(Last Updated On: )
انڈونیشیاء 🇮🇩 کے بانی، سابق صدر اور معروف ترین لیڈر سوکارنو Sukarno کی زندگی کا ایک یادگار موقعہ یہ رہا کہ سرد جنگ کے دوران دنیا کی دو سپر پاورز یعنی امریکہ و سوویت اتحاد نے دنیا کی 2 طاقتور ترین خفیہ ایجنسیوں یعنی CIA اور KGB کا استعمال کرتے ہوئے انہیں بلیک میل کرنے اور اپنے حلقے میں شامل کرنے کی کوشش کی لیکن سوکارنو نے ہر دو ایجنسیوں کی یہ کوششیں چند منٹ میں ناکام بنا دی۔
اس سے قبل کہ ہم اس واقعہ کی تفصیلات کی طرف بڑھیں پہلے زرا اس تحریر کا پسِ منظر جان لیتے ہیں :
گزشتہ چند برس سے پاکستان میں ایک نیا ٹرینڈ شروع ہوا ہے اور وہ ہے سیاسی مخالفین کو دھمکانے، ڈی-گریڈ کرنے اور اپنے مطالبات منوانے کے لیے ان کی غیر اخلاقی ویڈیوز کا استعمال ۔
یہ بلیک میلنگ 3 طرح سے ہوتی ہے۔۔۔۔
اول- مطلوبہ شخصیت کی کَڑی نگرانی اور ریکی کرنے کے بعد اس کی حقیقی غیر اخلاقی ویڈیو بنا لینا۔ جیسے جج ارشد ملک اور چیئر مین نیب جاوید اقبال کی معروف ویڈیو۔
دوم – ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کسی اور شخص کی ویڈیو پر ہدف کا چہرہ لگا دینا جیسے نون لیگ ترجمان زبیر عمر کا حالیہ سکینڈل ۔
سوم – اور سب سے بد ترین قسم ہے کسی ایسی ویڈیو کہ جس میں موجود شخصیت کی شکل قدرتی طور پر ہدف کی شکل سے تھوڑی ملتی جلتی ہو اس کو ہدف کی ویڈیو قرار دے کر اس کے نام سے وائرل کردینا جیسے نون لیگ لیڈر حنا پرویز بٹ کی اندھادھند وائرل کی گئی ویڈیو۔
۔۔۔۔۔۔۔
اور اب اسی طرح چند روز سے مسلم لیگ ن کی معروف خاتون راہنما "ثانیہ عاشق ” کے حوالے سے ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش میں ہے جسے ان سے منسوب کیا جارہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان میں غیر اخلاقی بلیک میلنگ کا کام شروع تو "مقدس گائے” نے کیا تھا اور اب تک مقدس گائے ہی پاکستان میں اس مکروہ کام میں سر تا پا ملوث رہی ہے۔۔۔اور یہی وجہ ہے کہ سب سے زیادہ ویڈیوز مسلم لیگ کے راہنماؤں کی ہی لیک کی جاتی ہیں کیونکہ یہ جماعت مقدس گائے کی ناقد اور نقاد رہی ہے۔
لیکن۔۔۔ پھر انتقامی کارروائی کے طور پر مسلم لیگ ن نے بھی ٹھیک انہی ٹیکٹکس کا استعمال شروع کردیا ۔ کہا جاتا ہے کہ مذکورہ جماعت کی لیڈر مریم نواز شریف کے پاس مخالفین کی بہت سی بلیک میلنگ سٹف ویڈیوز موجود ہیں جنہیں وہ "صحیح وقت پر ” لیک کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جی تو بات ہورہی تھی سوکارنو کی ۔
انڈونیشیاء 🇮🇩 ۔ 13 ہزار جزائر پر مشتمل انتہائی سٹریٹجک اہمیت کا حامل ملک ہے اور دورانِ سرد جنگ Cold War روس و امریکہ دونوں کی ہی یہ کوشش تھی کہ انڈونیشیا ان کا اتحادی بن جائے ۔۔۔۔ کیونکہ یہ ملک عسکری اعتبار سے بھی ایک مظبوط ملک ہونے کے ساتھ ساتھ سیاسی اعتبار سے بھی نہایت اہمیت کا حامل تھا ۔
