ایک خاتون نے اپنی فیس بُک پر بارہ سیلفیاں اوپر نیچے لگائیں اور اپنے دوستوں سے پوچھا کے وہ کیسی لگ رہیں ہیں ۔ محبت کے ماروں نے کہا awesome، پردہ والوں نے کہا cute اور میرے جیسوں نے لکھا
You are what baby you think about yourself , after seeing all these one dozen pics….
انسان تو یقینا وہی ہے جو اپنے بارے میں وہ سوچتا ہے ۔ ہر ماں کے لیے تو اس کا اپنا بچہ John Travolta یا Prince Charming ہے ۔ بہت اچھی بات ہے ہونا بھی چاہیے ۔ اگر اسی سچ میں خوشی مل جائے ، اور چند لمحہ پیار اور محبت کے گزر جائیں تو کیا ہی بات ہے ۔
جہاں میں کافی پیتا ہوں اور بلاگ لکھتا ہوں وہاں کے اسٹوڈیو کی ہوسٹیس کو میں اگلے دن کہ رہا تھا کے آج کل تم اس آئینہ میں نظر نہیں آ رہی ، اس نے کہا کے اس کے امتحان ہیں ۔ آج کل catch you later کا بھی مطلب ہے کے ہم آپ کو سوشل میڈیا پر کسی وقت ہٹ کریں گے ۔ مجیب الرحمان شامی اگلے دن فرما رہے تھے کے اب اخبار بند ہو جائیں گے پیپر بھی مہنگا ہو گیا ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کے اخبارات اور کیبل میڈیا تو جھوٹ کا پلندا ہے ان سے اجتناب کریں ۔ مینلو مال میں ایپل کی دوکان پر انتظامیہ کو بار بار کرفیو نافز کرنا پڑتا ہے ۔ لوگ اسمارٹ فون اور ٹیبلیٹ کے لیے لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہوتے ہیں ۔ ایمازون اور ایپل امریکہ کی ٹریلین ڈالر کمپنیاں بن کر ابھریں ہیں صرف آن لائن بزنس اور سوشل میڈیا کے استمعال کی وجہ سے ۔
یہ سب کچھ بہت اچھا ہے سوائے اس کے کہ کچھ عناصر manipulate نہ کریں تو ۔ جیسے کلنٹ واٹس نے کہا کے زیادہ لائکس والا اپنے آپ کو ایکسپرٹ گردانتا ہے اور شئیر والا اتھارٹی ۔ مریم نواز ، عمران خان اور جنرل غفور کے اندھے تقلیدی یا خریدے ہوئے ٹرولرز سے بہر کیف پرہیز کرنا ہو گا وگرنہ بدہضمی کے علاوہ جہالت کا اندھیرا قابو کرنا مشکل ہو جائے گا۔
میرے جیسوں کی تو موج ہو گئ ۔ میں تو پرنٹ اور کیبل میڈیا کے لیے ناقابل برداشت تھا ۔ ضیاء شاہد کے ساتھ امریکہ سے ان کے پروگرام میں beeper کے زریعہ آنا ہی دونوں کے کیے مصیبت بن گیا ۔ آئ ایس آئ امریکہ میں میرے پیچھے لگ گئ ۔ اور ضیاء شاہد کے بارے میں ایک عورت کی بیہودہ آڈیو ریلیز کر دی گئ سوشل میڈیا پر ۔ ایک مشہور انٹرنیٹ اخبار “مکالمہ “نے کچھ دن پہلے میرے بلاگ اپنی اخبار میں پبلش کرنے کا فیصلہ کیا ۔ دو بلاگ کے بعد ہی بس ہو گئ ، ہونی تھی ۔ ہاں البتہ کل “مکالمہ” ہی نے ایک خبر اداکار مانی کی بیوی کے بارے چلائ جو بہت مقبول ہوئ اور آپ حیران ہو جائیں گے کے اس خبر کا عنوان تھا “مانی سے شادی کے لیے منگیتر کو دھوکہ دیا ، حرا” حرا اور مانی اکثر نیویارک اور نیوجرسی پائے جاتے ہیں ، shallow لوگ ان کو بہت زیادہ پسند کرتے ہیں ، مرتے ہیں اپنے گھر رکھنے پر ۔ ایک میرا دوست نیو جرسی میں جو ویسے تو کسی کو اپنے گھر نہ رکھے ، اپنا پورا گھر مانی اور حرا کے حوالے کر دیتا ہے اور ضرورت سے زیادہ آؤ بگھت کرتا ہے ۔ کل مکالمہ کی اس خبر پر بھی سینکڑوں میں لائکس آئیں ۔ مین بہت خوش تھا کے عوام کو ایک بہت بڑا matrix مل گیا ہے سوشل میڈیا کی طرف سے ہر قسم کی خبر کی رسائ کے لیے ۔ اور جو یقینا بہت خوش آئیند بات ہے ۔ کیونکہ میں پیسہ کے لیے نہیں لکھتا اس لیے کسی بھی ویب سائیٹ کو کھلی اجازت ہے میرا کوئ بھی بلاگ چھاپنے کی اور بہت ساری چھاپتی بھی ہیں ۔ پنجند ڈاٹ کام تو میرا ہر بلاگ religiously چھاپتا ہے ۔
میرے اور کلاسرا صاحب کے دوست اقبال دیوان صاحب کی پوسٹز بہت ساری آن لائن اخباروں کی زینت بنتی ہیں ۔ بہت چٹپٹی ہوتی ہیں ۔ واقعات اور الفاظ کا مرچ مصالحہ ، مزاح اور رنگت کا سرخی پاؤڈر لگانا اقبال دیوان پر ختم ہے ۔ جیتے رہیں دیوان صاحب آپ سوشل میڈیا کی جان ہیں ۔
وہی مکالمہ ، اظہار الحق ، ایک سابقہ
بیوریوکریٹ کا dry stuff بھی باقاعدگی سے چھاپتا ہے ، جو بہت دلچسپ اور تنقیدی ہوتا ہے ۔
سو سوشل میڈیا ایک بہت بڑی نعمت بن کر ابھرا ہے ۔ اسے بچوں سے دور رلھیں اگر اسے دوائ کے طور پر استمعال کرنا ہے اور بڑے ایک خاص doze تک اسے لے سکتے ہیں ۔ موسیقی اس پر سنا کریں وہ بھی کلاسیکی ، کوک اسٹوڈیوز والی نہیں ۔ رات کو کوئ بھی میڈیٹیشن کی دُھن مدھم روشنی اور کسی بھی خوشبو والا ایسنس جلا کر سویا کریں ، نیند بھی اچھی آئے گی اور خوابوں میں محبوب بھی شرطیہ ملے گا ، مانی جیسا نہیں ، وہ جو سات آسمانوں پار رہتا ہے اور صرف رات کو نیند میں ملتا ہے ۔ میں اپنا اسمارٹ فون چوبیس گھنٹہ میں کم از کم بارہ گھنٹے بند رکھتا ہوں ۔ میری آپ سے بھی گزارش ہے کے اس کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھیں اور اینجوائے کریں آزادی کے ساتھ ۔ کسی کا نقطہ نظر پسند نہ آئے تو اسے بلاک کر دیں ۔ اپنے ہی سچ پر قائم رہیں ۔ بیگم کو چاہے جانو کہیں یا مانو ، بیگم تو بیگم ہی رہے گی ۔
بہت خوش رہیں ۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...