دریائے سندھ کی وادی کو سندھو کہا جاتا تھا۔
جب یہ سندھو کا لفظ فارس پہنچا تو حرف س گر گیا۔ س کی بجائے حرف ہ کا استعمال ہوا
کہا جاتا ہے کہ سندھو سنسکرت زبان کا لفظ تھا۔
ہندستانی ایرانی اور یورپین آریائی نسل کے لوگ ہیں۔
ہندوستان کے آریا ، ایران سے آئے تھے۔
الفاظ کی مشابہت ثبوت ہے۔
سندھو ۔۔۔۔ ہندھو ۔۔۔ ہندو عرب ہندوستان کو ہند اور ہند میں رہنے والے چاہیے ہندو مت والا ہو اور چاہیے مسلمان ہو اسے ہندو کہتے تھے۔
اور جب عرب ہند میں آئے تو عربوں نے ہند کی بجائے ہندوستان کا نام دیا۔
ہندوستان میں رہنے والے باشندوں کو دریائے سندھ کے حوالے سے سندھو ۔۔ ہندھو ۔۔۔۔ ہند ۔۔۔ اور ہند میں رہنے والے ہندو اور پھر ہندوستان کا لفظ وجود میں آیا۔
قدیم ہندوستان سے گنا فارس کے ذریعے یورپ پہنچا ۔ فارسی میں شکر۔۔۔۔ انگریزی میں شوگر (suger) ۔ گنا کو انگریزی میں شوگر کین ۔ تاجر ہندوستان سے مصالحہ جات یورپ لے گئے ۔ کئی ایک مصالحہ کے نام ابھی بھی ہندوستانی ہیں ۔
عرب میں گنتی میں صفر ( 0) کا عدد نہیں تھا۔ عدد صفر ہندوستان سے عرب پہنچا تو گنتی مکمل ہو گئی۔ عرب سے عدد صفر یورپ میں پہنچا۔ عربوں نے اس بات کو چھپایا نہیں۔ عربی میں ہندسہ کا لفظ گواہ ہے۔
ہند لفظ یورپ پہنچا تو پہلے غالباً انڈ بولتے ہوں گے پھر انڈیا ۔
البیرونی جب ہندوستان میں زمین پر بیٹھ کر زمین کی پیمائش معلوم کررہا تھا۔
البیرونی نے لکھا کہ ہندو ( مسلمان) نماز پڑھ رہے تھے۔
پہلے لفظ ہندو , مسلمانوں اور ہندوؤں کی مشترکہ شناخت کا لفظ تھا۔ جیسے کہ
جاپانی مسلمان، جرمن مسلمان اور روسی مسلمان۔ اور ہندوستان میں ہندو مسلمان۔
مسلمانوں اور ہندوؤں میں تعصبات بڑھے تو ہندوستانی مسلمان اور ہندوستانی ہندو کے الفاظ وجود میں آگئے۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...