ویلنٹائن ڈے کا تاریخی پس منظر ‘‘
یہ جان لیجئے کہ ویلنٹائن نے کبھی بھی بغیر شادی زنا کو جائز قرار نہیں دیا:
کیا سچ اور کیا جھوٹ؟
ویلنٹاین ڈے کے تہوار کے وجود میں آنے کے حوالے سے یہ روایت بھی مشہور ہے کہ جب رومن اپنے قدیم مذہب کو چھوڑ کر عیسائیت اختیار کرنے لگے اور یہ مذہب تیزی سے پھیلنے لگا تو اس وقت کے رومن شہنشاہ کلاڈیوس دوئم نے تیسری صدی میں رومن نوجوانوں کی شادی پر پابندی عائد کردی کیونکہ شادی کے بندھن میں بندھنے کے بعد وہ جنگی مہمات میں شریک ہونے سے گریزاں ہونے لگے تھے۔سینٹ ویلنٹائن نے اس شاہی فرمان کی مخالفت کرتے ہوئے نوجوان جوڑوں کی خفیہ شادیوں کا اہتمام کرنا شروع کر دیا۔ جب شہنشاہ کو اس بات کا پتہ چلا تو اس نے سینٹ کو پھانسی کی غرض سے گرفتار کرکے جیل بھیج دیاجیل میں اسے جیلر کی بیٹی سے محبت ہوگئی جو کہ خفیہ ہی رہی کیونکہ عیسائی قانون کے مطابق پادری ساری عمر شادی یا محبت نہیں کر سکتے۔۔ ۔
ہمارے یہاں عام لوگوں میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ویلنٹائن نے بغیر نکاح زنا کو جائز قرار دیا جو کہ سراسر ایک بہتان ہے۔ حقیقت اس کے قطعی برعکس ہے۔
سوال یہ ہے کہ کیا ہمارا عقیدہ یہ نہیں ہے کہ حضرت آدمٔ سے لے کر رسول پاکؐ تک تمام پیغمبر مسلمان تھے؟ کیا اسلام ساتویں صدی عیسوی میں نہیں آیا تھا؟ کیا حضرت عیسی سے لے کر نزول اسلام تک، مسیحی ہی مسلمان نہیں کہے جائیں گے؟ آپ کو یاد ہے کہ جب ایرانی اور رومی جنگ ہوئی تھی تو مسلمان رومیوں کے ساتھ تھے اور کفار مکہ ایرانیوں کے ساتھ؟ سورہ روم کا سیاق و سباق کیا آپ کو یاد ہے؟
ہمارے عقیدے کے مطابق تو نزول اسلام سے پہلے حضرت عیسی کے امتی ہی اس زمین کے مسلمان تھے۔ پھر تیسری صدی عیسوی کے اس مسیحی بزرگ، یعنی مسلمان بزرگ سینٹ ویلنٹائن کو آپ کیوں برا کہتے ہیں؟ روایات کے مطابق وہ تو نزول اسلام سے چار سو سال سے بھی پہلے رومی بت پرستوں کے ہاتھوں آنجہانی کر دیا گیا تھا۔ آپ کو سینٹ ویلنٹائن کی کہانی پتہ ہے کہ کیا تھی؟
تو چلیں پھر ان بابا جی کی کہانی دیکھ لیتے ہیں۔ بہت سی روایات ہیں۔ ایک یہ ہے کہ تیسری صدی میں مسیحیت ابھر رہی تھی اور بت پرست رومی بادشاہ خدا پرستی کو روکنے کے لئے ظلم و ستم کے پہاڑ مسیحیوں پر توڑے ہوئے تھے۔ ایسے میں بت پرستی سے انکار کرنے، اور توحید کی تعلیم دینے پر سینٹ ویلنٹائن کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ وہاں انہوں نے جیلر پر تبلیغ کر دی۔ جیلر نے کہا کہ اگر تمہارا خدا واقعی سچا ہے تو میری اندھی بیٹی کو ٹھیک کر دو۔ ویلنٹائن نے معجزہ دکھا کر یہ کر دیا اور جیلر اپنے اہل خانہ سمیت مسلمان یا کہہ لیجئے کہ عیسائ ہو گیا. ہو گیا۔ اس کے بعد سینٹ ویلنٹائن کو بت پرست رومی شہنشاہ کلاڈیس کے دربار میں بھیجا گیا۔ وہاں انہوں نے بتوں کی عبادت کرنے سے انکار کیا بلکہ بادشاہ سے مطالبہ کیا کہ محل کے اطراف موجود تمام بتوں کو مسمار کر دیا جائے۔ اور بادشاہ کو عیسائیت قبول کرنے کی دعوت دی۔ اس پر بادشاہ نے سینٹ ویلنٹائن کو سزائے موت دے دی۔
روایت یہ بھی ہے کہ اس دور میں مسیحی مسلمانوں پر ہر طرح کی مزہبی رسومات پر عمل کی حکومتی پابندی تھی۔ لیکن سینٹ ویلنٹائن خفیہ طور پر مسیحی سپاہیوں کی شادی کرا دیتے تھے جبکہ اس زمانے میں رومی فوج میں سپاہیوں کی قلت تھی۔ اس جرم پر سزائے موت دی گئی۔ کئی روایات ہیں۔ اب اسلام یا مسیحیت کی تبلیغ کرنے کے جرم پر جان گنوانے والے کو آپ بھی برا کہنے لگیں تو بری بات ہے۔دوسرا ویلنٹائن ڈے کو محبت کے دن کے بجائے مرد اور عورت کو ازدواجی رشتے میں منسلک کرنے کا دن کہا جائے تو بہتر ہوگا۔
اگر پھر بھی آپ سینٹ ویلنٹائن کو مسلمان کی بجائے ‘بت پرست عیسائی’ سمجھنے پر مائل ہیں تو ایک بڑی مشکل آپ کے سامنے موجود ہے۔ اور وہ ہے اصحاب الکہف کا واقعہ، جس کے زمانے کے بارے میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ وہی ہے جو کہ سینٹ ویلنٹائن کا بیان کیا جاتا ہے۔ اصحاب الکہف کا زمانہ 250 عیسوی کا بتایا جاتا ہے، اور روایات میں سینٹ ویلنٹائن کو سزائے موت دینے کا زمانہ اس سے انیس سال بعد کا آتا ہے۔
آئے اصحاب الکہف کے واقعے کے لئے سورۃ الکہف کی چند آیات سے فیض یاب ہوتے ہیں۔
۔9 کیا تم خیال کرتے ہو کہ غار اور لوح والے ہمارے نشانیوں میں سے عجیب تھے
۔133 ہم اُن کے حالات تم سے صحیح صحیح بیان کرتے ہیں۔ وہ کئی جوان تھے جو اپنے پروردگار پر ایمان لائے تھے اور ہم نے ان کو اور زیادہ ہدایت دی تھی
۔144 اور ان کے دلوں کو مربوط (یعنی مضبوط) کردیا۔ جب وہ (اُٹھ) کھڑے ہوئے تو کہنے لگے کہ ہمارا پروردگار آسمانوں اور زمین کا مالک ہے۔ ہم اس کے سوا کسی کو معبود (سمجھ کر) نہ پکاریں گے (اگر ایسا کیا) تو اس وقت ہم نے بعید از عقل بات کہی
۔177 اور جب سورج نکلے تو تم دیکھو کہ (دھوپ) ان کے غار سے داہنی طرف سمٹ جائے اور جب غروب ہو تو ان سے بائیں طرف کترا جائے اور وہ اس کے میدان میں تھے۔ یہ خدا کی نشانیوں میں سے ہیں۔
۔211 اور اسی طرح ہم نے (لوگوں کو) ان (کے حال) سے خبردار کردیا تاکہ وہ جانیں کہ خدا کا وعدہ سچا ہے اور یہ کہ قیامت (جس کا وعدہ کیا جاتا ہے) اس میں کچھ شک نہیں۔ اس وقت لوگ ان کے بارے میں باہم جھگڑنے لگے اور کہنے لگے کہ ان (کے غار) پر عمارت بنا دو۔ ان کا پروردگار ان (کے حال) سے خوب واقف ہے۔ جو لوگ ان کے معاملے میں غلبہ رکھتے تھے وہ کہنے لگے کہ ہم ان (کے غار) پر مسجد بنائیں گے
