انتہائی قریب السجع الفاظ ( اُستاد اور اُستاذ ) میں بہ اصطلاح عام کوئی فرق روا نہیں رکھا جاتا ہے ۔۔۔۔ یہاں تک کہ گفتگو اور سماجی ابلاغ میں بھی اُستاد بطور واحد اور پھر اساتذہ اس کی جمع بولا ، سمجھا اور لکھا جاتا ہے ۔۔۔۔ کیونکہ عام طور پر انہیں مترادف یا ایک ہی سمجھا جاتا ہے ۔۔۔۔ تو لوگ اُستاد کی جگہ اُستاذ اور اُستاذ کی جگہ اُستاد بھی استعمال کر لیتے ہیں ۔۔۔۔ جو کہ معاناً درست نہیں ہے ۔۔۔۔ مذکورہ بالا دو الفاظ میں معنیٰ کے اعتبار سے ایک باریک فرق ہے ۔۔۔۔ جس کے نہ سمجھنے کی وجہ سے لکھے پڑھے لوگ بلکہ لکھنے پڑھانے والے بھی غلطی کر جاتے ہیں ۔
ایسا شخص جو کوئی کام پیشہ ، فن یا ہنر سکھائے اُستاد کہلاتا ہے ۔۔۔۔ انگریزی زبان میں ہم ایسے شخص کو ٹرینر کہہ سکتے ہیں ۔۔۔۔ اور اردو زبان میں ایسے شخص کو پیشہ ور ، فنکار اور ہنرمند کہہ سکتے ہیں ۔۔۔۔ مثلاً
درزی ، ڈرائیور ، حجام ، لوہار ، کمہار اور معمار وغیرہ ۔۔۔۔ ایسے افراد کو اُستاد کہا جاتا ہے ۔۔۔۔ یہ فارسی زبان کا لفظ ہے ۔۔۔۔ اور اس کی جمع اساتید یا اُستادان جبکہ مؤنث بھی اُستاد ہی ہے ۔
ایسا شخص جو علم سکھائے یا تعلیم دے ۔۔۔۔ ایسے شخص کو اُستاذ یا معلم کہا جاتا ہے ۔۔۔۔ انگریزی میں ایسے شخص کو ٹیچر کہا جاتا ہے ۔۔۔۔ علم سیکھنے کے عمل کو تعلیم ، سیکھنے والے کو طالب علم اور سکھانے والے کو اُستاذ یا معلم کہا جاتا ہے ۔۔۔۔ اُستاذ عربی زبان کا لفظ ہے ۔۔۔۔ اس کی جمع اساتذہ ہے اور مؤنث اُستانی یا معلمہ ہے ۔
مخلصیار کوئٹہ
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...