سوات میں سائنس میلہ
تحریر : اجمل شبیر
دو ہزار سات سے دو ہزار نو کے درمیان سوات جیسی حسین اور خوبصورت وادی پر طالبان مکمل طور پر قابض ہو چکے تھے ۔۔۔انہی دو سالوں کے دوران سوات میں طالبان نے پانچ سو اسکول مکمل طور پر بموں سے اڑادیئے تھے ۔۔اس وقت سوات پر مکمل طور پر خوف کا عالم تھا ۔۔۔ماں باپ نے اپنے بچوں اور لڑکیوں کو اسکول جانے سے روک دیا تھا ۔۔۔اسکولوں پر حملے کئے گئے ۔۔۔اس وقت ملالہ کا بھی واقعہ ہوا تھا ،ملالہ کو گولیاں ماری گئی تھی کیونکہ وہ لڑکیوں کے اسکول جانے کے لئے آواز اٹھاتی تھی ۔۔۔طالبان نے اس دور میں اعلان کیا تھا کہ ماں باپ اپنی بچیوں یعنی لڑکیوں کو اسکول نہ بھیجیں ،ورنہ ان کی موت کے زمہ دار وہ ہوں گے ۔۔۔اسی سوات کی سرزمین پر دو روز تک بہت بڑا سائنس میلہ جاری رہا ۔۔۔اس سائنس میلے میں 14 ہزار طالبعلموں نے شرکت کی ،جن میں سے سات ہزار لڑکیاں تھی ۔۔۔سیدو شریف میں ہونے والے اس سائنس میلے میں 100 سے زائد گورنمنٹ اسکولوں کے بچے اور بچیاں شریک رہیں ۔۔۔سوات میں مقامی طلباء میں سائنس اور تحقیق میں دلچسپی پیدا کرنے کے مقصد سے یہ سجایا گیا تھا ۔میلے کا انعقاد غیر سرکاری تنظیم ادھیانہ، سوات ایجوکیشن ڈپارٹنمنٹ اور پاکستان الائنس فار میتھ اینڈ سائنس کے تعاون سے کیا گیا۔
ڈسٹرکٹ سوات سے تقریبا 130 سے زائد سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے 5000 لڑکوں اور 1500 لڑکیوں نے میلے میں لگے اسٹالز کا دورہ کیا۔سوات سے تعلق رکھنے والی دنیا کی کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے بھی سوات سائنسی فیسٹیول میں خاص طور پر طالبات کی شمولیت کو سراہا۔ حال ہی میں ملالہ نے سوات کا دورہ بھی کیا تھا ور یہاں تعلیم کے فروغ کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا تھا۔اس میلے میں روبوٹکس، ہائیڈرولکس اور الیکٹرک سرکٹ کے مختلف تجربات ديکھنے کو ملے۔ مقامی تعلیمی اداروں کے طلباء اور ملک بھر سے آئی چھ مختلف سائنسی تنظیموں لرن و بوٹس، سٹیمر، نیومیریکا، پاکستان سائنس کلب، اے زیڈ کارپس اور سبق کی جانب سے مختلف نمونے پيش کيے گئے۔۔۔۔
سوشل میڈیا پر بھی ہیش ٹیگ سوات سائنس فیسٹیول ٹرینڈ کر رہا تھا۔ کئی صارفین نے اس فیسٹیول میں شریک مقامی طلبا و طالبات کی تصاویر کو شیئر کیا اور مستقبل میں ایسے میلوں کے ملک بھر ميں انعقاد کا مطالبہ کیا۔سوات میں خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے سائنس فیسٹیول میں متعدد ریکارڈز طلبا بنائے گئے،سائنس فیسٹول میں 14سو سے زائد طلبہ و طالبات نے بیک وقت سٹرابیری کا ڈی این اے ٹیسٹ کرکے قومی ریکارڈ قائم کرلیا۔۔۔میلہ میں1036 طلبہ نے ڈی این اے کی شکل بھی بنا دی۔ یہ ریکارڈ پاکستان بک آف ریکارڈز میں درج کیے جائیں گے.اسی طرح سوات سائنس فیسٹول میں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول ملوک آباد مینگورہ کی طالبات نے گوبر گیس کا کامیاب تجربہ بھی کیا۔سکول کی طالبات نے ایک ڈرم میں پندرہ کلو گرام بھینسوں کا گوبرڈالنے کے بعد اس میں پانی شامل کرکے گوبر گیس بنالیا۔ بعد میں اس گیس سے چولہا جلا کر سب کو حیران کردیا۔۔اس نمائش میں طلبا نے جہاں سائنس اور ٹٰیکنالوجی کے لیے اپنی لگن کا اظہار کیا وہیں جدید سوچ بھی متعارف کروائی۔میلہ میں سکول کے بچوں نے اپنے بنائے ہوئے ڈرون کیمروں، بجلی بنانے والے ٹربائنز، واشنگ مشین، روم کولر، ایکسکویٹرز، ریت صاف کرنے کی مشین ، ائیر کنڈیشن ، بغیر بیٹری کی کشتیوں اور دیگر مشینوں کی بھی نمائش کی ۔۔۔۔سوات میں تعلیم روایات کی ایک تاریخ ہے ۔۔یہ وہ علاقہ ہے جہاں سوا سو سال سے بچوں کی تعلیم پر ہمیشہ توجہ دی گئی ۔۔اس علاقے میں سو سال سے بچیوں اور لڑکیوں کی تعلیم جاری ہے ۔۔۔تعلیمی روایات سے لبریز اس علاقے پر طالبان نے قبضہ کیا ،لیکن وہ کنٹرول عارضی تھا ،اب ایک بار پھر سوات میں تعلیمی درسگاہوں میں رونقیں بحال ہو گئی ہیں ۔۔۔معروف فلاسفر کنفیوشس نےکہا تھا کہ اگر کسی قوم نے ایک سو سال کی منصوبہ بندی کرنی ہے تو وہ بچوں کی تعلیم و تربت کی منصوبہ بندی کرے ۔۔۔سائنس کا مطلب ہی یہی ہے کہ سوال کرنا ،کیوں ؟کیسے؟کس طرح؟سائنس کا نام ہی سوال ہے ۔۔۔سوات میں دو روز تک بچے کیوں ،کیسے اور کس طرح جیسے سوالات کا جواب ڈھوڈتے اور ان کا جواب تلاش کرتے نظر آئے ۔۔۔اس سائنس فیسٹیول میں ایک تصویر کی نمائش کی گئی جس میں ایک لڑکے نے کلاشنکوف پر پاوں رکھے ہوئے ہیں اور وہ قلم کی طرف اشارہ کررہا ہے ۔۔۔۔۔یہ تصویر اس تصور کی عکاس تھی کہ بچوں کو کلاشنکوف ،جنگ و جدل اور لڑائی جھگڑا نہیں کرنا اور نہ ہی ان معاملات کا حصہ بننا ہے ۔۔۔بچوں کو صرف جدید سوچ اور جدید تعلیم و تربیت کی ضرورت ہے ۔۔۔بدقسمتی سے پاکستانی نیوز چینلز پر سوات سائنس میلے کی زیادہ کوریج نہیں کی گئی ۔۔۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