(Last Updated On: )
ٹارڈیگریڈز خطہ زمین کی سب سے مضبوط مخلوق ہے۔اسے واٹر بئیر (water bear) بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ہمالیہ کی برفپوش چوٹیوں سے لے کر سمندروں کی گہرائیوں تک اور کھولتے لاوے سے لے کر بے آب و گیاہ ریگستانوں تک ہر جگہ زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور رہتا بھی ہے۔
منفی 272 ڈگری سلسئیس سے کر 150 ڈگری سینٹی گریڈ تک کے درجہ حرارت میں ہنسی خوشی زندہ رہنے والا یہ چھوٹا سا جاندار بہت ہی چھوٹا ہے اور آنکھ سے نظر بھی نہی آتا۔ ایک ملی میٹر سے بھی چھوٹا ہونے کیوجہ سے ہم انکو مائکرو سکوپ کے بغیر نہی دیکھ سکتے پر ان میں ہر طرح کے ماحول میں زندہ رہنے کی بیش بہا صلاحیت موجود ہے۔ عموما یہ کیچڑ، کائ، گھاس اور نم دار جگہوں پر کثرت سے ملتا ہے مگر دنیا کا کوئ گوشہ ایسا نہی جدھر یہ موجود نہ ہو۔ گمان ہے کہ آپکے دس میٹر کے آس پاس بھی یہ ضرور موجود ہو گا۔
اور تو اور یہ جاندار خلا میں بھی بغیر آکسیجن زندہ رہ سکتا ہے اور نہ صرف زندہ رہ سکتا ہے بلکہ خلا میں اس نے انڈے بھی دئیے اور نسل بھی بڑھائ۔ یہ انسان کے مقابلے میں الڑاوائیلٹ ریڈیشن نسبتا سینکڑوں گنا زیادہ برداشت کر سکتا ہے۔
اس جاندار کی سخت جانی کیوجہ سے یہ غالبا کرہ ارض کا واحد جانور ہے جس نے پچھلے 65 کروڑ سال میں ہونے والی پانچوں mass extinctions کو سروائیو کیا ہے۔ اسکی دو سو سے زائد اقسام سائنسدان دریافت کر چکے ہیں۔ ایک واٹر بئیر ہزار سے چار ہزار سیل پر مشتمل ہو سکتا ہے۔ واٹر بئیر جیلی کی طرح نرم سا ملگجا جسم رکھتا ہے جس میں ٹانگوں کے چار جوڑے ہوتے ہیں۔ اس جاندار میں باقائدہ منہ، دماغ، نظام ہضم اور تولید کا نظام موجود ہے۔ یہ الجی اور پتوں کے سیل کھاتا ہے۔ اسکی کچھ قسمیں خود سے چھوٹے ٹارڈیگریڈ کو بھی کھا جاتی ہیں۔ اس جاندار کا DNA زمین پر موجود تمام جانداروں سے مختلف ہے اور صرف 1.2 فیصد شئیرڈ ہے جسکی وجہ سے سائنسدان اندازہ لگاتے ہیں کہ یہ مخلوق زمین پر نہی پنپی بلکہ خلا کے کسی دورافتادہ مقام سے زمین پر شہاب ثاقبوں کے زریعے پہنچی ہے۔
اس جاندار کی ایک خاصیت حالات کا صحیح نہ ہونے پر اپنے جسم کا 97 فیصد پانی خارج کر کے سسپنڈیڈ اینیمیشن ( suspended animation) میں چلے جانا ہے۔ ایسی صورت میں یہ اپنی ٹانگیں جسم کے اندر کھینچ کر ایک گولہ کی شکل اختیار کر لیتا ہے اور اپنے آپ کو عارضی موت کے حوالے کر دیتا ہے، اسوقت تک جب تک اسکو دوبارہ صحیح حالات نہ ملیں زندہ رہنے کے لیے۔ عجائب گھر میں ایک سو بیس سال پرانی شاخوں اور گھاس کو جب پانی میں ڈبویا گیا تو واٹر بئیر نے پھر سے حرکت کرنا شروع کر دی
اس جاندار کی بائیو کیمسٹری میں انسان کے لیے بہت امکانات ہیں۔ سخت جانی، عارضی موت اور مدتوں بعد خود کو پھر سے زندہ کر دینے کی صلاحیت۔ خلا اور آگ میں زندہ رہنے کی جادوگری اور نہ جانے کیا کیا۔ مگر واٹر بئیر پر بہت سی ریسرچ ہونے کے باوجود ابھی تک ہم اس کو بہت تھوڑا ہی سمجھ سکے ہیں۔ صرف ایک پروٹین dsup ایسا دریافت کیا ہے جو اسے خلا میں الڑاوائیلٹ شعاعوں سے بچاتا ہے۔ اس پروٹین کو جب انسانی سیل میں داخل کیا گیا تو وہ UV ریڈی ایشن کے خلاف 45 فیصد زیادہ مدافعت دکھانے لگا۔
واٹر بئیر پر ریسرچ جاری ہے اور امکانات کی وسیع دنیا ہمارا انتظار کر رہی ہے۔