تربوز کے مسائل اور حل
پوسٹ نمبر۔13
بِسمِ اللّہِ الرّحمٰنِ الرّ حِیم
تعارف:
یہ مسئلہ بھی پاکستان میں بہت زیادہ جگہوں پر پایا جاتا ہے جس سے فصلیں کی فصلیں تباہ ہو جاتی ہیں اس کو ہم انگلش میں
Root Knot diseas of Watermelon
کہتے ہیں۔
اور اردو میں اسے ہم ’’پودے کی جڑوں پر گانٹھیں بن جانا اور پودے کا سوکھ جانا‘‘ کہیں گے۔
علامات:
۱۔اس بیماری کی علامات کچھ جڑوں کے گلنے سڑنے،پانی کے مناسب نا لگنے اور کھاد کے متوازن نا ڈالنے سے جو مسائل آتے ہیں سے ملتی جلتی علامات ہوتی ہیں پودا پیلا ہونا شروع ہو جاتا ہے اور جڑیں گلنا شروع ہو جاتی ہیں اور جو نیماڈوڈ کی قسم اس پر حملہ کرتی ہے اسے انگلش Plant-Perasitic Nimatodsکہتے ہیں۔ جب زمین کے کا اندر کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے اور مناسب نمی کی صورت میں نیماٹوڈز حملہ کرتے ہیں اور پودا مرجھا جاتا ہے۔
۲۔پودے اچانک مرجھا جاتے ہیں کیونکہ مسئلہ جڑوں میں ہوتا ہے اور کاشتکار اسے دیکھ نہیں پاتا اور پودہ مر جاتا ہے۔
۳۔بڑے پودے جو پھل دے رہے ہوتے ہیں انکی جڑوں پر سے نیماٹوڈز خوراک حاصل کر رہے ہوتے ہیں اور جڑوں پر چھوٹی چھوٹی گانٹھیں نظر آتی ہیں جبکہ چھوٹے پودے زیادہ بڑھ نہیں پاتے اور مر جاتے ہیں۔
ماحول:
۱۔یہ نیما ٹوڈز کی اقسام پودوں کی بہت سی اقسام پر پورا سال حملہ کرتی رہتی ہیں۔
۲۔وہ علاقے جہاں کی آب و ہوا گرم اور لمبے عرصے کی فصلیں لگائی جاتی ہیں ان میں یہ مسئلہ زیادہ آتا ہے۔
۳۔ہلکی اور ریتلی زمینوں میں نیماٹوڈز کا حملہ زیادہ رہتا ہے جس کی وجہ سے جڑیں متاثر ہوتی ہیں اور مسئلہ بڑھتا جاتا ہے۔
کلچرل اور بائیو لوجیکل حل:
۱۔فصلوں کا ہیر پھیر اس مسئلے کو کنٹرول نہیں کر پاتا کیونکہ اس کے مہمان نواز پودے بہت سے ہیں۔
۲۔وہ بیج لگائیں جن میں نیماٹوڈز کے خلاف قوت پائی جاتی ہو۔
۳۔ابتدائی پودے جو نظر آئیں انہیں فوری تلف کر دیں۔
۴۔نیماٹوڈز زمین کی نچلی تہہ میں پائے جاتے ہیں اس لئے ان سے بچنے کیلے پودے لگانے سے پہلے پانچ سے چھے انچ پودے کے نیچے والی مٹی کی تہہ میں نیم کیک یعنی نیم کے گلے سڑے پتوں کی ایک انچ کی تہہ بنا دی جائے تو اس مسئلے سے بچا جا سکتا ہے۔ اور فصل لگانے سے پہلے پچاس کلو تک نیم کیک زمین میں ملا دیا جائے تو اچھے نتائج ملتے ہیں۔
’’آگے بڑھو کسان‘‘
’’منجانب:کسان گھر
“