صبح سویرے آپ پراٹھا انڈہ کھانے لگے ہیں۔ کھانے سے پہلے کچھ بات تاریخ کی۔ پراٹھا آٹے سے بنا اور آٹا گندم سے۔ گندم کا پودا ایک طرح کی گھاس ہے جس کا بیج ہم استعمال کرتے ہیں۔ انڈہ مرغی سے آیا۔
پندرہ ہزار سال پہلے کی دنیا دیکھیں تو نہ ہی یہ گندم تھی اور نہ ہی یہ مرغی۔
جینیات اور آرکیولوجی سے ہمیں پتہ لگتا ہے کہ آج سے بارہ ہزار سال قبل انسان نے گندم کو اپنی ضرورت کے مطابق تخلیق کیا۔ جنگلی گھاس (ٹریٹیکم) کے بیج چھوٹے سائز کے ہوتے ہیں اور جلد بکھر جاتے ہیں۔ ہماری لئے بہتر یہ ہے کہ بیج بڑے ہوں اور جب تک یہ پک نہ جائیں یہ نہ بکھریں کیونکہ ہماری خوراک صرف ایسے بیج ہو سکتے ہیں۔ اس جنگلی گھاس سے گندم تک کی تبدیلی کچھ صدیوں میں ہوئی۔ اس کا طریقہ یہ تھا کہ جو پودے باقی پودے کی نسبت بہتر مطلوبہ خصوصیات رکھتے تھے، ان کے ہی بیجوں سے اگلے پودے اگائے گیے اور نسل در نسل تبدیلیوں سے یہ جنگلی گندم اس شکل میں ڈھل گئی جس سے زرعی انقلاب کا آغاز ہوا۔ گندم کی یہ تسخیر ہلال زرخیز میں ہوئی جس میں آج کا شام، اسرائیل، فلسطین، اردن اور ترکی کا علاقہ آتا ہے۔
مرغی کی تاریخ کا سرا جنوب مشرقی ایشیا سے ملتا ہے۔ مرغی جنگلی سرخ فاؤل سے سدھائی گئی ہے۔ اس کا طریقہ بھی یہی رہا کہ جارحانہ رویہ رکھنے والے کو پکا کر کھا گیے اور مطلوبہ خصوصیات رکھنے والے کی نسل آگے بڑھتی چلی گئی اور یوں پھر یہ مرغی کی اس نوع میں ڈھلتی گئی جسے ہم آج دیکھتے ہیں اور اسی کا انڈا فرائی ہو کر آپ کی پلیٹ میں پڑا ہے۔
جانوروں اور پودوں کی تسخیر اور ان کی نئی انواع کی تخلیق زرعی انقلاب کا آغاز تھا۔ ایسی خوراک جو لمبے عرصے کے لئے محفوظ کی جا سکے اور اس سے اپنے جانوروں کو بھی کھلا کر فربہ کیا جا سکے تا کہ جب خوراک ختم ہو جائے تو ان جانوروں کو کھایا جائے، اس ٹیکنالوجی نے اس دنیا کا نقشہ بدل دیا۔ ایک پودے کو اگانے سے لے کر اس سے خوراک حاصل کر سکنے تک لمبا وقت درکار تھا۔ اس کی وجہ سے ایک جگہ رہنا مجبوری بنا اور پھر اس سے بستیاں بنیں جس سے معاشرت شروع ہوئی۔
سوشل سائنس کی تاریخ کچھ ہزار سال پرانی ہے اور اس کے آغاز کی سب سے بڑی وجہ وہ ہے جو آپ کی ناشتے کی میز پر ہے۔ یعنی پراٹھا اور انڈہ۔
گندم کی تاریخ کے بارے میں پڑھیں
https://www.thoughtco.com/wheat-domestication-the-history-1…
مرغی کی تاریخ کے بارے میں
https://www.deepdyve.com/…/holocene-cultural-history-of-red…
وہ فصلیں جن سے زراعت کا آغاز ہوا
https://www.thoughtco.com/founder-crops-origins-of-agricult…
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