(Last Updated On: )
آج سے 4500 سال پہلے مصری قوم جسے را دیوتا کہتی تھی اور پھر 2000 سال پہلے رومن قوم جسے ہیلیس دیوتا کہتی تھی وہ ہے آج کے دور میں
ہمارے نظام شمسی بہت بڑا جسم جسے ہم آج سورج کہتے ہیں،
ہمارا سورج آج سے تقریبن 4 بلین سال پہلے وجود میں آیا،اور مزید 4 بلین سال اسکا وجود رہے گا۔
1974 میں امریکہ اور جرمنی نے ایک مشترکہ مشن سورج کی طرف روانہ کیا جس کا نام ہیلیس ون اور ہیلیس ٹو رکھا گیا اس ہیلیس کی رفتار 70 کلومیٹر فی سیکنڈ تھی۔
اصل میں سورج کی طرف سے آنے والی آواز نے انسان کو اپنی طرف متوجہ کیا جسے ہم سورج سے آنے والی سولر ونڈز کا نام دیتے ہیں،یہ سولر ونڈز 400 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے جب زمین سے ٹکراتی ہیں تو یہ زمین پر موجود زندگی و ماڈرن ٹیکنالوجی کو ہمیشہ کیلئے ختم کر سکتی ہے لمحہ بھر میں۔
لیکن قدرت نے ہماری حفاظت کے لئے زمین کی باہر والی سطح کے گرد ایک مقناطیسی حالہ قائم کر رکھا ہے جو انکو وہیں پر روک لیتا ہے۔لیکن کبھی کبھار جب یہ لہریں بہت طاقتور ہوں تو زمین سے ٹکرا بھی جاتی ہے ۔جیسے 1989 میں کینیڈا میں اس کے ہائیڈرو کیوبک گرڈ اسٹیشن سے ٹکرا کر اس کو تباہ کر دیا اور 1998 میں امریکی خلائی سٹیشن گلیکسی 4 سے ٹکرا کر اس کو اپنے مدار سے باہر نکال دیا جس سے 45 ملین پیجرز نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔
اور اب سائنسدان یوجین پارکر نے 2018 کو سورج کے سب سے قریب ترین ایک مشن روانہ کیا جس کا نام "The Parker Solar Probe ” رکھا گیا ہے۔
اسکی رفتار 201 کلومیٹر فی سیکنڈ ہے،اور یہ دنیا کی سب سے تیز ترین رفتار ہے۔
یہ پروب اب صرف 6.1 ملین کلومیٹر کی دوری پر سورج کے گرد چکر لگا کر تمام تر معلومات حاصل کر رہا ہے۔
کرونا جو کہ سورج کی باہر والی سطح ہے یہ اندر والی سطح سے بھی زیادہ گرم ہے۔
کرونا کا درجہ حرارت 1700000 ڈگری سینٹی گریڈ ہے ۔
اندر والی سطح سن سر فیس جس کا درجہ حرارت 5666 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔
سورج اتنا بڑا ہے کہ اس کے ڈایا میٹر میں ہماری زمین جیسی 100 زمینیں سما سکتی ہیں ۔
سورج اتنا بڑا ہے ہماری زمین جیسی 1 ملین زمینیں اس میں سما سکتی ہیں۔
سورج اتنا بڑا ہے کہ اس میں ہمارے نظام شمسی کے تمام سیارے تمام شہابیے 600 دفعہ اس میں سما سکتے ہیں لیکن اس کے بعد بھی اس میں جگہ باقی رہے گی۔
یہ ستنا بڑا ہے کہ سولر سسٹم کا %98 وزن صرف سورج کا ہے اور اس کی کشش بھی اتنی ہی زیادہ ہے کہ 8 بڑے سیارے درجنوں چھوٹے سیارے اور تقریبن 170 چاند اور بے شمار شہابیے کبھی بھی اس کے سحر سے باہر نہیں نکل پائے۔
فوٹون کے ذرات جو ہماری زمین کو روشنی دیتے ہیں یہ سورج سے 8 منٹ 20 سیکنڈ میں ہماری زمین پر پہنچ آتے ہیں
زمین اور سورج کا درمیانی فاصلہ
150 ملین کلومیٹر ہے۔
پروب سورج کے گرد اپنا یہ مشن 7 سال تک جاری رکھے گا ۔
پروب 7 سال میں سورج کے گرد 24 چکر مکمل کرے گا ۔
اور پھر پروب 7 سال بعد ریٹائرڈ ہو کر سورج کے اندر ہی گر جائے گا۔پروب کے بھیجے جانے والی تمام تفصیلات کے بعد ہی سورج کا مکمل نقشہ تیار ہو پائے گا ۔
امریکہ اور جرمنی کا مشترکہ یہ مشن The Parker Solar Probe ابھی جاری ہے