اسرائیلیوں کی ابتدائی تاریخ کی تصدیق عہد نامہ قدیم کے ماخذ کے سوا اورکسی سےنہیں ھوسکتی۔
یہودیوں کے حضرت داءوداورسلیمان ع کو بادشاہ تسلیم کرنے سےپہلے ہی اسرائیل اور یہودا کی دوبادشاہتیں قائم تھیں۔
853ق م کےایک اشوری خط میں اسرائیلی بادشاہAhab کا ذکر ملتاھے۔
صرف یہودا کی حکومت نےاسرائیلی مذہب اورروایت کوبرقرار رکھا۔
دوسری قدیم اقوام کی طرح یہودی اس لحاظ سےمنفردتھےکہ ان میں کڑاغرورتھا۔مغلوب بھی ھوتےتواطاعت قبول نہ کرتے اسی سبب سےوہ اپنے ایمان کی پاکیزگی محفوظ رکھنےمیں ناکام رھے ھیں۔
عہدنامہ قدیم کی تاریخی کتب جو اسیری کےبعدمرتب ھوئیں وہ یہودیوں کامذہب سےہٹ جانا،نبیوں کےخلاف احتجاج،بت پرستی کےاعمال بتاتی ھیں۔
170ق م میں انتوخس نےجب مصرکیساتھ جنگ کی تو یہودیوں نےبغاوت کر دی۔اس نےہیکل سےمقدس کشتیاں نکال کردیوتاکی تشبیہ رکھ دی۔ انتوخس نےیہودی مذہب کومٹانےکی پوری کوشش کی۔
ختنہ کی رسم ختم کی جسےیروشلم نےقبول کرلیا۔
عیسائیت سے ہٹ جانا اور انکا ضرور انکو گمراہی کی طرف لے گیا۔ یہی یہودی(Jews) تھےجنہوں نےیسوع کو مصلوب کیا۔ انکی گمراہی کی وجہ سے یہ صیہونیت(Zionism) کیطرف مائل ھوئے۔
جب ایزرا اور نہیمیا کےزمانے میں ہیکل کی دوبارہ تعمیر شروع ھوئی تو یہودی راسخ الاعتقادی نکھرکرسامنے آنا شروع ھوئی۔
سینڈ کے بعد یروشلم کا علاقہ سیلوسیوں اور بطلیموسوں کےمابین نزع کاباعث بنا۔ تاھم طویل عرصے تک یہودی علاقے میں جنگ نہ ھونے سے انکو اپنے مذہب کی ترویج کا موقع ملا۔
بہت جگہ یہودیت نے مظالم بھی سہے۔
دراصل یہودی کسی ایسے نبی کوماننےکوتیارہی نہ تھے جونئی بات کہتاھو۔
یہودیوں کی تاریخ میں انتوخس چہارم کازمانہ بہت ہی ظالم ھے۔جویہودی منتشرھوئےوہ یونانی مذہب اختیارکرنےلگے۔
اگرHesidimنےمزاحمت نہ کی ھوتی تویہودی مذہب آسانی سےمٹ جاتا۔
اسکندریہ(مصر)والےیہودی یونانی فلسفےکےعلم کےخواہشمندتھےلیکن اپنے قوانین پرسختی سےکاربندرھےجیسےختنہ،ناپاک گوشت سےپرہیز عیسائیوں کی طرح یہودی بھی گناہ کوبہت سوچتے تھے لیکن خودکو گناہوں سےمبراسمجھتےتھے۔
66عیسویں میں سرگرم یہودیوں کےگروہ نےروم کیخلاف بغاوت کی،روم کو شکست دی،یروشلم پر دوبارہ قبضہ کیااورہیکل مسمارکردیاگیا۔
اسکندریہ قائم ھواتوبہت سارےیہودی اس شہرمیں آبادھوگئے۔اپنی عبرانی زبان بھول گئے۔
عیسائی یہ سمجھتےتھےکہ یہودیوں نےجان بوجھ کرنبیوں کوغلط طورپرپیش کیاھےتاکہ یسوع کےآنےکی پیشگوئی نہ ھونےپائے۔
فلسفی فلو(Philo) جویسوع کاھم عصرتھااس نےیہودیوں پریونانی اثرکی بہترین مثال قائم کی۔
یروشلم کےسقوط کےبعدکٹر یہودی مزیدراسخ العقیدہ ھوگئے۔
اس لیےتیسری صدی میں یہودی اورعیسائی ایک دوسرےکےسخت مخالف بن گئے۔
قرون وسطی کےزمانےمیں عیسائیوں نےیہودیوں کواتنی سخت اذیتیں دیں کہ وہ تہذیب میں اضافےکےقابل ہی نہ رھے۔
صلیبی جنگیں ہیبت ناک قتل سےمنسوب ھیں۔مسلمانوں نےکبھی یہودیوں سےظلم،بدسلوکی نہ کی۔
یہ مسلمان ہی تھےجن کی وجہ سے وہ فلسفہ اوردوسرےروشن تفکرحاصل کرنےلگے۔
References
History of Western Philosophy by Bertrand Russell
History of Israel by Robinson and Osterli