ہم سب زندگی کو کسی خاص انداز اور پس منظر میں دیکھتے ہیں۔ یہ پس منظر یا تناظر ہی چیزوں کو درست یا مسخ شدہ حالت میں ہمارے سامنے پیش کرتا ہے۔
اگر آپ سے تیسری جہت، یعنی اونچائی دیکھنے کی صلاحیت چھین لی جائے تو آپ کو ہر کھمبا قاشیں نظر آئے گا، ہر پہاڑ اور درخت بھی قاشیں ہی ہو گا۔
اگر آپ کو مچھلی کی طرح پانی سے بھرے ایک شیشے کے کُرّے میں ڈال دیا جائے تو ہر لائن، ہر سیدھا خط آپ کے لیے خمیدہ ہو جائے گا۔ تب آپ کے لیے روشنی بھی خم کھائی ہوئی ہو گی اور آپ اُسی کے مطابق اپنی فزکس اور دیگر علوم ’بنائیں‘ گے۔ وہی آپ کا تناظر ہو گا۔ اگر آپ زندگی میں کسی خاص آئیڈیالوجی یا نظریے سے وابستگی اختیار کریں یا ایک خاص طریقے سے سوچتے ہوں یا سوچنے کو بے مقصد اور لاحاصل سمجھتے ہوں تو اُسی کی مطابقت میں اپنے اور دوسروں کے لیے اصول متعین کریں گے۔
اگر آپ صدیوں پہلے ہونے والے کسی ظلم یا خوشی کے واقعے پر اب بھی روتے دھوتے یا لڑتے ہیں تو وہی آپ کا تناظر بن جائے گا۔ اگر انسان معاشروں کو سازشوں کا نتیجہ، فضاؤں کا روحوں اور جنات سے لبریز، انسانی ارتقا کو جھوٹ، تقدیر کو لوحِ ازل پر محفوظ، اپنے ملک اور معاشرے کو قیامت کے لیے قائم، اپنے عقیدے کو بہترین، خود کو خدا کے منتخب بندے اور اپنے اخلاقی اصولوں کو اٹل سمجھتے ہوں گے تو وہ بالکل ویسے بنیں گے جیسے ہم آج ہیں۔
یہ تناظر دائمی اور ابدی نہیں ہوتا۔ اِسے ہمیشہ بدلتے رہنا ہوتا ہے۔
سولھویں صدی میں ہسپانوی جہاز راں ہرنانڈو کورٹیز چھ سو سے بھی کم آدمیوں کی فوج، 20 گھوڑے اور 10 چھوٹی سی توپیں لے کر جنوبی امریکی آزٹک تہذیب کے سامنے جا کھڑا ہوا جو 50 لاکھ نفوس پر مشتمل تھی۔ کبھی اتنی چھوٹی سی فوج نے اس قدر دولت سے بھرپور اور اتنے وسیع خطے کو فتح نہیں کیا تھا۔ آزٹکوں کا دنیا کے بارے میں تناظر یہ داستان تھی کہ ایک گوری رنگت کے باریش نیم دیوتا بادشاہ Quetzalcoatl نے انھیں زراعت اور حکومت کا طریقہ سکھایا اور اس کی واپسی پر انھیں بڑی دھوم دھام کے ساتھ اس کا استقبال کرنا چاہیے۔ جب آزٹک سردار نے کورٹیز کو روکنے کی کوشش کی تو کوئٹزالکوٹل والی حکایت کے باعث اس کے آدمی ہمت ہار بیٹھے۔ وہ ہسپانوی گھوڑوں اور آتشیں ہتھیاروں سے بھی خوفزدہ تھے جو انہوں نے پہلے کبھی نہ دیکھے تھے۔
ایم بی بی ایس 2024 میں داخلہ لینے والی طلباء کی حوصلہ افزائی
پروفیسر صالحہ رشید ، سابق صدر شعبہ عربی و فارسی ، الہ آباد یونیورسٹی نے گذشتہ ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۴ء کو...