تم ڈاکو چور لٹیرے بھی نگرانی کرنے آۓ ہو ،
تم خلق خدا کے ٹھکراۓ سلطانی کرنے آۓ ہو ،
تم بھوکے ننگوں کے خوں کی ارزانی کرنے آۓ ہو ،
تم ٹینکوں توپوں کے بل پر من مانی کرنے آۓ ہو
تم آمر کے پروردہ ہو جمہور کے معنی کیا جانو ؟
تم قاتل ہو دستوروں کے دستور کے معنی کیا جانو ؟
تم فتوی گر ہو شاہوں کے ، منصور کے معنی کیا جانو ؟
تم تاریکی کے پالے ہو تم نور کے معنی کیا جانو ؟
ہم بھٹو کے دیوانے ہیں یہ جان امانت بھٹو کی ،
بی بی پہ کرنے آۓ ہیں قربان امانت بھٹو کی ،
ہم آن پہ مرنے والے ہیں یہ آن امانت بھٹو کی ،
جس شان سے مقتل میں آۓ وہ شان امانت بھٹو کی
کیوں اتنا بوجھ اٹھاتے ہو ، کل کیسے قرض اتارو گے ،
تم اپنی جاں بخشی کے لیے پھر ہم سے عرض گزارو گے ،
یہ بازی جان کی بازی ہے اور تم یہ بازی ہارو گے ،
ہر گھر سے بھٹو نکلے گا تم کتنے بھٹو مارو گے
……
اردو اور پنجابی کے شاعر نصیر کوی اکتوبر 1946ء میں جہلم میں پیدا ہوئے اور 24 نومبر 2014ء کو جہلم میں ہی انتقال ہوا۔ ان کی کتاب “ساڈے ہتھ اگنی دا تا” ان کی وفات سے چند دن پہلے چھپی۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...