آپ شاید یہ سوچیں کہ یہ پہلی دھندلا سی بلیک اینڈ وہائیٹ عکس شائد کوئی ا یک بھدا سا ہاتھ سے بنائے جانے والا اسکیچ ہے، لیکن دراصل اسے کیمرے کے زریعے وجود میں آنے والی سب سے پرانی تصویر سمجھا جاتا ہے۔ اسے 1826 میں مشہور فرانسیسی فوٹوگرافی کے علمبردار جوزف نیکفور نیپس Joseph Nicéphore Niépceنے بنایا تھا۔ یہ شاید وہ نہ ہو جسے آج ہم روایتی تصویر کہتے ہیں، کیونکہ یہ آپ کو اس وقت حاصل ہوتا ہے جب آپ ایک پن ہول کیمرے جیسے ڈیوائس میں ایک غیر سخت اسفالٹ کے کچھ حصوں کو سورج کی روشنی کے سامنے والے پیوٹر پلیٹ سے ہٹاتے ہیں۔ لیکن پھر بھی ایک مشین کے زریعے فوٹو گرافی کیے جانے کا یہ پہلا موقع تھی۔ یہ تصویر جوزف نے اپنے گھر کے اوپری کمرے سے باہر باغیچےکی طرف کھلنے والی کھڑکی سے کھینچی تھی۔
یہ سب سے قدیم تصویر ہے جو کیمرہ اوبسکورا camera obscura کی مدد سے تیار کی گئی ہے جو آج بھی صحیح سالم ہے۔ تصویر جوزف نیکفور نیپس Joseph Nicéphore Niépce نے بنائی تھی، جو فرانس کے صوبے برگنڈی کے ایک علاقے چلون سر ساؤنے Chalon-sur-Saône iکے ایک ممتاز نواب گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔
یہ فرانسیسی نواب جسکا، مکمل طور پر نام Joseph-Nicéphore Niépce تھا، (پیدائش 7 مارچ، 1765، Chalon-sur-Saône، فرانس — وفات 5 جولائی 1833، Chalon-sur-Saône)، سائنسی ذہن رکھنے والا ایک فرانسیسی موجد تھا جو ایک مستقل فوٹو گرافی کی تصویر بنانے والا دنیا کا پہلا شخص تھا۔
یہ تصویر دوبارہ رنگین فوٹو گرافی اور جدید کیمروں سے 1952 میں دوبارہ اسی مقام سے کھینچی گئی تھی جس سے اس مقام کی تفضیلات زیادہ معلوم ہوتی ہیں۔ کتنی شاندار بات ہے کہ صرف سوا سو سال بعد (126 سال) کے بعد فوٹوگرافی کی تیکنیک کتنی امپرو کرگئی کہ معمولی سی تفضیلات بھی اب کیمرے کی نگاہ سے اوجھل نہیں ہوپاتی۔ اب 2022 ہے، 1952 سے بھی اب 70 سال زمانہ آگے چلا گیا، اب تو ایسے مکمل تصویریں اتنی معمولی لگتی ہیں کہ لوگوں کے جو موبائل کیمرے ہوتے ہیں، وہ اس تصویر سے کئی گنا اچھی تصویر ، رات کے وقت بھی لے سکتے ہیں، دن کی روشنی میں ہی نہیں۔ لیکن آج سے صرف دو سو سال پہلے اسطرح کی فوٹوگرافی بس امیروں اور نوابوں کے شوق ہی سمجھا جاتا تھا اور اسکے کھینچنے والے فوٹوگرافی کے آلات دنیا کے چند گنے چنے لوگوں کے پاس ہی ہوا کرتے تھے۔لیکن اب کتنا زمانہ آگے ہوگیا کہ ایک پانچ سال کا چھوٹا بچہ بھی اپنے موبائل کیمرے سے اس تصویر سے کئی گنا اچھی تصویر جھٹ پٹ کھینچ سکتا ہے
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...