"اردو زبان میں یک چشمی" ہ" اور دوچشمی "ھ" میں کیا فرق ہے؟ اردو زبان کےحروفِ تہجی کتنے ہیں "
دس مزید مختلف آوازوں کو نکالنے کے لیے اردو حروف تہجی حروف کے ساتھ " ھ "ملا کر دس حروف تہجی بنائے گئے ۔
بھ، پھ، تھ، ٹھ، جھ، چھ، دھ، ڈھ، گھ ، لھ ۔
اردو میں " لھ" کوئی لفظ نہیں ہے البتہ عربی زبان کا لفظ لھو اردو میں بھی استعمال ہے۔ جیسے عربی میں" لھو الحدیث "
اردو میں کسی لفظ کے ابتداء میں کبھی بھی دو چشمی " ھ " نہیں آ سکتی ۔
دو چشمی ‘‘ھ’’ کی اکیلی مستقل آواز نہیں ہے۔ " ھ " اردو میں کسی لفظ کے شروع میں نہیں لگتی۔ اردو میں لفظ کے شروع میں" ہ " لگتی ہے۔
ذیل میں دوچشمی ہ اور ھ کے چند جملے لکھے جارہے ہیں، انہیں پڑھ کر آپ کو خود ہی اندازہ ہوجائے گا کہ ان دونوں کے پڑھنے میں کیا فرق ہے اور اُردو زبان میں یہ دو مختلف ہ/ھ الگ الگ کیوں رائج ہیں:
(1). بھی __ بہی : بھی، نیز، اور، علاوہ،
: بہی ، پیچش میں بہی کا مربع کھانا مفید ہے ۔
( 2). گھر __ گہر : گھر , مکان
:گہر ، موتی ، جوہر، قیمتی پتھر۔
(3). پھاڑ __ پہاڑ : پھاڑ، شگاف، دراڑ، ٹکڑا
: پہاڑ ، پاک وہند کے شمال میں پہاڑ۔
(4). تھائی __ تہائی: تھائی ، تھائی لینڈ کا باشندہ
تہائی کا مطلب ہے کل کا تیسرا حصہ۔
(5). ٹھنی __ ٹہنی : ٹھنی ہونا ، مخاصمت ہونا۔
:ٹہنی , شاخ۔
(6).کھرا__ کہرا: کھرا ،صاف و شفاف، کھوٹ سے پاک ۔
: کہرا ، کہر ، سردی کے موسم میں صبح و شام آبی بخارات کی دھند ۔
(7). گھنا __ گہنا: گھنا جنگل ،
:گہنا ، زیور، گہن لگنا ۔
(8). گھن__ گہن: گھن ، مبارک، سعید، بادل، گھٹا ، جسم، بدن، وسعت، فراخی ۔
: گہن ، گرہن لگنا، عیب، داغ، جنگل ۔
(9). بھائی __ بہائی : بھائی، برادر
: بہائی ، بہاء اللہ کے پیروکار ۔
دوچشمی "ھ" اور "ہ" کے آپس میں فرق واضح کرنے کے لیے مثالیں لکھی ہیں، اُمید ہے کہ اس سے آپ کو فرق واضح ہوجائے گا۔
فرہنگ آصفیہ میں لکھا ہے۔ جب اردو زبان میں " ھ " لکھی جانے لگی تو کچھ لوگ" ھ" لکھنے کے ناقد تھے۔
اردو کے حروفِ تہجی ہندی، عربی، فارسی اور ترک حروفِ تہجی سے لیے گئے ہیں ۔ اردو زبان کا دامن بڑا وسیع ہے۔ ہر زبان کے الفاظ کو اردو اپنے میں سمو لینے کی خوبی رکھتی ہے۔ اُردو میں سترہ زبانوں کے الفاظ شامل ہیں۔
اردو زبان جاننے والا دنیا کی ہر زبان کا لفظ ادا کرسکتا ہے۔ یہ خوبی کسی اور زبان میں نہیں ہے۔
جرمنی میں زبانوں پر بین الاقوامی کانفرنس میں محترم جمیل الدین مرحوم نے کہا ، اردو جاننے والا دنیا کی ہر زبان کا لفظ ادا کر سکتا ہے تو انہوں نے جمیل الدین عالی سے مختلف زبانوں کے الفاظ بولنے کو کہا، مرحوم نے آسانی سے بول دیئے تو وہ بڑے حیران رہ گئے۔
