اکثر دیکھا گیا ہے کہ کچھ لکھاری اپنی کم علمی یا نادانستگی سے تحریر و تقریر میں کئی الفاظ صحیح طرح لکھ یا ادا نہیں کر پاتے۔ چناںچہ آج کچھ بات اردو املا و تلفظ کے باے میں ہو جائے۔
درج ذیل الفاظ کا آغاز زیر ( ِ ) سے ہوتا ہے ۔
کِرایہ، نِچوڑ، نِڈر، صِحاح، عِطر، وِزارت، ذِہانت، رِفعت، زِراعت، اِمارت، دِلاسا، فرِار، نِقاب، مِٹی، مِٹّی) سِفارش، اِکسیر، عِرق النسائ، نِوالہ، عِظام (جمع ،عظیم و عظم) نِنانوے، رِٹ، عِجلت، اِذن (اجازت ، حکم)، ذِمہ داری، شِفائ، جِہاد، تِجارت، قِیام، سردمِہری، مِثل، نِکات۔
درج ذیل الفاظ کا آغاز زبر ( َ) سے ہوتا ہے۔
غَلَط، وَراثت، ہَذیان، مَذمّت، مَحبت، بَہت، سَحری، غَلط فَہمی، سَمت، مَحلّہ، مَرمّت، حَجتہ الوداع، مَبلغ، نَشاط، نَشاة ثانیہ، نَشَاستہ، شَکل، نَظارہ، سَرقہ، حَجم، مَشہور، اَذان، سَفید، سَپید، سَمندر، تَجربہ، تَرجمہ، شَکوہ، ہَونہار، باہَر، لَذَت، نَجات، اَمانت، نَفل، دَرخشاں، رَفاقت۔
درج ذیل الفاظ کے پہلے حرف پر پیش ( ُ ) ہے ۔
وُصول، فُصول (فَصل کی جمع)، فُضول، اُصول، ہُویدا، مُطلع، نُمائش، نُمونہ، نُمونیا، عُشرعَشیر، عُنصر،عُجوبہ ، عُمرانیات، مُحال، عُظام (واحد، بزرگ، بڑا)، وُجوہ، سُقم، نُقاط، حُدود، قُیود۔
اِسی طرح کچھ الفاظ میں غیر ضروری طور پہ حرف واﺅ (و) کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مثلاً:
خط وکتابت، چاق وچوبند، بلند وبانگ اور بے نیل ومرام۔ جب کہ درست املا یوں ہیں۔
خط کتابت،چاق چوبند، بلند بانگ اور بے نیل مرام۔
کچھ اور الفاظ کے غلط املا، جن کا استعمال عام ہے، ان کے درست املا بریکٹ میں لکھے جا رہے ہیں۔
خوروونوش (خورونوش)، مَعرِکَتُہ الآراء(مَعرِکہ آرا۔ مَعرِکَتُہ الآراءایک دوسرا لفظ ہے جس کا مطلب ہے، اختلاف ِ رائے یا اختلافی)، وطیرہ (وتیرہ)، روئیداد (روداد)،کافی مشکل (خاصا مشکل)، انشاءاللہ (اِن شاءاللہ۔ انشاءاللہ خان انشا ایک شاعر کا نام تھا اور انشاءاردو میں مضمون نویسی کو کہتے ہیں۔)، استفادہ حاصل کرنا (استفادہ کرنا)، تابعدار یا تابع دار (تابع)، بمع (مع۔ مع اہل وعیال)، قسم اٹھانا (قسم کھانا )، درستگی (درستی)، ناراضگی (ناراضی)، اعلانیہ ( علانیہ)، قرات (قرآت)، دھوکہ ( دھوکا)، ٹھکانہ (ٹھکانا)، دوکان (دُکان۔ دو کان تو انسانی اعضاءمیں سے ہیں۔)، دکاندار (دکان دار)، آذان (اذان)، آئمہ (ائمہ)، عجز وانکساری (عجز وانکسار۔ البتہ عاجزی اور انکساربھی ٹھیک ہے۔)، غیض وغضب (غیظ وغضب)۔
اِسی طرح ”دوران“ کے ساتھ ” میں“ بھی لکھنا چاہےیے، جب کہ درمیان کے ساتھ ”میں“ نہیں لکھا جاتا۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...