Since Birth to Modern Time
6ہزارسال قبل مسیح یہ وادی کھیتی باڑی کا مرکز تھی۔ مختلف جنگوں کیوجہ سے میدان جنگ بنی رھی۔
سویستان "سیہون" ہندوءوں کے دیوتا کا مرکز رھا۔ کبھی مصری کبھی ایرانی(فارس) پھر اسکندر اعظم کا مسکن رھا۔
گجرات کے بادشاہ ساہاسی نے رائےحکومت کی بنیاد ڈالی۔
کچ رائے کے بیٹے راجہ داہر نے اپنے چچا سے جنگ کر کے711تک وادی اپنے نام کی۔
محمدعمادالدین قاسم نے اسلام کے جھنڈے یہاں گاڑے۔
سومراخاندان،سلطان محمودغزنوی،علاوالدین خلجی،ساماخاندان،ترک'ترکھان'قابض رھے۔
1591میں مغل اکبر نے عیسی بیگ سے سندھ چھین لیا۔اپنے110سالہ دور میں مغلوں نے40گورنرتبدیل کیئے۔
1701 میں مغل کمزورھوئےتو بلوچ حاکم کلہوڑو سندھ کاحاکم بنااور 80 سال تک حاکم رھا۔
یہ دورسندھی زبان کی ترویج کیوجہ سے سنہری دورکہلاتا ھے۔
شاہ عبدالطیف بھٹائی،سچل سرمست جنہوں نےسندھی زبان کی چاشنی،رچاءو ھم تک پہنچائی اسی دور کےگوہرنایاب ھیں۔
تالپورخاندان نےکلہوڑوخاندان کاخاتمہ کیا۔
تالپوروں نےسندھ کو ریاست حیدرآباد، ریاست خیرپور، اورریاست میرپورخاص میں تقسیم کیا۔
1840 میں انگریز چارلس نیپیئرسےشکست کھانےکےبعدسندھ کو ممبئی میں شامل کیاگیا۔
1908میں غلام محمد بھڑگڑی نے سندھ کی ممبئی سے علیحدگی کامطالبہ کیا۔
جناح اورمسلم لیگ کی کوششوں سے1936میں دوبارہ صوبہ بنا۔
47کےبٹوارےمیں 11لاکھ ہندو سندھ چھوڑ کرہندوستان چلےگئے۔
1971میں ایوب کھوڑو اسکےباقائدہ وزیر اعلی بنے۔ اسی سال ون یونٹ کے قیام سےسندھ کی صوبائی حیثیت منہدم کردی گئی۔
1971مئں ملک دولخت ھونےسےاسکی صوبائی حیثیت دوبارہ بحال ھوئی۔
اسی سال کراچی کوسندھ میں شامل کرکےدوبارہ صوبہ بنادیاگیا۔
اورسندھ کےپہلےسندھی حکمران ممتازبھٹووزیراعلی بنے۔
خیرسےآج یہ خطہ پاکستان کانصیب ھے۔
یہ بات قابل ذکر ھےکہ حیرت ھےسندھ کی 6ہزارسالہ تاریخ میں 1971سےپہلےکوئی سندھی حکمران نہیں تھا!
یاد رھے یہ صرف وادی سندھ کی تاریخ ھے اس میں تہذیب کا کہیں ذکر نہیں ھوگا۔