تربوز کے مسائل اور حل
پوسٹ نمبر۔3
بِسمِ اللّہِ الرّحمٰنِ الرّ حِیم
تعارف:
اس بیماری کو انگلش میں
Fusarium Wilt of Watermelon
کہتے ہیں اور اردو میں اسے ہم ’’فصل کا کسی بھی مرحلے پر فنگس سے متاثر ہونا اور جڑ کا گل سڑ جانا‘‘ کہیں گے۔
علامات:
۱۔اس فنگس کا حملہ فصل کے کسی بھی حصے میں ہو سکتا ہے۔
پودے کی پہلی کونپل جہاں سے نکلتی ہے اس کے نیچے سے اور جڑ کے عین اوپر ڈنڈی پر پانی کی نمی اور ہلکی سی گلن سڑن نظر آتی ہے۔ بعد میں پودا مرجھا جاتا ہے اور مر جاتا ہے۔
۲۔پودے کا ایک حصہ تو صیحتمند ہوتا ہے اور دوسرا مرجھایا ہوا ڈھیلا سا اور بھورے پتوں پر مشتمل ہوتا ہے اور تنا بد رنگ ہو جاتا ہے جو اس بیماری کی خاص علامات میں سے ایک ہے۔
۳۔پودے کی جڑ نکال کر اگر دیکھیں تو عموماً جڑ ٹھیک ہوگی مگر اس کا جڑ کے اوپر والا حصہ بھورا اور بد رنگ ہوگا۔
ماحول:
۱۔ جب درجہ حرارت 25 سے 27 C کے درمیان ہوتا ہے تو اس فنگس کے جراثیم شدید پھیلتے ہیں۔
۲۔یہ فنگس زمین کی اوپر والی سطح پر نہیں پھیلتی زمین کے اندر اس کے جراثیم پھیلتے ہیں مگر چند مختلف صورتیں جن میں
۱۔آلودہ بیج
۲۔گلی سڑی گوبر
۳۔فصل میں استعمال ہونے والے ہتھیار اور گاڑی
۴۔پانی کے چھینٹوں کا ایک جگہ سے دوسری جگہ گرنا
کی وجہ سے یہ بیماری ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتی ہے اور فصل ٹکڑیوں میں متاثر نظر آتی ہے۔
۳۔جب پودے مرجھا کر مر جاتے ہیں تو انکی جڑوں اور شاخوں پر یہ فنگس موجود ہوتی ہے وہاں سے اس کے سپورز ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو جاتے ہیں۔
۴۔یہ بیماری ریتلی زمینوں میں شدید قسم کا حملہ کرتی ہے اور جہاں 25% سے کم زمین میں نمی ہو اور نائٹروجن کی زیادتی ہو تو یہ فنگس شدید قسم کا حملہ کرتی ہے۔
کلچرل اور بائیو لوجیکل حل:
۱۔جس زمین میں یہ فنگس حملہ کر لیتی ہے پھر مشکل ہی اس کا کنٹرول کیا جا سکتا ہے اس کے کنٹرول کیلیے ضروری ہے کے اس کھیت میں تین سے پانچ سال کوئی بھی بیل دار فصل کاشت نا کریں۔
۲۔پنیری یا بیج لگاتے وقت جراثیم سے اچھی طرح پاک کر کے لگائیں متاثر بیج یا پودے منتقل نا کریں۔
کیمیکل حل:
چونکہ اس بیماری کے آجانے کے بعد کوئی خاص فنجی سائیڈز اسے با مشکل ہی کنٹرول کر پاتی ہیں اس لئے ابتدائی علامات یا ماحول کو دیکھتے ہوئے
1.Azoxystrobin 0.5ml/L
2.chlorothalnil 2g/L
یہ دونوں ملا کر پودوں کی جڑوں کے قریب ڈرنچ کریں حفاظتی طور پر۔
’’آگے بڑھو کسان‘‘
منجانب : کسان گھر