(Last Updated On: )
اُس کے حُسن کی تعریف اور کیا کروں
جس کی ٹھوڑی پہ تِل کمال ہوتا ہے
کب کرے گی وہ سنگھار
آئینے کو بھی اس کا انتظار ہوتا ہے
اُس کے چہرے سے زُلف کو ہٹائے کون
نہ جانے یہ اختیار کس کو ہوتا ہے
کیوں لوگ اسے چاہتے ہیں ایسے
جیسے اسے چاہنا ثواب ہوتا ہے
اگر اُسے چاہنا گُناہ ٹھہرا
ہاں! مجھ سے یہ گُناہ سر عام ہوتا ہے
میں اسے حد سے زیادہ چاہتا ہوں لیکن
یک طرفہ پیار تھوڑی ہوتا ہے
سوچتا ہوں وہ ملے تو جی بھر کے دیکھوں اُسے
وہ ملتا ہے تو جی بھر کے کہاں دیکھ ہوتا ہے
کاش وہ اپنے پلُو سے باندھ لے مجھ کو
مجھے اُس سے بچھڑ جانے کا ڈر ہوتا ہے
خرم اُس کے بغیر زندگی ایسے ہے میری
جیسے سانس لینا دشوار ہوتا ہے
لوگ کہتے ہیں اُس نے شاعر بنا دیا مجھے
اور وہ کہتا ہے کہ شاعر خیالی ہوتا ہے