آخر دنیا والوں کو چین کیوں نہیں پڑتا ؟ جب زندگی کا ساتھی ہمراہ تھا ، تب بھی کچھ نہ کچھ کہتے رہتے تھے ۔ ۔۔۔۔۔ میاں کی دولت کا غرور ہے ۔۔۔۔۔۔۔ اپنے حسن پہ بڑا گھمنڈ ہے ۔۔۔۔۔۔۔ میاں کے پیار پہ اتراتی ہے ۔
پھر جب میاں کی موت ہو گئی تو وہ کچھ نہ کچھ ، بہت کچھ میں تبدیل ہو گیا ۔۔۔۔ ہنسی کیوں ؟ ۔۔۔۔ اٹھی کیوں ؟ ۔۔۔۔۔ بیٹھی کیوں ؟۔۔۔۔ باہر کیوں نکلی ؟۔۔۔۔۔فلاں سے بات کیوں کی ؟۔۔۔۔۔ نامحرم کے سامنے کیوں آئی ؟ تیس برس کی عمر میں سولہ برس کے لڑکے سے بات کرنے پر بھی سوالات کی بوچھاڑ ہوتی ، کہانیاں بنتیں ۔۔۔۔شک کے بادل منڈلاتے ۔
تب ہی ۔۔۔۔۔۔ اس نے ایک دوسرا راستہ اپنا لیا ۔۔۔۔۔ اپنے اندر کے تمام تقاضوں کو کچل کر ایک نیا راستہ ڈھونڈ لیا ۔۔۔۔۔۔۔ خود کو ڈھک لیاکہ ۔۔۔۔ کسی کی بھی نگاہ اس پر نہ پڑے ۔۔۔۔۔نماز پڑھنے کے ساتھ اس کی پابندی کی بھی کوشش کرنے لگی ۔۔۔۔۔ اس نے سب سے قطع تعلق کرلیا ۔۔۔۔ بس اپنی محدود دنیا میں رہتی ۔
پھر بھی دنیا والوں کو چین نہ آیا ۔ الزامات کی بارش تو ہنوز جاری تھی مگر انداز بدل گیا تھا۔ جب کسی صورت چین کا کوئی کونہ نظر نہ آیا تب اس نے ملک چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور ان سب سے بہت دور چلی گئی ۔
مالی طور پر مستحکم تھی ۔ وہاں ایک لگثری اپارٹمنٹ میں رہنے لگی ۔ اس کی بلڈنگ کے مقامی لوگوں کو تو اس کی قطعا” فکر نہ تھی کہ وہ کون ہے یا کہاں سے آئی ہے ۔ مگر اس کی اپنی طرف کے لوگوں کا تجسس یہاں بھی بعینہ وہی تھا کہ وہ کون ہے ؟ کہاں سے آئی ہے ؟ کسی سے ملتی جلتی کیوں نہیں؟ بس کبھی کبھی گھر سے باہر نکلتی ہے مگر کسی سے ہیلو ہائے نہیں کرتی ۔
وہ ۔۔۔۔۔ کبھی کبھی باہر نکلتی تھی ۔ گروسری کے ساتھ چند اور دکانیں دیکھتی یا پھر کبھی ڈاکٹر کے کلینک جانا ہوتا ۔ واپسی پر پھر گھر میں بند ہو جاتی ۔ البتہ چند خواتین اسے مسجد میں ضرور دیکھتی تھیں ۔
ایک روز ڈاکٹر کے یہاں سے اپوائنٹمنٹ کی یاد دہانی کے لیے کئی بار فون آیا مگر اس نے نہ اٹھایا نہ ہی پیغام کا جواب دیا ۔۔۔۔۔۔ تب ڈاکٹر نے بلڈنگ کی سیکورٹی کو فون کیا ( یہ اسی کی ہدایت تھی کہ ایمرجنسی میں ان سے رجوع کرے ) سیکورٹی والے 19 ویں فلور پر گئے ، دروازے کا تالا توڑا ۔۔۔۔ اور دیکھا ۔۔۔ کہ وہ ۔۔۔ ساکت پڑی تھی ۔۔۔۔ حرکت قلب بند ہو جانے کے سبب اس کی موت واقع ہو گئی تھی ۔
پر ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
لوگوں کو اب بھی چین نہ تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ مرچکی تھی ۔
مگر ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔
لوگ اب بھی اس تحقیق میں لگے ہوئے تھے کہ ۔۔۔۔۔آخر ۔۔۔۔۔ اس جیسی نمازی پرہیزگار خاتون کی موت اڈلٹ ویڈیو( Adult Video) دیکھتے ہوئے کیوں ہوئی ؟
——————–
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...