::: سگمنڈ فرائڈ اور تانیثیت کا قصیہ ::
فرائڈ نے تانیثت کے حوالے سے مفید مگر متنازعہ باتیں بھی کی ہیں۔ جسم میں کراہیت بھی کے جنسی بربریت کا شائبہ بھی ہوتا ہے۔خاص کر ان کے تحلیل نفسی کے نظرئیے میں کوئی فکری انسلاک نہیں دکھائی دیتا۔ سگمنڈ فرائڈ نے عورت اور مرد کے باہمی تعلق کو سمجھنے کی طرف کئی ایک اشارے فراہم کئے تھے۔ تانیثی ناقدین نے فرائڈ کے ہاں عورت اور مرد کے جسمانی تفاوت کی بحثوں کو اپنے دعوی میں پیش کیا۔ فرائڈ نے کہا تھاکہ عورت مرد کے مقابلے میں ایک قسم کی نفسیاتی کمی کا شکار ہوتی ہے۔ اُس کے جسم کی ساخت مرد جیسی نہیں، یہی احساس عورت کے اندر رشک ، تشکیک اور احساسِ کمتری کا رجحان پیدا کرتا ہے جو بڑی حد تک مفکرانہ احساس کمتری و محرومی کا موجب بنتا ہے۔ عورت کے جسمانی طور پر مرد کی نفسیاتی برتری قبول کرنے کے نظریے نے تانیثی ناقدین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ سگمنڈ فرائڈ کی نظر میں مرد اپنی قوت تناسل کے سبب مقنن، شارح اور رہنما کے طور پر سامنے آتا ہے۔ تانیثیث کے بعض نظریہ دانوں اور دانشوروں نے تانیثیت ، یسساریت پسندی کو تحلیل نفسی میں ایک دوسرے سے باہم کرنے کی کوشش بھی کی۔ مگر یہ ایک مرکز اور نکتے پر آنے کے لیے کبھی آمادہ نہیں ہوئی۔ ان تینوں کے قطبین کبھی نہیں ملے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