سلطانہ کا خط سکندر کے نام
پیارے سکندر!
آپ کو بھی عید مبارک!
امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے.
آپ کا عید کارڈ دو دن پہلے ہی مل گیا. اتنا اتاؤلا پن اچھا نہیں. اندر کا خط پڑھا، پڑھ کے کچھ بھی نہیں ہوا.
البتہ جعلی علامہ کے مشکل مشکل گھٹیا شعر پڑھ کے روزہ لگنے لگا.
5 مشکل الفاظ کے معنی لغت میں ڈھونڈنے پڑے ۔۔
جو کہ لغت میں بھی نہیں ملے بعد میں غور کیا تو پتہ چلا وہ غلط املا ہے آپکا ۔آج بھی ز ذ ح ھ غ گ کا فرق نہیں کر پاتے ہو. مثلاً
اسی ابتدائیہ شعر کے پہلے مصرعے پر بہت ہنسی آئی… آپ نے حسبِ فطرت زمانے کے ز کو ذ سے اور گل کو غل لکھا ہے. دیکھو تمہارا شعر
ﻣﺤﺒﺖ ﮐﻮ ذﻣﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ غلِ ﻧﺎﯾﺎﺏ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﮨﻢ ﺁﭖ ﮐﻮ اس عید پر ﺁﺩﺍﺏ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ
عبارت کے حروف بھی ایکدوسرے میں ایسے گڈ مڈ ہیں کہ پڑوس کی بتول کے ابا جو گھڑی ساز ہیں ان کا یک چشمی عدسہ منگوا کر سمجھنا پڑا.
غرض طویل جدوجہد کے بعد کارڈ سمجھ آیا ۔
کارڈ سمجھ آتے ہی میں بھاگی بھاگی کارڈز کے اسٹال پہنچی وہاں 10 روپے میں کوئ اچھا کارڈ ہی نہیں ملا.
پھر نجمہ خالہ کے پپو سے آپ کے لئے پورے 25 روپے کا گلاب کے پھولوں والا کارڈ منگوایا. اخلاقاً مجھے بھی تو جوابی خط بھیجنا ہے.
آپ نے کارڈ میں لکھا
"سونے کا قلم ہے چاندی کی دوات
گورے گورے ہاتھ سے لکھنا جواب "
تو عرض ہے کہ فیئر اینڈ لولی کے مارکیٹ سے شارٹ ہونے اور مہینہ بھر گیلی لکڑی کے دھویں کی وجہ سے ہاتھ اس مہینے کالے کالے سے ہوگئے ہیں، صرف آپ کی اس فرمائش کو پوری کرنے کے لیے آٹے کے کنستر میں ہاتھ ڈال کے گورے کر کے لکھ رہی ہوں.
آپ نے فرمائش کی تھی کہ اس عید پر کالا جوڑا پہنوں. کیا بتاؤں گاندھی مارکیٹ سے
کتنا مہنگا کالا جوڑا امی کی پھٹکار کے باوجود میں سیل سے لے کر آئی لیکن چوڑیاں آپ نے لال رنگ کی بھیج دی ہیں.
اب میں یہ نہیں کہہ رہی کے آپ جوڑا بھی بھیجیں.
لگتا ہے آپ نے شاید شب قدر پر کہیں سے بریانی لوٹ کے کھائی ہے اس لیے یہ شعر لکھ مارا
" روشنی چاند سے ہوتی ہے ستاروں سے نہیں
بریانی بھیڑ میں ملتی ہے قطاروں میں نہیں "
"بھیجی ہیں جو آپ نے مجھے چاندی کی بالیاں
دیکھ کے جل جائینگی باقی گروپ والیاں"
15 روپے کی کون مہندی بھیج کے آپ فرمائش کر رہے کہ آپکا نام لکھوں اپنے ہاتھ پر آپکو ڈی پی لگانی ہے یعنی آپ چاہ رہیں عید والے دن ہی امی جان سے جوتیاں کھا لوں ۔ خیر پھر بھی آپ کی خوشی کی خاطر چھوٹا سا دل بنا کے اس میں S لکھ دوں گی.
دل سے یاد آیا ۔۔
کارڈ کے آخر میں دل بنا کر اس میں سکندر گھسیڑنے سے پہلے اسپیلنگ تو درست لکھ دیتے
ہاں ایک اہم بات!
آئندہ سستا عطر کارڈ یا کس خط پر چھڑک کے نہ بھیجنا مجھے سخت الرجی ہوجاتی ہے…. لگتا ہے یہ عید بھی چھینکتے چھینکتے گزرے گی.
اچھا اب اجازت دیں….
اے عید کارڈ سکندر کے قدموں میں جا گرنا
پوچھیں وہ میرا حال تو جھک کے عید مبارک کہنا
اوہ یہ تو لکھنا بھول ہی گئی
"میری اور میری سہیلیوں کی جانب سے آپ کو دلی عید مبارک. یاد ہے پچھلی مرتبہ سب کو تیل لگے مڑے تڑے روپے بطور عیدی دئیے تھے. بیچاری شنّو اور ماہ نور کے نوٹ چلے ہی نہیں تھے. تمہیں گالیاں پڑتی ہیں تو مجھے خواری ہوتی ہے. خیر اس دفع کراری نوٹ لانا! "
فقط:
آپ کی جان سے پیاری
سلطانہ بنت جہانگیر آگرے والے.