(Last Updated On: )
یہ میراعاشق ہے وارثیؔ ہے
مِراتوسب کچھ مِرانبیؐ ہے
ــــــ
غالباً اتوارکادِن تھا، 30 جنوری 2011 کی صبح فجرسے کچھ پہلے کا وقت جب کچھ خواب اور کچھ بیداری کے عالم میں مظفرؔوارثی یادآئے
ابھی کل ہی اہالیان لاہورنےجوہرٹاؤن کے قبرستان میں جنازہ پڑھ کےانہیں سپردِخاک کیا تھا 200میل دورگریسی لائن چکلالہ کےایک کمرےمیں کچھ سوتے کچھ جاگتےخیال آیاکہ مظفرؔوارثی کی پہلی رات کی صبح ہورہی ہوگی۔ مجھےلگاجیسےاس وقت وہ وہاں لہک لہک کرپڑھ رہےہوں
جوکہےگاتوروزمحشر
خداسےمیرانبیؐ کہےگا
سیاہیاں داغ صاف کردے
اسےبھی مولامعاف کردے
یہ میراعاشق ہےوارثیؔ ہے
عموماًمظفرؔ تخلّص کرنےوالےنےاس خوبصورت نعت میں وارثیؔ تخلّص کیاہےجسکاقافیہ مِرانبیؐ سےملتاہے
یہ میراعاشق ہےوارثیؔ ہے
مِراتوسب کچھ مِرانبیؐ ہے
اشفاق احمدنےاپنی انتہائی مختصرمگرپراثرآپ بیتی بلکہ استاد بیتی ’کھیل تماشہ‘میں اپنےقصبےمیں ہونےوالی ایک محفلِ نعت کاذکرکرتےہوئےلکھاہے نذرحسین نےانجن چلانےکی چھٹی کردی اورسٹیج پرآکرجس خوش الحانی سےنعت پڑھی اس کےسامنےضلع سےمنگوائےگئےنعت خواں مٹی ہوگئے
سڑک کوٹنےکےانجن کاڈرائیورہونےکی حیثیت سےہیروتووہ پہلےہی تھااب سب کی آنکھوں کاتاراہوگیا
ہمارےقصبےنےپہلی دفعہ ایک آرٹسٹ دریافت کیااوراس کےدروبام تفاخرسےلبریزہوگئے صاحبو لڑکپن میں اپنےاسٹیل ٹاؤن میں ایک شوق کے عالم میں نماز پڑھنےاور محفل نعت سننےمسجدجانےوالوں کےہمارےاپنےمحلےکے لوکل آرٹسٹ ہماری مسجد کےنعت خواں تھے
محبوب کی محفل کوایک سروُرکی کیفیت میں پڑھتےلودھی فرنیچرزکےلودھی انکل، صلوٰۃ وسلام میں ایک حضوری اورعاجزی میں سرشارشاکرچاچا اورکلام باھوکو ایک گمک دارہوک کےساتھ اداکرتےاکرم سلطانی بھائی۔ یہ سب اسٹیل ٹاؤن کےبی اورسی بلاک کےہیروتھے
صاحب وہ دوربھی نعت خوانی کی صنف کا سنہری دورتھا
قاری وحید ظفرقاسمی کی’حضورؐ حق سےسلام آیا پیام آیا‘ بے خود کردیا کرتی، خورشیداحمدکی ’یہ سب تمہاراکرم ہے آقاؐ‘ دلوں کوگدازکرتی صدیق اسمٰعیل کی ’یارسول اللہ ﷺ تیرےدرکی ہواؤں کوسلام‘ ایک اورہی دنیا میں لےجاتی
منیبہ شیخ کی آواز وہ بےمِثل کلام اداکرتےایک ہوُک سی بن جایاکرتی
لوح بھی تو، قلم بھی تو، تیراوجودالکتاب
