(Last Updated On: )
محبت اتحاد اور امن کا پیغام ہے اردو
مئے مہر و وفا کا اک چھلکتا جام ہے اردو
سفر کا نقطہ آغاز ہے جس کے رواداری
بقائے باہمی کا وہ حسیں انجام ہے اردو
وہ فکشن ہو غزل ہو داستاں ہو یا ہو افسانہ
بالآخر اک نوائے گردش ایام ہے اردو
کوئی مانے نہ مانے عہد نو میں اس حقیقت کو
مری نظروں میں قدرت کا حسیں انعام ہے اُردو
سبھی نے خون دل سے جس کی مل کر آبیاری کی
زبان احمد و محمود و رام و شیام ہے اردو
دلوں پر حکمراں ہے اہل دل کے جو زباں برقی
جہاں میں آج اس شیریں زباں کا نام ہے اردو