غور کریں کیسے ان اصحاب کو خدا اپنی نشانیوں میں سے قرار دے رہا ہے۔ کیسے ان کے ایمان اور خدا کے ان پر کرم کا ذکر ہے۔ اور کیسے ان کے غار کے اوپر ‘مسجد’ بنانے کا ذکر ہے۔ یہ تو خدائے پاک کے وہ نیک اور خوش قسمت بندے تھے جن کی بت پرستی سے نفرت اور اللہ پر ایمان کا ذکر خود قرآن پاک میں آیا ہے اور ان کے مسلمان ہونے پر کسی مسلمان کو ہرگز کوئی شبہ نہیں ہے۔
لیکن کیا یہ عجیب بات نہیں ہے کہ اسی دور کا ایک دوسرا شخص جو وہی عقیدہ رکھتا تھا جو کہ اصحاب الکہف کا تھا، تو اسے ‘بت پرست عیسائی’ قرار دیا جا رہا ہے؟ یا بہت رعایت کر کے اسے ‘عیسائی ولی’ قرار دیا جاتا ہے۔ نعوذ باللہ کیا اصحاب الکہف کو بھی ‘بت پرست’ یا ‘عیسائی ولی’ ہی قرار دیا جائے گا؟ یا پھر سینٹ ویلنٹائن کو بھی اصحاب الکہف ہی کی طرح مسلمان سمجھا جائے گا؟
جہاں تک موجودہ ویلنٹائن ڈے کی رومانیت کو اس نیک بزرگ سے جوڑنے کا تعلق ہے، تو یہ رومانیت گیارہ صدیوں کے بعد چودہویں صدی میں سینٹ ویلنٹائن ڈے سے جوڑی گئی تھی۔اس کا پس منظر یہی تھا کہ سینٹ ویلنٹائن خفیہ طور پر نوجوان جوڑوں کو شادی کے بندھن میں باندھتے تھے۔ وہ دور جب کہ رومن شہنشاہ کی طرف سے عیسائ شادیوں پر سخت پابندی تھی ایسے میں ایک شخص خفیہ طور پر ان جوڑوں کو شادی و محبت کے بندھن میں باندھ دیتا. قرون وسطی کے سب سے بڑے شاعر اور انگریزی ادب کے باپ سمجھے جانے والے جیفری چاسر کے زمانے میں ‘نسیم حجازی’ ٹائپ کی مجاہدانہ داستانیں قلم بند ہونا شروع ہوئی تھیں جن میں نائٹ صاحبان کسی حسینہ اور مزید کسی دوسرے اعلی مقصد کی خاطر کارنامے سرانجام دیتے پھرتے تھے۔ اسی زمانے میں سینٹ ویلنٹائن کو بھی ایسا ہیرو بنا دیا گیا جس نے دوسروں کی محبت کی خاطر اپنی جان دے دی۔
انیسیوں صدی کے آغاز کے قریب سینٹ ویلنٹائن ڈے پر پرنٹرز نے رومانی کارڈوں کی اشاعت کا سلسلہ شروع کیا اور یوں ویلنٹائن ڈے وہ کمرشل
تہوار بنتا چلا گیا جو آج ہمیں نظر آ رہا ہے۔
روم کے ایک قدیم چرچ میں ایک شیشے کے شوکیس میں پھولوں کے تاج سے سجی سینٹ ویلنٹائن کی کھوپڑی آج بھی محفوظ ہے اور ۔آپ اس کو دیکھ سکتے ہیں۔
Sanaullah Khan Ahsan
https://en.m.wikipedia.org/wiki/Saint_Fructus
http://www.newadvent.org/cathen/15254a.htm
https://en.m.wikipedia.org/wiki/Saint_Valentine
https://en.m.wikipedia.org/wiki/Saint_Valentine
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=10205859771673903&id=1246434746