تربوز کے مسائل اور حل
پوسٹ نمبر۔10
بِسمِ اللّہِ الرّحمٰنِ الرّ حِیم
تعارف:
اس بیماری کو انگلش میں
Downy Mildew of Watermelon
کہتے ہیں اور اردو میں اسے ہم ’’ پرانے پتوں پر اچانک پیلے رنگ کے دھبے نظر آنا ‘‘کہیں گے۔
علامات:
۱۔ابتدائی مراحل میں پودے کے پُرانے پتوں پر پیلے دھبے نظر آنے لگتے ہیں اور پتوں کی اوپر والی سطح پر نمو دار ہوتے ہیں مزید پتے اوپر والی سطح سے بھیگے بھیگے سے نظر آتے ہیں۔
۲۔اس کے بعد وہ پیلے نشانات کے درمیانی حصے گہرے پہلے سے بھورے ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور درمیان سے خوشک ہو جاتے ہیں۔
۳۔جب زیادہ دیر تک موسم میں نمی رہتی ہے تو یہ پیلے رنگ کے دھبے پرانے پتوں سے نئے پتوں میں منتقل ہو جاتے ہیں یعنی جراثیم مزید پھیل جاتے ہیں۔
۴۔یہ دیکھا گیا ہے کہ ڈؤنی کے جراثیم زیادہ اس وقت پھیلتے ہیں جب صبح شبنم پڑ چکی ہوتی ہے اس کے بعد یا جب شبنم پڑنا شروع ہو رہی ہوتی ہے اس وقت اس کی علامات زیادہ تیزی سے پھیلتی نظر آتی ہیں۔
۵۔اس کے جراثیم متاثرہ حصے کے اندر ہی نشونما کر رہے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ پتے کی اس جگہ پر سوراخ کر دیتے ہیں۔
ماحول:
۱۔جس طرح ہم نے پوڈروی ملڈیو کو دیکھا کہ وہ گرم،اور خوشک موسم کو پسند کرتی ہے یہ اس کے بر عکس ہے ڈاؤنی ملڈیو سخت ڈھنڈے،نمی والے موسم کو پسند کرتی ہے اور جلدی پھیلتی ہے۔
۲۔اس کے جراثیم 5 C سے 30 C کے درمیان درجہ حرارت پر نشونما پانا شروع کر دیتے ہیں۔
۳۔اور جب موسم چھے گھنٹے نمی والا رہے اور درجہ حرارت 15 C سے 20 C کے درمیان رہے تو یہ اس کے جراثیم کے پھیلنے کا پسندیداہ ماحول ہوتا ہے۔
۴۔ہوا اور بارش کے چھینٹوں سے یہ آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتی ہے اس کے پیدا ہونے والے جراثیم کو سپورنجیا کہتے ہیں جو سپورز سے ملتا جلتا ہے اور آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتا ہے۔
۵۔جب اس کے جراثیم زمین پر اگے کسی بھی مہمان نواز پودے پر آجاتے ہیں تو اس کے بعد ایک گھنٹے کے اندر اندر فصل پر پھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
۶۔جب موسم ٹھنڈا رہتا ہے تو یہ پیدا ہونے والا سپورنجیا جراثیم اپنے اندر سے بہت سے مزید جراثیم نکالتا ہے جیسے زو سپورز کہتے ہیں جو پودوں کو متاثر کرتا ہے۔
۷۔جب یہ زُو سپورز پیدا ہو جاتے ہیں تو یہ پتے کے سٹوماٹا کے ذریعے پتے میں داخل ہو جاتے ہیں۔
۹۔ابتدائی حالت میں سٹوماٹا کے ذریعے داخل ہونے والے یہ جراثیم بعد میں بہت ساری پریشانیوں کا باعث بنتے ہیں پتوں کو متاثر کر کے۔
کلچرل اور بائیو لوجیکل حل:
۱۔پودوں کی تعداد مناسب رکھیں تا کے ہوا کا اخراج رہے اور فصل میں زیارہ دیر تک نمی نا رہے۔
۲۔پودوں کو اوپر سے سپرنکلر کے ذریعے سے پانی بلکل نا دیں اور فلڈ ایری گیشن بھی محدود کر دیں۔
۳۔فصل کو پانی صبح اچھا دن نکلنے کے بعد لگائیں شام کے وقت پانی نا لگائیں اگر موسم سرد کو تو۔
۴۔جڑیبوٹیوں سے فصل کو صاف رکھیں ۔
۵۔اگر ممکن ہو سکے تو فصل میں کام کرنے والوں کے ہاتھ پاؤں فصل میں داخل ہونے سے پہلے دھلوا دیں۔
۶۔بیسیلس سبٹلس بائیو فنجی سائیڈ تین گرام پر لیٹر پانی کے حساب سے سپرے کریں۔
’’آگے بڑھو کسان‘‘
منجانب:کسان گھر
“