زعفران پاکستان کے کن کن علاقوں میں کاشت ہو سکتا ہے.
ابتدائی تجربات کے مطابق زعفران پنجاب سمیت پاکستان کے تمام علاقوں میں کاشت کیا جا سکتا ہے۔
زعفران کی فصل کو کس طرح کی زمین چاہیئے؟
زعفران کی فصل کے لئے ہلکی میرا ریتلی زمین زیادہ موزوں ہے. چونکہ زیادہ پانی زعفران کے لئے نقصان دہ ہے اس لئے بہتر نکاسی والی زمین یا ریتلی زمین کا انتخاب کرنا چاہیئے.
البتہ اگر زمین بھاری یا سخت ہو تو پھر سوائل میڈیا بنا کر زعفران کاشت کیا جا سکتا ہے. سوائل میڈیا کیسے بنایا جاتا ہے؟ اس پر آئندہ تفصیل سے لکھوں گا.
کھادیں کتنی اور کب ڈالنی چاہئیں؟
زعفران کی فصل کو کیمیائی کھادوں کی ضرورت نہیں ہوتی البتہ گوبر کی کھاد ضرور ڈالنی چاہیئے.
ایک ایکڑ میں 8 ٹرالی گوبر کی گلی سڑی کھاد ڈالنا کافی ہے. لیکن اگر آپ کے پاس بھیڑ بکریوں کی رُوڑی ہو پھر دو ٹرالی کھاد فی ایکڑ ہی کافی ہوگی.
زعفران کے بلب لگانے سے پہلے گوبر کی کھاد ڈال کر کھیت میں ہل چلا ئیں اور پھر پانی لگا دیں تاکہ رُوڑی اچھی طرح گل سڑ جائے.
زعفران کے بیج یعنی بلب کس طرح کے ہونے چاہئیں؟
زعفران کے بیج یعنی بلب کی عمر کم از کم دو سال ہونی چاہیئے. دو سال عمر والے بالغ بلب کا وزن تقریباََ15 سے 25 گرام ہوتا ہے. یاد رکھیں اگر زعفران کا بلب عمر اور وزن میں کم ہو گا تو پھول نہیں دے گا.
ہوتا یوں ہے کہ جب بالغ بلب زمین میں لگایا جاتا ہے تو وہ ایک سے ڈیڑھ مہینے کے بعد ہی پھول نکالنا شروع کر دیتا ہے. عام طور پر یہ وسط دسمبر تک پھول نکالتا ہے. جب ٹھنڈ اور شبنم زیادہ پڑنا شروع ہو جاتی ہے تو زعفران کا پودا اپنے پھول روک کر زمین کے نیچے موجود اپنے بلب سے بغل بچے بنانا شروع کر دیتا ہے اور پودا یہ کام فروری تک جاری رکھتا ہے. اس طرح اڑھائی سے تین ماہ تک کے عرصے میں ایک بلب عام طور پر 4 سے 5 بچے بنا لیتا ہے.
زعفران کا بلب اس طرح زمین کے اندر اپنے بغل بچے پیدا کر لیتا ہے
یہ بچے یعنی نابالغ بلب آئندہ سیزن میں بیج کے طور پر استعمال کئے جا سکتے ہیں. لیکن واضح رہے کہ یہ نابالغ بلب جب زمین میںلگائے جائیں گے تو اب یہ وسط دسمبر میں پھول نہیں دیں گے. حتی کہ یہ فروری میں جب بالغ ہو جائیں گے تو ساتھ ہی پھول بھی دینا شروع کر دیں گے.
زعفران کا وقتِ کاشت کیا ہے؟
قدرے سرد علاقوں میں جہاں سردی قدرے پہلے آ جاتی ہے وہاں زعفران کا وقت کاشت وسط ستمبر تا وسط نومبر تک ہے.
البتہ قدرے گرم علاقے جہاں سردی قدرے بعد میں آتی ہے وہاں زعفران کے بلب وسط اکتوبر تا آخر نومبر تک لگائے جا سکتے ہیں.
وقت کاشت کے حوالے سے اہم نقطہ یہ ہے کہ جب موسم میں قدرے ٹھنڈ محسوس ہونا شروع ہو جائے تو اس وقت زعفران لگانا چاہیئے. البتہ ایسے علاقے جہاں 25 اکتوبر تک بھی درجہ حرارت 35 ڈگری سے نیچے نہ آئے تو ان علاقوں میں زعفران کی کاشت نہیں کرنی چاہیئے.
زعفران کے بلب کس طرح لگانے چاہئیں؟
زعفران کے بلب لگانے کے لئے سب سے پہلے 3 سے 4 فٹ چوڑے اور 6 سے 9 انچ اونچے بیڈ بنائے جاتے ہیں. ہر دو بیڈ کے درمیان ایک کھیلی بنتی ہے. بیڈ کے اوپر شاپر بچھا کر ملچنگ کر دی جاتی ہے.
بیڈ بنا کر ان پر اس طرح سے پلاسٹک کی شیٹ ڈال دی جاتی ہے۔
اب اس شاپر میں ہر 6 انچ کے فاصلے پر سوراخ کر کے بلب لگا دیا جاتا ہے. یاد رہے کہ بلب لگاتے ہوئے ایک پودے کا دوسرے پودے سے اور ایک لائن کا دوسری لائن سے فاصلہ 6 انچ ہونا چاہیئے.
