اردو ادب کی مایہ ناز شخصیت رونق جمال چھتیس گڑھ کے سب سے بڑے صوبائی ایوارڈ سے گورنر عزت مآب آن سوئیا اوئکے کے بدست سرفراز
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رائےپور (تمنَّاخان سکریٹری انجمن ترقی اردو) گزشتہ شب جھتیس گڑھ صوبہ کے پانچ روزہ چھتیس گڑھ استھاپنا دوس کے ثقافتی پروگراموں کے اختتام پر ایک شاندار تقریب میں صوبہ کی نامور شخصیات کو صوبائی اعزاز سے نوازا گیا۔ اکتوبر سن 2000 میں مدھیہ پردیش سے الگ کرکے اس صوبہ کی تشکیل عمل میں آئ تھی جب سے ہرسال صوبہ کا یوم تاسیس بڑے تزک و احتشام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ اس پانچ روزہ پروگرام کے اختتام پر صوبہ کی ہر شعبہ حیات سے منسلک معزز شخصیات کا اعزاز کیا جاتا ہے۔
امسال اکیسویں یوم تاسیس کے اختتامی تقریب میں جن شخصیات کو اعزاز سرفراز کیا گیا اس میں اردو ادب کی نمایاں شخصیت رونق جمال صاحب کو بھی اردو کی ترقی و ترویج کے لئے اردو ادب میں ان کی قابل قدر خدمات کے اعتراف میں حاجی حسن علی ایوارڈ سے صوبہ کی گورنر عزت مآب محترمہ آن سوئیا اوئکے اور صوبہ کے وزیراعلٰی محترم بھوپیش بھگیل کے بدست نوازا گیا۔یہ ایوارڈ صوبہ کے نشانِ حکومت سند،شال،اور دولاکھ روپے کی رقم پر مشتمل ہوتا ہے۔ یاد رہے رونق جمال کا ادبی سفر پچھلی چار دہائیوں سے زائد پر محیط ہے۔ رونق جمال صاحب افسانچہ کے ماہر ہیں، آپکی ادب اور ادب اطفال پر مشتمل تقریباً ڈیڑھ درجن کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ آپکو ملک کی کئی اکیڈمیوں اور مقتدر اداروں سے اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔ آپ چھتیس گڑھ ارود اکیڈمی کے رکن اور آل انڈیا افسانچہ فورم کے چئیرمین ہیں۔ صوبہ کے مقتدر اعزاز سے نوازے جانے پر ملک بھر کی مختلف تنظیموں اور شخصیات کی جانب سے رونق جمال صاحب کو مبارکبادیاں موصول ہورہی ہیں۔ آل انڈیا ادب اطفال کے بانی سکریٹری اور بچپن واہٹس گروپ کے خالق سراج عظیم صاحب نے رونق جمال صاحب اور انکی اہلیہ کو ایوارڈ فنکشن کے فوراً بعد فون پر مبارکباد دی اور اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...