ٍ120 سالوں میں 34 فٹ سرک چکا ہے- یعنی جس جگہ پر محور بیسویں صدی کے آغاز میں تھا اب وہاں سے 34 فٹ دور ہو چکا ہے- اس حرکت کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ ہزاروں سالوں سے موجود گلیشیئرز پگھل رہے ہیں اور ان کا پانی سمندروں میں جا رہا ہے جس وجہ سے زمین پر ماس کی distribution تبدیل ہو رہی ہے- اگرچہ یہ تبدیلی آخری برفانی دور کے خاتمے سے اب تک چل رہی ہے لیکن پچھلی چند دہائیوں میں برف کے پگھلنے کی شرح میں گلوبل وارمنگ کی وجہ سے اضافہ ہو رہا ہے جس سے زمین کے ڈولنے کی شرح بھی تبدیل ہو رہی ہے- دوسری وجہ یہ ہے کہ گلیشیئرز کے ختم ہونے کی وجہ سے زمین کی سطح پر برف کا وزن ختم ہو رہا ہے جس سے زمین کی سطح پھولنے لگتی ہے یعنی اس کی کثافت کم ہو جاتی ہے- اس کے علاوہ زمین کے مینٹل میں ماس کی distribution میں تبدیلی ہے جو کہ اربوں سالوں سے ہو رہی ہے-