پانی کب اور کتنا لگانا چاہیئے؟
زعفران کے بلب خشک زمین میں لگا کر کھیلیوں میں پانی چھوڑ دیا جاتا ہے. پانی کھیلیوں کے ذریعے جذب ہو کر زعفران کے بلب تک پہنچ جاتا ہے.
دوسرا پانی پھول آنے پر لگاتے ہیں یعنی ایک سے اڑھائی ماہ بعد.
اور تیسرا پانی مارچ یا اپریل میں فصل اکھاڑنے سے ایک ماہ پہلے لگایا جاتا ہے.
زعفران کو عام طور پر یہی تین پانی لگائے جاتے ہیں. البتہ اگر ضرورت محسوس ہو تو پانی کا سپرے کیا جا سکتا ہے یا باغبانی والے فوارے سے پانی کا چھڑکاؤ کیا جا سکتا ہے.
واضح رہے کہ زیادہ پانی دینے سے زعفران کے بلب کو پھپھوندی کی بیماری لگ سکتی ہے.
زعفران کی برداشت کب ہوتی ہے؟
زعفران کے پھولوں کو خشک ہونے سے پہلے چن لیا جاتا ہے. پھول چننے کے بعد انہیں چھاؤں میں بیٹھ کر پتیوں سے پکڑ کر دو حصوں میں تقسیم کر کے دھاگے یا سٹگما کو نکال لیا جاتا ہے.
یہ دھاگے دو طرح کے ہوتے ہیں. ایک دھاگے کو نر اور دوسرے کو مادہ کہتے ہیں.
نر دھاگے کا رنگ سرخ اور مادہ دھاگے کا رنگ زرد ہوتا ہے. اس طرح زعفران دو رنگوں میں حاصل ہوتا ہے. سرخ رنگ کے زعفران کی کوالٹی بہتر سمجھی جاتی ہے اور اس کی قیمت بھی زیادہ ہوتی ہے.
مارچ یا اپریل میں جب گرمی تھوڑی زیادہ ہوتی ہے تو زعفران کے پتے اور کونپلیں سوکھ جاتی ہیں. اور زعفران کے بلب زمین سے نکال لئے جاتے ہیں. اور ان کی صفائی وغیرہ کر کے انہیں سنبھال لیا جاتا ہے تاکہ اگلے سال دوبارہ کاشت کیا جا سکے.
زعفران کا بلب اگر احتیاط کی جائے تو 5 سے 10 سال تک مسلسل کاشت کیا جا سکتا ہے.
زعفران کی کاشت میں سب سے بڑا خرچہ بیج کا ہے.
سیدھا حساب یہ ہے کہ ایک کنال میں زعفران کے تقریبا 10 ہزار پودے لگائے جا تے ہیں.
اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک کنال کاشت کرنے کے لئے آپ کو زعفران کے کم از کم 10 ہزار بیج چاہئیں.
سیزن میں زعفران کا بالغ بیج، مارکیٹ میں 70 روپے سے لیکر 100 روپے فی بیج کے حساب سے مل جاتا ہے.
اس طرح 70 روپے کے حساب سے 10 ہزار بیجوں پر آپ کا کل خرچ 7 لاکھ روپے آئے گا.
اس کے علاوہ کھاد، پانی، مزدوری اور رکھوالی وغیرہ کا خرچ اگر 2 لاکھ بھی لگا لیں تو بھر بھی آپ کا فی کنال خرچ 9 لاکھ سے اوپر نہیں جائے گا.
آپ زعفران کی کاشت 35 ہزار سے کیسے شروع کر سکتے ہیں؟
ظاہر ہے اگر ایک چھوٹا کسان زعفران کی کاشت میں دلچسپی رکھتا ہے تو اس کے لئے 9 لاکھ روپے کا بندوبست نہیں ہو سکے گا.
لہذا اگر آپ کے پاس اتنی بڑی رقم نہ ہو تو پھر آپ کس طرح سے آغاز کریں گے؟
آپ کے لئے بہترین مشورہ یہ ہے کہ آپ صرف ایک مرلے سے زعفران کی کاشت کا آغاز کریں. ایک مرلے کے لئے آپ کو محض 35 ہزار کا بیج درکار ہوگا.
اس ایک مرلے کے زعفران سے تقریبا ڈیڑھ سے دو کنال کا بیج نکل آئے گا. اور آپ اس بیج کو استعمال کرتے ہیں دو کنال پر زعفران کاشت کر سکیں گے.
اسی طرح دو کنال پر کاشت کئے گئے زعفران سے تقریبا ڈیڑھ سے دو ایکڑ کا بیج نکل آئے گا.
لہذا آپ نہ صرف زعفران کے بیج میں خود کفیل ہو جائیں گے بلکہ اسے بیچ کر آمدن بھی حاصل کر سکیں گے.
زعفران کی ایک کنال سے کتنا منافع حاصل کیا جا سکتا ہے؟
گزشتہ مضمون میں ہم نے ایک کنال زعفران کی آمدنی کا حساب 38 لاکھ روپے بتایا تھا.
اس طرح اگر اس میں سے 9 لاکھ روپے خرچہ نکال دیا جائے تو پھر بھی آپ کا منافع 29 لاکھ روپے ہو سکتا ہے.
اب کل ہم آپ کو بتائیں گے کہ زعفران کو کاشت کیسے کرنا ہے اور اس کی دیکھ بھال کیسے کرنی ہے؟
اظہار تشکر:
یہ مضمون لکھنے کے لئے سیفران گروور سوسائٹی کے مندرجات سے خوشہ چینی کی گئی ہے.