آج – ١٦ ؍جولائی ١٩١٥
متعدد ہفت روزہ ماہناموں کے مدیر اور معروف شاعر” یزدانی ؔجالندھری صاحب “ کا یومِ ولادت…
نام سیّد عبدالرشید یزدانی، ۱۶؍جولائی۱۹۱۵ء کو ضلع جالندھر میں پیدا ہوئے۔ ادیب فاضل تک تعلیم حاصل کی۔ کئی ہفت روزہ اور ماہناموں کے معاون مدیر اور مدیر رہے۔ ۲۲؍ مارچ ۱۹۹۰ء کو لاہور میں انتقال کرگئے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:
’’توصیف‘‘، ’’صبح سعادت‘‘ (نعتیہ مجموعے)، ’’یارانِ نو‘‘، ’’الجھن‘‘، ’’دیہاتی‘‘، ’’سماج‘‘، ’’قیدی کے خطوط‘‘، ’’حسنِ پرست‘‘، ’’آوارہ‘‘۔ اردو ترجمہ: ’گورا‘ (ناول از ٹیگور) ’افسانے‘ (ٹالسٹائی)۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:69
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
معروف شاعر یزدانی جالندھری کے یومِ ولادت پر منتخب اشعار بطورِ خراجِ عقیدت…
شمع ہوگی صبح تک باقی نہ پروانے کی خاک
اہلِ محفل کی زباں پر داستاں رہ جائے گی
—
بزمِ وفا سجی تو عجب سلسلے ہوئے
شکوے ہوئے نہ ان سے نہ ہم سے گلے ہوئے
—
ملا ہے تپتا صحرا دیکھنے کو
چلے تھے گھر سے دریا دیکھنے کو
—
عجز کے ساتھ چلے آئے ہیں ہم یزدانی ؔ
کوئی اور ان کو منا لینے کا ڈھب یاد نہیں
—
نگاہِ ناز کا حاصل ہے اعتبار مجھے
ہوائے شوق ذرا اور بھی نکھار مجھے
—
جادۂ زیست پہ برپا ہے تماشا کیسا
دوست بچھڑا ہے ہر اک گام پہ کیسا کیسا
—
حریمِ ناز میں کیا بات تھی جو راز رہی
وہ حرف کیا تھا جو بار دگر کہا نہ گیا
—
جلوہ افروز ہے کعبہ کے اجالوں کی طرح
دل کی تعمیر کہ کل تک تھی شوالوں کی طرح
—
دل بھی لوح و قلم کا ہمسر ہے
داستانیں ہیں کتنی دل پہ رقم
—
تبصرہ آپ کے انداز کرم پر کیا ہو
مجھ کو خود اپنی تباہی کا سبب یاد نہیں
—
تنہائی میں اکثر یہی محسوس ہوا ہے
جس طرح کوئی میری طرف دیکھ رہا ہے
—
وہ بات جس پہ مدار وفا ہے یزدانی ؔ
وہ بات کہنا پڑے گی حضور یار مجھے
—
لبوں تک آیا زباں سے مگر کہا نہ گیا
فسانہ درد کا المختصر کہا نہ گیا
یزدانی جالندھری
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