علماء کے چلے جانے کے ساتھ علم بھی چلا جائے گا۔حتی کہ کوئی عالم باقی نہیں رہے گا اور لوگ جاہلوں کو اپنے رؤساء اور پیشوا بنالیں گے، ان سے مسائل پوچھے جائیں گے اور وہ بغیر علم کے جواب دیں گے ، یہ جہلاء خود بھی گمراہ ہونگے اور لوگوں کو بھی گمراہ کردیں گے (صحیح بخاری و مسلم)
سیاسی مذاکرات و سیاسی ٹی وی پروگراموں میں مذہبی مواد و تاریخ کو زرا سوچ سمجھ کر استعمال کیا کریں کہ یہ وہ دو دھاری تلوار ہے جو دونوں طرف چلتی ہے ابھی کچھ دنوں پہلے فضل الرحمان کے دھرنے پر تحریک انصاف کو تکلیف ہورہی تھی کہ مذہب کو بیچا جارہا ہے تو پھر علوی صاحب نے اوپر کیا کیا ہے
’’چھ چیزوں کے ظہور سے پہلے موت کی تمنا کرو، بےوقوفوں کی امارت ،پولیس کا زیادہ ہونا، فیصلے کا بیچنا، انسانی خون کو ہلکا سمجھ لینا، قطع تعلقی کا عام ہونااور ایسے لوگوں کو آگے کرنا تاکہ وہ گاگاکر قرآن سنائیں، حالانکہ وہ علم میں کم ہونگے۔ (مسند احمد بن حنبل)
"بے رحم شخص حکومت کا اہل نہیں"
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال (جلد سوم صفحہ 378/377/376)
مؤلف وجامع
علامہ علاؤالدین علی المتقی ابن حسام الدین الہندی
سیاسی اشرافیہ اور وکلاء و ٹی وی اینکر اسلامی مواد کو سوچ سمجھ کر استعمال کریں ورنہ یہ بھی ہے
“ہرمنصب (عہدے) والے کوجہنم کے پل پرکھڑا کیا جائیگا"
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال (جلد سوم صفحہ 374/375)
مؤلف وجامع
علامہ علاؤالدین علی المتقی ابن حسام الدین الہندی
اپنی مرضی سے آیات و حدیث کا حوالہ دینا آسان ہے مگر احادیث تو یہ بھی کہتی ہیں”
“ظالم حکمرانوں کے لیئے ہلاکت ہے"
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال (جلد سوم صفحہ 371/372)
مؤلف وجامع
علامہ علاؤالدین علی المتقی ابن حسام الدین الہندی
حضرت عمر (رع) نے فرمایا "اگرنہرفرات کے کنارے بھیڑکا بچہ بھی گرکرہلاکت کی نظر ہوجاۓ تومجھے ڈرہے کہ کہیں اللہ پاک مجھ سے اسکا سوال نہ کرے "
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال (جلد سوم صفحہ 370)
مؤلف وجامع
علامہ علاؤالدین علی المتقی ابن حسام الدین الہندی
پاکستان تحریک انصاف نے حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) کے نظام کی بات کی تھی، تواب عمل کرکے دکھائیں ، مدینے کے نام پرووٹ لئے ہیں تویہ بھی پڑھ لیں کہ "ظالم حکمران اورمظلوم کی بددعا" پر اسلام کے احکام کیا ہیں اور بددعا کرتی کیا ہے پڑھیں
الدررالبھیہ ازامام شوکانی
کس کی ۱۹۹۶ سے یہ ضد تھی کہ انہیں “وزیر اعظم” بنایا جاۓ ؟ غور سے نیچے دیا ہوا حدیث کا متن پڑھیں ۔ میں نے صرف متن دیا ہے
ان أخونکم عندنا من طلبہ (سنن ابوداؤد کتاب الامارة)
ترجمہ: تم میں سب سے بڑا خائن وہ ہے جو منصب کا طلب گار ہو
——-
۱۹۹۶ سے ضد تھی
لاتسأل الامارة فانک اذا أوتیتہا عن مسئلة وکلت الیہا و ان أوتیتہا عن غیرمسلة أعنت علیہا (کنز العمال ج۶ ح ۶۹)
منصب کا سوال مت کرو اس لیے کہ اگر طلب پر تم کو یہ دیا جائے تو تم کو اسی کے حوالے کردیا جائے گا اور بلاطلب ملے تو نصرتِ الٰہی شامل حال ہوگی
تحریک انصاف نے ریاست مدینہ کے نام پر ووٹ لیئے تھے اور ۱۹۹۶ سے خلافت راشدہ کا حوالہ کثرت سے سیاسی ریلیوں میں استعمال کیا ۔ مذہبی نعرے سیاست میں استعمال کرنا دو دھاری تلوار ہے لہذا اب وعدہ پورے کرکے دکھائیں ۔ آپ نے تو اخبار پڑھنے سے منع کردیا تو پھر یہ کرکے دکھائیں
آنکھ اور عقل کے اندھے میری ٹائم لائن پر بلاک ہوتے ہیں لہذا آپ دونوں بلاک ہوجائیے ۔ جو میں نے کہا ہی نہیں وہ الفاظ آپ میرے منہ میں نہ ڈالیں بلکہ غور سے پورا تھریڈ پڑھیں ۔
آپ بھی آنکھ والے اندھوں میں شمار ہوجائیے اور بلاک ہوجائیے ۔ غور سے پڑھیں کہ تکرار کس سے ہے اور طعن کس پر ہے
جن خواتین و حضرات کو کسی چیز کی الف ب کی خبر نہ ہو تو یہاں آکر نہ ماتھا پھوڑیں بلکہ ٹوئٹر پر ہزاروں ٹائم لائنز ہیں وہیں جائیں اور منہ پیٹیں ورنہ یہاں بلاک اور رپورٹ ہونگے
اسلامی مواد کو ضرورت پڑنے پر سیاست میں استعمال کرنا بہت آسان ہے اور جو وبائ امراض/ وبا پر علوی صاحب محترم نے جو حدیث کا حوالہ دیا وہ بالکل صحیح ہیں مگر وبائ امراض کیساتھ وہ احادیث بھی صحیح ہیں جن میں قبر پر بیٹھنے والوں ، ڈنڈوت کرنے ، انہیں سجدے کرنے والوں پر اللہ کی لعنت کی گئ