جمیل الدین عالی نے کہا کہ انگلش زبان میں دو سو غلطیاں ہیں لیکن آپ ان کو درست نہیں کرتے۔ مدعوعین نے غلطیوں کو تسلیم کیا۔
ہم ہر بات میں اپنے نقائص اچھالتے اور نکالتے رہتے ہیں۔
پاک وہند کے مسلمانوں کو فخر ہونا چاہیے کہ اردو بولنے والے دنیا کی ہر زبان کی آواز اپنی زبان سے بول سکتے ہیں ۔
"""""""""""""""""""""""""_________"""''"""""""""""'''''''''''''
اردو زبان میں حروفِ تہجی۔
تہجی سے مراد ہجے کرنا۔ الفاظ کے زیر۔زبر کو الگ الگ ادا کرنا۔ حروفِ تہجی مفرد حروف اور انکی مقررہ ترتیب کرنے کا نام ہے۔کیونکہ اردو حروفِ تہجی مختلف زبانوں سے مشتق ہے ۔جن میں عربی۔ فارسی۔ ترکی ۔ہندی زبانیں شامل ہیں۔
اردو حروفِ تہجی مختلف زبانوں سے مشتق ہے ۔جن میں عربی۔ فارسی۔ ترکی ۔ہندی زبانیں شامل ہیں۔اردو حروفِ تہجی کی درست تعدار کا تعین ابھی نہیں ہوا۔
اس میں الف۔ ب۔ت۔ ث۔ ج۔ چ۔ ح۔ د۔ ذ۔ ر۔ ز۔س۔ش۔ ص۔ ض۔ ط۔ ظ۔ ع۔ غ۔ ف۔ ک۔ل۔م۔ ن۔و۔ہ۔ء۔ی عربی حروف ہیں۔ ان حروف کا تعلق عربی زبان سے ہے۔جبکہ ٹ۔ڈ۔ڑ۔ ہندی کی وساطت سے اردو میں آئے اور ژ فارسی زبان سے اردو میں شامل ہوا۔ اسی طرح ق اور گ ترکی زبان کے اثر سے اردو زبان میں داخل ہوئے۔ اردو زبان میں دو چشمی ھ ہندی زبان کی مرہونِ منت ہے۔جو دیگر حروف کی اضافت میں استعمال ہوتی ہے دو چشمی ھ کے ساتھ اردو حروفِ تہجی کی تعداد ملاحظہ فرمائیں
ا آ ب بھ پ بھ ت تھ ٹ ٹھ
ث ج جھ چ چھ ح خ د دھ
ڈ ڈھ ذ ر رھ ڑ ڑھ ز زھ
ژ ژھ س ش ص ض ط ظ ع غ
ف ق ک کھ گ گھ ل لھ م ن
و وھ ہ ء ی ے
"""""""""""''"'''''''''''''''""""''""::::::::""""""''''"'''''"'""""""""""""
اردو حروفِ تہجی کی تعداد کے بارے میں اردو کے ماہرین میں اختلاف اس لیے ہوا ہے ۔ ابتداء میں "37 "حروفِ تہجی لکھے گئے ۔ دو چشمی" ھ" اور دوسرے حروف ضرورتوں کےتحت حروفِ تہجی میں شامل کیے گئے ہیں۔
اردو حروفِ تہجی :: 37+21 : (58)
اردو حروف تہجی :: 37+19 : (56)
اردو حروفِ تہجی :: 37+15 : (52)
:::::::::::::::::::::::::::::”"""”"""":::::::::::::::::::::::::::
اردو حروفِ تہجی بیشتر عربی سے لیے گئے ہیں اور کچھ مخلوط حروف بھی استعمال ہوتے ہیں جو دو حروف سے مل کر بنتے ہیں۔ بعض لوگ 'ء' کو الگ حرف نہیں مانتے مگر پرانی اردو کتب اور لغات میں اسے الگ حرف کے طور پر لکھا جاتا ہے۔ مختلف الفاظ میں یہ الگ حرف کے طور پر ہی استعمال ہوتا ہے مثلاً 'دائرہ'۔ یہ بات مدِنظر رکھنا ضروری ہے کہ اردو تختی اور اردو حروف دو مختلف چیزیں ہیں کیونکہ اردو تختی میں اردو حروفِ تہجی کی کئی اشکال ہو سکتی ہیں جن کو الگ حرف کا درجہ نہیں دیا جا سکتا بلکہ وہ ایک ہی حرف کی مختلف شکلیں ہیں۔ مثلاً نون غنہ نون کی شکل ہے اور 'ھ' اور 'ہ' ایک ہی حرف کی مختلف اشکال ہیں۔ ایک اور مثال الف ممدودہ (آ) اور الف مقصورہ (ا) کی ہے جو اردو تختی میں الگ ہیں مگر اردو کا ایک ہی حرف شمار ہوتے ہیں۔