اورام حبیبہ ایک سرشاری کےعالم میں نازک بدنی را بدنی را بدنی را کاوردکرتیں تو ایک عالم بےخودہوتا پھراس افق پرمظفرؔوارثی طلوع ہوئے،طلوع کیاہوئےمجھے اپنا گرویدہ کرگئے
بےنظیرکلام، نکتہ آفرینی، وہ استعارےاور سونےپر سہاگہ کلام شاعرکوبزبان شاعراداکرتاوہ منفردانداز، وہ دلنشیں لحن
لہجے کابانکپن، وہ آوازکی گونج
مظفرؔوارثی نےنعت گوئی کوایک نیارنگ دیااور مجھےتو وہ عمربھرکااسیرکرگئے
ویڈیو لنک
اس فہرست میں بعد میں فصیح الدین سہروردی بھی آئے اور ان کے ساتھ کچھ اور مگرمیری محفل نعت کے سرخیل اورسردار مظفرؔوارثی ہی رہے
ویڈیو لنک
اس فہرست میں بعد میں فصیح الدین سہروردی بھی آئے اور ان کے ساتھ کچھ اور مگرمیری محفل نعت کے سرخیل اورسردار مظفرؔوارثی ہی رہے
یہ مقام کوئی دوسرا ان سے نہیں لے سکا
اگرشہرسخن میں نعت کی صنف کے وہ بے تاج بادشاہ ہیں تو اپنے زورکلام میں کسی سے کم نہیں جو ندرت فن نعت گوئی میں ان کے حصے میں آئی اسی کا رنگ ان کے کلام میں کہیں اور بھی جھلکتاہے
عشق کرتے ہو تو آلودۂ شکوہ کیوں ہو
شہد کے لہجے میں تلخی نہیں آیا کرتی
موت نے یادکیاہے کہ مظفرؔ اس نے
اپنی مرضی سے توہچکی نہیں آیا کرتی
ویڈیو لنک
ویڈیو لنک
28 جنوری کو مظفرؔوارثی کی برسی تھی۔ میں نے یہ خبراسلام آباد میں سنی تھی
29 جنوری 2011 ہفتے کے روز اہالیان لاہورنے انہیں جوہرٹاؤن کے قبرستان میں سلادیا، میں جنازے میں شریک نہیں ہوسکا
کچھ عرصہ بعدجب لاہورکو عارضی مسکن بنایا تو جوہرٹاؤن قبرستان بھی جانا ہوا
وہاں ایک خاموش گوشےمیں جو کمسن ادھ کھلی کلیوں کے لیے مخصوص ہے، ان چھوٹی قبروں کے بیچ ایک بڑی قبرمظفرؔوارثی کی ہے
موت کے گھر میں پڑی ہے زندگی کی ایک بھول
یا تجوری میں زمیں کی، خاک دہلیز رسولؐ
بارگاہ حق سے چن کرلاتی رہتی ہے ہوا
کرتی رہتی ہے نچھاورقبرپررحمت کے پھول
صاحبو جوہرٹاؤن کے قبرستان میں زمین کی تجوری کی حفاظت میں رکھی خاک دہلیزرسول ﷺ کسقدر خوش قسمت ہےکہ اسے نعت کہنےکا ہنر اور لحن عطا ہوا
جس زبردست دن مالک یوم الدّین کے روبرو ہم سب کو پیش ہونے کا اذن ہو گا اللہ کرے ہمارے مظفرؔوارثی یہ پڑھتے ہوئے اپنے رب کے حضورحاظرہوں
جو کہے گا تو روزِ محشر
خدا سے میرا نبی ؐ کہے گا
سیاہیاں داغ صاف کردے
اسے بھی مولامعاف کردے
یہ میراعاشق ہے وارثیؔ ہے
مِراتوسب کچھ مِرانبیؐ ہے
اللہ کرے ان کی یہ دعا اس بابرکت بارگاہ میں سنُ لی جائے
آمین ۔ ثم آمین