سیاست اور روحانیت کا تضاد ۔
میرے ایک دوست نے ابھی ایک تو میرے انگریزی میں بلاگ لکھنے پر احتجاج کیا دوسرا پوچھا کہ آپ نے کبھی بھی سیاست کا روحانیت سے کوئ تعلق پر نہیں لکھا ۔
جناب رہی انگریزی کی بات تو ، کئ دفعہ باہر کے لوگوں کے لیے انگریزی میں لکھنا پڑتا ہے ۔
دوسرا معاملہ دلچسپ ہے ۔ میرے پیارے بھائ ، ان کا آپس میں تعلق کیا دشمنی ہے ۔ سیاست لوگوں پر تسلط ، کنٹرول اور استحصال کے لیے کی جاتی ہے ۔ نفرتوں اور تقسیم کی بات کرتی ہے ۔ روحانیت اس کے بلکل اُلٹ ہے ۔ قدرت کے ساتھ پیار اور محبت کے جوڑ پر صرف اور صرف قائم ہے ۔ اسی لیے ہمیشہ ہی روحانی اشخاص نے سیاست دانوں کو گالیاں تک دی ۔ یونان کے Diogenes سے لے کر ٹیسلا، آئنسٹائن ، اوشو ، گیری زوکاو، اسپینوزا اور بہت سارے مزید روحانی ماسٹرز نے سیاست دانوں کو بُرا بھلا کہا ہے ۔ ہمارے لعل شہباز قلندر نے تو نواب کا قلعہ ہی اُلٹا کر دیا تھا ۔ جھوک شریف کے پیروں نے باقاعدہ تالپوروں کے خلاف جنگ شروع کر دی تھی ۔
جلال پاد شاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو
جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی ۔
علامہ صاحب نے درست فرمایا ۔ روحانیت کا معاملہ دیں کا معاملہ ہے ۔ یہ دیں روحانیت ہے ۔ بینظیر اور نواز شریف بابا تناکا سے ڈنڈا کھانے تو جاتے تھے لیکن ان کو کبھی وزارت عظمی کی پیشکش کیوں نہیں کی ؟ سیاست ایک شیطانی کھیل ہے ، کل ہی عمران کے اے ٹی ایمز کی بات ہو رہی تھی ۔ سیاست کو شیطانی ہی رہنے دیا جائے تو بہتر ہے ۔ ٹرمپ اس شیطانیت کا اس وقت ایک بہت بڑا علمبردار بن کے اُبھرا ہے ۔ اگر چار سال رہ گیا تو لگ سمجھ جائے گی پوری دنیا کو ۔ مسلم لیگ نواز کے ہٹے کٹے شیطان لوگوں پر پچھلے پانچ سال سے کیا ظلم نہیں ڈھا رہے ہیں ؟
اسلام میں تو آپ اپنے آپ کو کسی عہدہ کے لیے پیش ہی نہیں کر سکتے ۔ بلکہ ہر کوئ اس زمہ داری سے دوڑتا ہے ۔ قدرت میں سب کچھ ایک بہترین زندگی گزارنے کے لیے موجود ہے ۔ مسئلہ چودھراہٹ کا ہے ، پیسے کا ہے ، جعلی عیش و عشرت کا ہے ۔ جو نظروں کے دھوکے کے سوا کچھ نہیں ۔
کہنے کو میں امریکہ میں رہ رہا ہوں ۔ میرے پاس اپنی کار یا گھر تک نہیں ۔ کوئ جاب نہیں کوئ کاروبار نہیں ۔ لیکن امریکہ کی قدرتی خوبصورتی جنت سے کم نہیں ۔ آزادی اور پاکیزگی کی کوئ مثال نہیں ۔ میرے لیے وقت فریز ہو جاتا ہے کن میں مراکبہ میں جاتا ہوں ۔ میں نجانے کس جہاں میں پہنچ جاتا ہوں ۔ کیا صاف شفاف ماحول ۔ ایک ایک سانس روح کو spirit تک لے جاتی ہے جس میں یہ کائنات کی دھڑکن ہے بند ہے ۔
ادھر واضح کرتا چلوں کہ Soul اور spirit میں بڑا فرق ہے ۔ Soul جسم میں مخصوص وقت کے لیے آتا ہے اور بعض مزاہب میں reincarnate بھی ہوتا ہے ۔ جسم کی Consciousness کا حصہ تو ہوتا ہے جبکہ spirit کائنات کی اجتماعی Consciousness ہے ۔ ہمیں اپنی روحوں کو spirit تک پہنچانے کی کوشش کرنی چاہیے نہ کے طمع، لالچ ، حسد ، نفرت اور مقابلہ سے اس کی روشنی کو بھی مدھم کر دیا جائے ۔ اور جسمانی خواہشات کے طابع کر کے برباد کر دیا جائے ۔
لہزا میرا تو مشورہ ہے ، سیاست سے خود بھی دور رہیں ، بچوں کو بھی دور رکھیں ۔ پیار ، محبت ، شکر گزاری اور بھائ چارہ کی فضا کو فروغ دیں ۔ نہ سیاست دان آپ کا مسئلہ حل کرے گا نہ مولوی ، بلکہ آپ کی روح ضرور کر سکتی ہے اگر اس کو آپ پاک کرنے میں اور کائنات کی Consciousness کے ساتھ ایک کرنے میں کامیاب ہو گئے ۔ کنٹرول آپ کے ہاتھ میں ہے ۔ پچھلے دنوں مجھے ایک صاحب بتا رہے تھے کہ ہالینڈ میں ایک خاتون روز صرف ایک سیب کھا کر گزارا کرتی ہے ۔ آپ کو یہ بات بڑی حیران کن لگے گی ۔ کوشش کریں تو کچھ بھی ممکن ہے لیکن شرط مثبت کوشش کی منفی چیزوں کی نہیں ۔
اللہ آپ سب کا حامی و ناصر
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