ٹڈی دل اس وقت پاکستان میں براستہ بلوچستان داخل ہو چکا ہے اور اور اپنی تباہی کی کارستانیاں پیچھے چھوڑتا جارہا ہے۔ اس وقت پورے مکران ڈیوژن سمیت خاران،خضدار اور لسبیلہ میں اس کی موجودگی رپورٹ ہوئی ہے۔
پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں 2019 میں مغربی ہوائیں معمول سے زیادہ چلیں جس کی وجہ سے بارشیں بھی زیادہ ہوئیں اور پاکستان کے جنوب مغرب میں موجود ایران و سعودی عرب و دیگر خلیجی ریاستوں میں پہلے سے موجود ٹڈی دل کو پاکستان آنے کا موقع ملا۔
2003 سے 2005 کے درمیان افریقہ میں ٹڈی دل نے تباہی مچائی اور 100 فیصد فصلوں کو تباہ کر دیا، بلآخر انتہائی سخت سردی اور خشک موسم میں 13 ملین ہیکٹرز پر زمینی اور فضائی کیمیکل اسپرے کرکے اس کو ختم کیا گیا جس پر تقریباً 500 ملین ڈالر خرچہ آیا۔
ٹڈیوں کا جھنڈ جتنا بڑا ہوگا اسے کنٹرول کرنا اتناہی مشکل ہوگا، یہ بہت ہی ضروری ہے کہ ایک ہی وقت میں مکمل جھنڈ کو اسپرے کر کے ختم کیا جائے بصورت دیگر یہ ختم نہیں ہوگا۔
ٹڈی دل ہے کیا؟
ٹڈیاں مختلف قسم کی ہوتی ہیں بعض بڑی ہوتی ہیں اور بعض چھوٹی اور بعض سرخ رنگ کی ہوتی ہیں اور بعض زرد رنگ کی اور جبکہ بعض سفید رنگ کی بھی ہوتی ہیں، ٹڈی کی چھ ٹانگیں ہوتی ہیں دو سینے میں دو بیچ میں اور دو آخر میں۔
ٹڈی دل ایک ہجرت کرنے والا کیڑا ہے جس کے پوری دنیا میں 20 اسپیشیز پائے جاتے ہیں۔
صرف 3 عدد ٹڈی دل مل کر چند ہفتوں میں لاکھوں کا جھنڈ بنا سکتے ہیں۔
اس جانور کے انڈے دینے کا طریقہ عجیب ہوتا ہے جب انڈے دینے کا ارادہ کرتی ہے تو ایسی سخت اور بنجر زمین کا انتخاب کر تی ہے, پھر اس زمین پر دم سے اپنے انڈے کے بقدر 4 انچ تک گہرا سوراخ کرتی ہے جس میں وہ انڈا دیتی ہے نیز وہیں رکھے رکھے زمین کی گرمی سے بچہ پیدا ہوجاتا ہے .
اس کے لائف سائیکل کو incomplete metamorphosis کہتے ہیں جس میں Egg, nymph ,adult اسٹیجیز شامل ہیں۔
ایک بالغ ٹڈی 8 سے 10 ہفتے تک ژندہ رہ سکتا ہے۔
2 ہفتوں کے اندر ہی انڈوں سے بچے نکل آتے ہیں۔
ہر مادہ ٹڈی 5 سے 7 دن کے وقفے سے 1 سے 5 پوڈز دے سکتی ہے ،ہر پوڈ میں 30 سے 50 تک انڈے ہوتے ہیں،
ٹڈی کے 5 moulting stages ہوتے ہیں۔
پانچویں اسٹیج کو fledging کہتے ہیں.
Fledging
کے بعد بھی ٹڈی اڑ نہیں سکتی اس دوران وہ مزید 2 ہفتوں تک خوب کھاتی ہے اور اپنے جسم کو مضبوط کرتی ہے اسی دوران اس کے پر نکلتے ہیں اور وہ sexually mature ہو جاتی ہے۔
اگر موسم اور ہوا موافق ہو تو ٹڈی 3000 کلومیٹر تک سفر کر سکتی ہیں۔
یہ زمین اور سمندر دونوں راستوں سے گزر سکتی ہیں۔
حالانکہ ٹڈی دن کو سفر اور رات کو آرام کرتی ہیں پھر بھی براستہ سمندر یہ 10 دن تک سفر کرسکتے ہیں، اصل میں یہ پانی پر اترتی ہیں، جب پہلا جھنڈ پانی میں اُترتا ہے تو وہ ڈوب کے مر جاتے ہیں اور ان کے مردہ جسم سمندر میں تیرنے لگتے ہیں اور بعد میں اترنے والے انہی مردہ ٹڈیوں پر بیٹھ جاتے ہیں،۔
ایک جھنڈ میں کروڑوں کی تعداد میں ٹڈیاں ہو سکتی ہیں۔
ٹڈی 2 کلومیٹر اونچائی تک اڑ سکتی ہیں۔
ایک جھنڈ سینکڑوں مربع کیلومیٹر تک پھیلا ہو سکتا ہے،
ٹڈی ایک دن میں اپنے وزن کے برابر کھانا کھا سکتی ہے۔
قدرتی کنٹرول
بہت ہی سخت اور خشک سردی کا موسم ان کو ختم کر سکتا ہے،
میچور ہونے سے پہلے اگر خوب بارش ہو جائے تو تب بھی یہ ختم ہو سکتے ہیں،
پرندے ، رینگنے والے جانور اور بھڑ، ٹڈیاں کھاتے ہیں جس سے قدرتی کنٹرول میں مدد ملتی ہے
بائیو پسٹیسائیڈ کنٹرول
Green muscle
نام کی کیمیکل جو کہ افریقہ میں بنائی گئی ہے ٹڈی دل کے کنٹرول میں بہت ہی کارآمد پایا گیا ہے
کیمیکل کنٹرول
Fipronil 0.3-1g. a.i /ha
Diazinon 450-500g. a.i /ha (1L/ ha)
Fenitrothion 400-500g.a.i /ha (500g/ha)
ٹڈی دل کے جھنڈ کو کنٹرول کرنے کے لیے اسپرے کرنا ضروری ہے لیکن اس کے لیے مندرجہ ذیل چیزوں کے بارے میں معلومات کا حاصل ہونا ضروری ہے،
لوکیشن۔
لائف اسٹیج۔
جھنڈ کا سائز۔
ٹڈی دل کے حملے کا شدت۔
متعلقہ ادارے جتنی جلدی ہو سکتا ہے ایکشن لیں وگرنہ خداناخواستہ افریقہ کی طرح کا ایک اور تباہی پاکستان کا رخ کر سکتی ہے۔