کیا ایسا ممکن یے کہ کسی ستارے کے مرکز میں بلیک ہول ہو؟ جبکہ بلیک ہول تو بڑے ستاروں کے انجام پر بنتے ہیں۔ مگر کیا کیجئے ۔ کائنات تو ہے ہی ایک حیرت کدہ۔ تو کیا ایسا ہو سکتا ہے؟
اب کی کائنات میں شاید ایسا ممکن نہ ہو البتہ ابتدائی کائنات میں اسکے امکانات موجود تھے۔ یہ بلیک ہول ممکنہ طور پر ابتدائی کائنات میں بننے والے ستاروں کے مرکز میں ہونگے جو سورج سے لاکھوں گنا بڑے اور موجودہ دریافت ہوئے سب سے بڑے ستارے سے بھی کئی سو گنا بڑے ستارے ہونگے۔
مگر یہ کیسے؟ ایک خیال یہ ہے کہ کائنات کی ابتدا میں ڈارک میٹر کے ایک جگہ جمع ہونے اور اسکے گرد ہائیڈروجن گیس کے اکٹھا ہونے سے ایسے ستارے وجود میں آنے کا امکان تھا جنکے اندر مرکز میں بلیک ہول ہوں جو کئی کروڑ سالوں میں ان ستاروں کو نگلتے۔
کیا ایسے ستاروں کو ڈھونڈا جا چکا ہے؟
اب تک ایسے ستاروں کو نہیں ڈھونڈا جا سکا کیونکہ یہ ماضی میں کائنات کی ابتدا کے حالات میں ہی وجود میں آ سکتے تھے۔ اگر یہ کائنات کی ابتدا میں موجود تھے تو یہ کائنات کے سب سے روشن ستارے ہونگے جن کے مشاہدے سے اس خیال کو تقویت پہنچے گی کہ ایسا ممکن تھا۔
جیمز ویب ٹیلی سکوپ جو ابتدا کی کائنات کے متعلق حضرتِ انساں کا علم بڑھانے خلاؤں نیں گئی ہے ، ممکن ہے ان ستاروں کو دریافت کر لے مگر فی الحال ان ستاروں کے ہونے کا کوئی ثبوت نہیں۔
کائنات ایک حیرت کدہ ہے جہاں عجائباتِ فطرت کے امکان اور گمان کے بیچ انسان کی سوچ بقا کے راستوں پر چل رہی ہے۔ خوش رہیں سائنس سیکھتے رہیں۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...