چنانچہ روس نے KGB اور امریکہ نے CIA کی ڈیوٹی لگائی کہ "سوکارنو کی غیر اخلاقی ویڈیوز فلماو”۔
لیکن۔۔۔۔ ایک اچھے خاصے طاقتور اور مستحکم ملک کے بھی کسی وزیر مشیر نہیں بلکہ صدر مملکت کی ٹوٹا سازی کوئی آسان ٹاسک نہ تھا ۔
۔۔۔۔ کیونکہ اس سے قبل CIA ۔1950 کی دہائی میں 1 ملین ڈالرز اس ٹاسک پے خرچ کرچکی تھی کہ 1955 کے کے عام انتخابات میں سوکارنو کو کامیاب نہیں ہونے دینا ۔ لیکن مذکورہ انتخابات میں سوکارنو کی جماعت نے لینڈ سلائیڈ فتح حاصل کی۔
امریکہ کو سوکارنو کے ، روس کے ساتھ اتحاد کرلینے کا خدشہ تھا ۔
جبکہ روس کو سوکارنو کے امریکہ کے ساتھ اتحاد کرلینے کا خدشہ تھا۔
ہر دو ایجنسیوں نے اپنے سینئیر ترین جاسوس اور انتہائی بھاری وسائل سوکارنو کی متنازعہ فلم بندی میں جھونک دیے ۔
یہاں تک کہ ان کی کوششیں رنگ لائیں اور ہر دو ایجنسیاں سوکارنو کی کچھ غیر اخلاقی ویڈیوز ، فلمبند کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔۔۔
ویڈیوز کے حصول کے بعد پہلے امریکہ نے سوکارنو کو اپروچ کیا اور اسے اس کی ویڈیو دکھاتے ہوئے بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔۔۔سوکارنو نے ویڈیو دیکھی، مسکرایا اور بولا
” پھر کیسی لگی میری پرفارمنس؟”.
بعد ازاں جب روسیوں نے سوکارنو سے ملاقات کرتے ہوئے ان کو ان کی متنازعہ ویڈیو دکھاتے ہوئے اپنے مطالبات پیش کیے تو سوکارنو نے دو قدم مزید آگے بڑھتے کہا ،
” اس کی ایکسٹرا کاپیز یا میری کچھ اور ویڈیوز بھی ہیں تو پلیز مجھے گفٹ کردیں”.
ہر دو "سپر پاورز” کے ملٹی ملین ڈالر منصوبہ جات کو سگریٹ کے دھوئیں کے ساتھ اڑا دینے کے بعد سوکارنو (مجموعی طور پر) 22 برس تک انڈونیشیا کے صدر رہے ۔۔۔اور آج بھی وہ انڈونیشیا میں قومی ہیرو مانے جاتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حاصل کلام :
بلیک میلنگ والے چنگڑاپے کی ایک حد ہوتی ہے۔۔۔ایک حد کے بعد انسان میں اس چیز کا خوف ختم ہوجاتا ہے کہ جس سے اسے مسلسل ڈرایا جارہا ہو۔
روس و امریکہ حیلے بہانے سے عرصہِ دراز سے سوکارنو کو سکریو کررہے تھے یہاں تک کہ "ہاں یا ناں” کا اصل موقعہ آیا تو سوکارنو نے محض ایک جملہ بول کر ہر دو ایجنسیوں کے مشنز کا مکمل رگڑا نکال دیا۔۔
اگر پاکستان میں بھی یہی سب چلتا رہا اور "اربوں روپے کے بجٹ” کو پہلے ڈراموں، گانوں، نغموں میں اڑانے کے بعد اب اس سے اَن آفیشیئل ایک پو•ر•ن انڈسٹری قائم کی جاتی رہی تو وہ دن دور نہیں ہے جب پاکستانی بھی سوکارنو کی طرح "بلیک میلنگ پروف” ہوجائیں۔
۔۔۔۔۔ ثانیہ عاشق کو بھی سوکارنو کی طرز پے میرا یہ مشورہ ہے کہ جب کوئی ان کی فیک ویڈیو ان کو دکھا کر بلیک میل کرنے کی کوشش کرے تو۔۔۔۔۔ تو جواب میں وہ ہلکی سی مسکراہٹ پاس کریں اور کہیں ” پھر کیسی لگی میری پرفارمنس ؟ یہ تو شارٹ کلپ ہے کہیں تو فُل لینتھ ویڈیو بھی سینڈ کردوں ؟”.