تربوز کے مسائل اور حل
پوسٹ نمبر۔6
بِسمِ اللّہِ الرّحمٰنِ الرّ حِیم
تعارف:
اس بیماری کو انگلش میں
Watermelon Silver Mottle on Watermelon
کہتے ہیں اور اردو میں ہم اسے ’’تھرپس کی وجہ سے تربوز پر چاندی نمادھبوں کا نمودار ہونا‘‘ کہیں گے۔
علامات:
۱۔پودے کی انٹر نوڈز (پودے کے جوڑ ایک جگہ سے پتے نکالنا پھر تھوڑی سی جگہ بیل کی خالی رہنا اور پھر دوسری جگہ پر پتے نکلنا جو درمیان میں خالی جگہ ڈنڈی کی ہوتی ہے اسے انٹر نوڈ کہتے ہیں) کا چھوٹا ہونا اور شاخوں کے پتوں کا اوپر کی طرف سیدھا مڑ جانا دکھائی دیتا ہے۔
۲۔ابتدائی مراحل میں پتوں کی سطح پر تیل کی طرح کے دھبے واضح نظر آتے ہیں۔
۳۔پُرانے پتے جو متاثر ہوئے ہوتے ہیں ان پر سائے کی طرح کے سفیدی مائل پیلے اور سبز دھبے نظر آتے ہیں۔
۴۔متاثر پتے بدشکل،تنگ تنگ اور مڑے ہوئے نظر آتے ہیں اور ایسے لگتا ہے جیسے بال کھڑے ہوں۔
۵۔پھل پر چھوٹے چھوٹے گول سے پانی کی طرح کے دھبے نظر آتے ہیں جو بعد میں زخموں کی شکل اختیار کر جاتے ہیں اور پھل کمزور ہوجاتا ہے ساتھ ہی ایسا لگتا ہے کے پھل کے مختلف خلیات مردہ ہو چکے ہیں جن میں جان نہیں ہے۔
ماحول:
۱۔ویسے تو یہ وائرس سارا سال ہی کسی نہ کسی فصل پر رہتی ہے مگر جب موسم زیادہ گرم اور خوشک ہونا شروع ہوتا ہے تو ساتھ ہی تھرپس کی آبادی بڑھنے لگ جاتی ہے جس کی جو اس کے پھیلنے کا سبب بنتا ہے۔
۲۔چھوٹے تھرپس کے بچے اس وائرس کے جراثیم اکٹھے کرتے ہیں اور بڑے تھرپس پتوں کا رس چوستے وقت ایک یا ایک گھنٹے سے پہلے اس وائرس کے جراثیم کو پودے میں داخل کر دیتے ہیں۔
۳۔اور یہ وائرس بیج کے ذریعے پودے میں داخل نہیں ہوتی۔
کلچرل اور بائیو لوجیکل حل:
۱۔جب پودے لگائیں تو دھبوں سے پاک پودے لگائیں۔
۲۔اگر کسی جگہ کوئی چند پودے متاثر نظر آرہے ہوں تو انہیں فوری نکال کر تلف کر دیں تا کے یہ وائرس مزید نا پھیل سکے۔
۳۔ارد گرد یا فصل سے جڑیبوٹیوں کو تلف کر دیں تا کے ام پر یہ اپنی آبادی نا بڑھا سکے۔
۴۔فصل میں گوڈی کروائیں مٹی الٹ پلٹ کریں ریجر چل سکتا ہو تو چلائیں یا جیسے بھی آسانی ہو کھالیوں کی مٹی الٹ پلٹ کریں جس سے تھرپس کی آبادی کم کی جا سکتی ہے۔
۵۔تھرپس کے کنٹرول کیلے کالے رنگ کا ملچ استعمال کر سکتے ہیں
۶۔تھرپس نیلے رنک کے کارڈ جن پر چپکنے والی کوئی بھی چیز لگا دی جاتی ہے اس کی طرف بہت زیادہ جاتا ہے وہ کارڈ لگائیں تا کے تھرپس چپک کر مر جائے۔
۷۔ہیرا ہنگ ایک تولہ پنسار سے لیں ایک گلاس پانی گرم کر کے اس میں حل کر لیں یہ ٹھوس ہوتا ہے حل کرنے کیلے پانی گرم کیا جاتا ہے
ایک گلاس پانی میں حل کر کے ایک لیٹر والی بوتل میں ڈال کر اس میں مزید پانی بھر لیں اس ایک لیٹر پانی کو سو سے ایک سو بیس لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں تمام رس چوسنے والے کیڑوں کا حل ہے اور دس دن کے وقفے سے سپرے کریں۔
کیمیکل حل:
۱۔امیڈا اور ایسیفیٹ 250 گرام پر ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔
۲۔کلور فیناپائیر کا سپرے کریں دو بار سات دن کے وقفے سے۔
۳۔ایبا میکٹن پانچ سو ایم ایل پر ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔
’’آگے بڑھو کسان‘‘
منجانب:کسان گھر
“