قواعد کی تعریف :
ہر زبان (اُردو، عربی ،فارسی، انگریزی)کے اصول اور قوانین ہوتے ہیں جن سے زبان کو سمجھنا، سیکھنا، پڑھنا اور لکھنا آسان ہوجاتا ہے۔ان اصول اور قوانین کو قواعد کہا جاتا ہے۔
قواعد لفظ عربی زبان سے نکلا ہے جس کے معنی ترتیب دینا اور منظم کرنا ہے۔
قواعد کو انگریزی زبان میں گرامر کہتے ہیں۔
قواعد کی مدد سے ہم الفاظ اور جملوں کو ترتیب دینا اور اسے استعمال کرنا سیکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کہاں کہاں بولنا ہے وہ بھی سیکھ سکتے ہیں۔
کسی بھی زبان پر عبور حاصل کرنے کے لیے اس کے قواعد یا گرامر کو سیکھنا ضروری ہوتا ہے۔ یہاں آپ کو اُردو قواعد کے متعلق معلومات فراہم کی جائےگی۔
قواعد کی اقسام:
اُردو قواعد کی پانچ اقسام ہیں۔( زیادہ تر کتب میں اس کی دو اقسام یعنی علم صرف اور علم نحو کا ذکر ملتا ہے۔)
1۔علم صرف
2۔علم نحو
3۔علم بلاغت
4۔علم عروض
5۔علم ہجا
علم صرف:
علم صرف قواعد کی وہ قسم ہے جس میں الفاظ سے بحث کی جاتی ہے۔اس میں الفاظ کی بناوٹ ، ساخت اور معانی کو وضاحت سے پیش کیا جاتا ہے۔ اس میں الفاظ کے مذکر ، مونث ، واحد ، جمع ، اسم ، فعل اور حرف وغیرہ ہونے کی نشاندہی بھی کی جاتی ہے تاکہ واضح ہوجائے کہ کون سا لفظ کیا حیثیت رکھتا ہے۔علم صرف میں ماہر شخص کو صرفی کہا جاتا ہے۔
علم نحو:
علم نحو قواعد کی وہ قسم ہے جس میں مرکب جملوں اور عبارتوں سے بحث کی جاتی ہے۔ اس میں جملوں کو جوڑنا ، توڑنا اور ان کا آپس میں تعلق معلوم کرنا سیکھا جاتا ہے۔ علم نحو میں ماہر شخص کو نحوی کہا جاتا ہے۔
علم بلاغت:
علم بلاغت سے مراد تقریر کرنے کا علم ہے۔ اس میں ان قاعدوں سے بحث کی جاتی ہے جس سے کلام میں دلکشی پیدا ہوتی ہے اور کلام پُرزور ، پر شوکت اور دل پسند ہوجاتا ہے۔ یہ کلام جب مخاطب کے سامنے پیش کیا جائے تو اس میں مخاطب کے پسندیدہ نکات شامل ہونے چاہیئے۔ اس میں اہم باتوں کو شامل کیا جاتا ہے ۔ ناگوار باتوں سے احتراز کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ غیر ضروری باتوں کو نظر انداز بھی کیا جاتا ہے۔
علم عروض :
علم عروض وہ علم ہے جس میں ان اصول و ضوابط پر بحث کی جاتی ہے جن سے اشعار کے معیاری ، موزوں اور غیر موزوں ہونے کا طریقہ معلوم کیا جاتا ہے۔ اصل میں یہ منظوم کلام کو جانچنے کا آلہ یا کسوٹی ہے۔ اس سے شعر کے وزن کی صحت کے بارے میں پتہ چل جاتا ہے۔
علم ہجا:
علم ہجا وہ علم ہے جس میں زبان کے حروف تہجی کو علیحدہ علیحدہ کرنے ، ہجوں کی ساخت اور املا کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ اس میں حروف کے حرکات و سکنات یعنی اصوات(آوازوں) اور اعراب کے متعلق وضاحت کی گئی ہے۔ اس علم کی مدد سے حروف کا صحیح تلفظ معلوم ہوجاتا ہے اور حروف کا معیار قائم رہتا ہے۔