اردو ہے امتزاجی روایت کی پاسدار
یہ اتحاد فکر و نظر کی ہے یادگار
اردو زباں ہے جملہ زبانوں کا امتزاج
جس کا ادب ہے مظہرِ روداد روزگار
جمہوریت کی آج یہ زندہ مثال ہے
الفاظ ہر زبان کے ہیں اس میں بے شمار
اردو ادب کو جن پہ ہمیشہ رہے گا ناز
سرسید اور حالی تھے وہ فخر روزگار
شعرالعجم ہو شبلی کی یا سیرت النبی
عالم میں انتخاب ہیں اردو کے شاہکار
دنیا پہ آشکار ہے آج اس کی آب و تاب
غالب نے شعر و نثر کو بخشا ہے جو وقار
سوزِ دروں ہے میر کا اک محشرِ خیال
ہے شاعری نظیر کی آشوب روزگار
تھی داغ دہلوی کی زباں سہلِ ممتنع
تھے میر انیس مرثیہ گوئی کے شہریار
اردو ادب میں جس کی نہیں ہے کوئی مثال
اقبال کا کلام ہے وہ در شاہوار
برق اعظمی ہوں ، فیض ہوں ، احمد فراز ہوں
عہدِ رواں میں گلشنِ اردو کی تھے بہار
آزاد ہے یہ مذہب و ملت کی قید سے
ہر جا ملیں گے آپ کو اردو کے جاں نثار
منشی نولکشور ہوں یا سرکشن پرساد
طرزِ عمل سے اپنے تھے اردو کے پاسدار
چکبست ہوں ، فراق ہوں ، ملا ہوں یا نسیم
اردو کے جاں نثاروں کی لمبی ہے اک قطار
ہے اقتضائے وقت کہ اردو ہو سرخرو
ماحول آؤ مل کے کریں اس کا سازگار
عہدِ رواں میں اردو ہے اک عالمی زباں
مداح جس کے برقی ہیں دنیا میں بے شمار
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...