" حروف کی فہرست "
الف ('ا'): اردو میں دو قسم کے الف ہیں ایک الف ممدودہ (آ) کہلاتا ہے اور دوسرا الف مقصورہ (ا)۔
بے ('ب')، پے ('پ')، تے ('ت')، ٹے ('ٹ')، ثے ('ث')، جیم ('ج')، چے ('چ')، حے ('ح'): اسے حائے حطی کہا جاتا ہے۔، ('خ')
دال ('د')، ڈال ('ڈ')، ذال ('ذ')، رے ('ر')، ڑے ('ڑ')، زے ('ز')، ژے ('ژ')
سین ('س')، * شین ('ش')، صاد یا صواد ('ص')، ضاد یا ضواد ('ض')، طوئے ('ط')، ظوئے ('ظ')، عین ('ع')، غین ('غ')
فے ('ف')، قاف ('ق')، کاف ('ک')، گاف ('گ')، لام ('ل')، میم ('م')، نون ('ن'): اس کی دو شکلیں مستعمل ہیں۔ ایک سادہ نون 'ن' اور دوسری نونِ غنہ 'ں ' جو ناک کی مدد سے نکالے جانے والی آواز ہے۔ یہ آواز فرانسیسی میں بھی استعمال ہوتی ہے۔
واؤ ('و')، ہے ('ہ'): اس کی مختلف اشکال ہیں مثلاً 'ہ' اور 'ھ' جس میں مؤخر الذکر کو دو چشمی ہے کہا جاتا ہے اور اسے اکثر مخلوط حروف بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جیسے چھ، کھ وغیرہ۔
ہمزہ ('ء'): یہ حروفِ علت کا نعم البدل ہے۔ بعض کے نزدیک یہ ایک الگ حرف ہے جیسا کہ 'دائرہ' جیسے الفاظ میں۔ مگر یہ کئی جگہ صرف تلفظ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جہاں اسے الگ حرف نہیں گنا جاتا۔ اس کے حرف گننے یا نہ گننے کا یہ اصول اس وقت بھی لاگو ہوتا ہے جب حروفِ ابجد کے حساب سے اعداد نکالے جاتے ہیں۔
یے (چھوٹی یے) ('ی'): اس کی بھی دو اشکال ہیں جو اس بات پر منحصر ہے کہ 'ی' لفظ میں آخر میں ہے یا نہیں۔
یے (بڑی یے) ('ے '):
حرف ’’ ة ‘‘ ترميم
حرف ‘‘ ة ’’ کو عموماً اُردو ابجد کا حصّہ نہیں مانا جاتا، تاہم کئی الفاظ و اِصطلاحات میں اِس کا اِستعمال ضرور ہے۔ جس کی ایک مثال مرکب لفظ دائرةالمعارف ہے۔ اور شاید اِسی اِستعمال کی وجہ سے مقتدرۂ قومی زبان نے اُردو حروفِ تہجی میں اِس کو شامل کیا ہے، اِس کے ساتھ ساتھ کئی مزید حروف کو بھی شاملِ ابجد کیا گیا ہے جس سے اُردو حروفِ تہجی کی تعداد 58 ہوجاتی ہے۔ لیکن بعض کے مطابق 'ة' کے بدلے 'ت' ہی لکھنا مناسب کہا ہے۔ مثلاً:توبۃ النصوح کی جگہ توبت النصوح، قرة العین حیدر کی جگہ قرت العین حیدر۔
ہمزہ سمیت کل::
(37) : 37+ دیگر حروف، 15: (52)
(37) : 37+ دیگر حروف، 19: (56)
(37) : 37+ دیگر حروف، 21: (58)
"""""""""""""”""""""'"'""""'"'""'"""""""''"''""""""""""""""""”"
ا، ب، بھ، پ، پھ، ت، تھ، ٹ، ٹھ، ث، ج، جھ، چ، چھ، ح، خ، د، دھ، ڈ، ڈھ، ذ، ر، ڑ، ڑھ، ز، ژ، س، ش، ص، ض، ط، ظ، ع، غ، ف، ق، ک، کھ، گ، گھ،ل، لھ، م، مھ۔ ن۔ نھ، و ہ، ھ، ء، ی، ے "'
" تحریر ____ افتخار احمد "
✧◉➻═════════════➻◉