حقیقت نگاری کی تعریف
ادب میں حقیقت نگاری (Realism) ایک ایسا طرزِ تحریر ہے جس میں زندگی، معاشرت، اور انسانی حالات کو حقیقت پسندانہ انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔ اس طرزِ تحریر میں مصنف خیالات، جذبات، اور واقعات کو مبالغہ آرائی، تصنع، یا خیالی عناصر کے بغیر حقیقت کے قریب ترین انداز میں بیان کرتا ہے۔ حقیقت نگاری کا مقصد زندگی کے مسائل، سماجی ناہمواریوں، اور انسانی نفسیات کو عیاں کرنا ہوتا ہے۔
—
اردو ادب میں حقیقت نگاری
اردو ادب میں حقیقت نگاری کی ابتدا انیسویں صدی کے اواخر اور بیسویں صدی کے اوائل میں ہوئی۔ یہ تحریک مغربی ادب میں حقیقت نگاری کے اثرات اور برصغیر میں بدلتے ہوئے معاشرتی، سیاسی، اور اقتصادی حالات کا نتیجہ تھی۔ اردو ادب کے حقیقت نگار مصنفین نے سماج کے مسائل، طبقاتی فرق، استحصال، اور انسانی زندگی کی مشکلات کو اپنے ادب کا موضوع بنایا۔
1. ڈپٹی نذیر احمد: اردو ناول کے ابتدائی دور میں ڈپٹی نذیر احمد نے سماجی مسائل پر مبنی کہانیاں لکھیں۔ ان کی تحریروں میں سماجی اصلاح اور حقیقت نگاری کی جھلک نمایاں ہے۔
2. پریم چند: اردو حقیقت نگاری میں پریم چند کا نام نمایاں ہے۔ ان کے افسانوں اور ناولوں میں دیہاتی زندگی، کسانوں کے مسائل، طبقاتی استحصال، اور غربت کو حقیقت پسندانہ انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ ان کے مشہور ناولوں میں گؤدان اور میدانِ عمل شامل ہیں۔
3. کرشن چندر: کرشن چندر نے حقیقت نگاری کو رومانوی انداز کے ساتھ پیش کیا۔ ان کی تحریروں میں معاشرتی مسائل اور انسانی جذبات کا گہرا مشاہدہ نظر آتا ہے۔
4. سعادت حسن منٹو: منٹو اردو ادب میں حقیقت نگاری کے سب سے بے باک مصنف مانے جاتے ہیں۔ انہوں نے انسانی نفسیات اور معاشرتی مسائل کو بغیر کسی جھجک کے پیش کیا۔ ان کے افسانے، مثلاً ٹھنڈا گوشت اور کالی شلوار، حقیقت نگاری کی اعلیٰ مثالیں ہیں۔
5. عصمت چغتائی: عصمت چغتائی نے عورتوں کے مسائل، سماجی بندشوں، اور جنسی موضوعات کو حقیقت پسندی کے ساتھ پیش کیا۔ ان کے ناول ٹیڑھی لکیر اور افسانے لحاف نے اردو ادب میں حقیقت نگاری کو ایک نئی جہت دی۔
اردو زبان میں اسم کی تعریف
۱۔ اسم اسم وہ لفظ ہے جو کسی کا نام ہو۔ اس کی دو قسمین ہین ۱۔ خاص ۲۔ عام...