(Last Updated On: )
یہ تصویر جبل ارہد مراکش سے ملنے والے تین لاکھ سال تک پرانے انسانی ڈھانچے کی بنیاد پہ بنائی گئی ہے۔ بظاہر جدید انسانوں سے یہ اتنے جداگانہ خدوخال نہیں رکھتے ہونگے لیکن جینیاتی طور پہ یہ آج کے انسانوں سے زمین آسمان کا فرق رکھتے تھے۔
آج سے جب کچھ لاکھ سال بعد مستقبل کے انسان ہمارے ڈھانچے دیکھیں گے تو وہ بھی حیران ہو کر رہ جائیں گے اور عش عش کر اٹھیں گے کہ بظاہر یہ تو ہمارے جیسے ہی تھے مگر ذہنی و جسمانی طاقتوں کے لحاظ سے یہ کتنے پست ہوا کرتے تھے۔
اور
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ مستقبل کے انسان سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے ہی عاری ہوں اور وہ ہمیں ڈھونڈنے کی کوشش ہی نا کریں۔
ہے نا کتنی خوفناک بات۔
یاد رہے آرٹسٹ نے ناک کی ساخت واضح رکھنے کے لئے مونچھیں نہیں بنائیں۔