(Last Updated On: )
چلے گئے دنیائے ادب سے گوپی چند نارنگ
جن کے سبھی رشحات قلم ہیں اردو ادب کی شان
تحریر و تقریر سے اپنی جہاں میں تھے ممتاز
ان کے تھی اسلوب بیاں کی اپنی الگ پہچان
مرد و زن اور پیر و جواں کی نہ تھی کوئی تخصیص
ان کی کتابوں سے کرتے تھے حاصل سب فیضان
اردو اور انگریزی میں ہیں ساٹھ سے زیادہ ان کی کتب
ہے تاریخ ادب کی زینت جن کا ہر عنوان
پندرہ جون کو چرخ ادب کا ایک ستارہ ٹوٹ گیا
جس کی تلافی ہے ناممکن ایسا ہے یہ نقصان
خون جگر سے سینچ رہے تھے اپنے جسے تاعمر
تنقید و تحقیق کا گلشن ہو گیا وہ ویران
عالمی شہرت کے حامل تھے عہد رواں میں وہ برقی
اردو ادب کا کوئی قاری ان سے نہیں انجان