(Last Updated On: )
خلاء کی تسخیر کرنے والو
سنا ہے تم چاند دیکھ آئے
کئی ارب ڈالروں کے بدلے
قمر کی مٹی سمیٹ لائے
……..
خلاءکی تسخیر کرنے والو
قمر کی تسخیر صد مبارک
جو خوابِ آدم کو تم نے بخشی
وہ زندہ تعبیر صدمبارک
……..
خلاء کی تسخیر کرنے والو
یہ کارنامہ عظیم تر ہے
تمہاری ان کوششوں سے قائم
صداقت ِ عظمتِ بشر ہے
……..
خلاء کی تسخیر کرنے والو
بتاؤ کیا تم نے یہ بھی سوچا
تمہاری دنیا کا حال کیا ہے؟
زمیں پہ ہے ایک حشر برپا
…….
خلاء کی تسخیر کرنے والو
کرو گے کیا مہ کی خلوتوں میں؟
ہزاروں انساں سسک رہے ہیں
تمہاری اپنی ریاستوں میں
……..
خلاء کی تسخیر کرنے والو
دھواں زمیں سے نکل رہا ہے
دھماکے ایٹم کے ہو رہے ہیں
وجودِ انساں پگھل رہا ہے
……..
وہ دیکھئے قافلہ ہمارا
نجوم و مہ سے گزر رہا ہے
خلاء کی تسخیر ہو رہی ہے
زمیں پہ انسان مر رہا ہے
نظم: خلا کی تسخیر
نظم نگار: سیدفخرالدین بلے