شعبہ عربی و فارسی ،الہ آباد یونیورسٹی میں آج قومی یوم تعلیم کا انعقاد کیا گیا۔صدر شعبہ ،پروفیسر صالحہ رشید نے طلباء کو مولانا ابو الکلام آزاد کی تعلیمی خدمات سے واقف کرایا اور قوم کے لئے ان کے درد کو ان الفاظ میں بیان کیا جب جامع مسجد پرمولانا نے اپنی قوم کے لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے انھیں ان کے شاندار ماضی کا واسطہ دیتے ہوئے فرمایا۔۔میرے بھائیو! تمھاری بقاء اور عروج کا راز صرف اور صرف نبی کریم ﷺ کی اتباع میں نہاں ہے۔تم آج زلزلوں سے ڈرتے ہو، کبھی تم خود ایک زلزلہ تھے۔آج اندھیرے سے کانپتے ہو، کیا یاد نہیں رہا کہ تمھارا وجود ایک اجالا تھا۔یہ بادلوں کے پانی کی سیل کیا ہے کہ تم نے بھیگ جانے کے خدشے سے اپنے پائینچے چڑھا لئے۔وہ تمھارے ہی اسلاف تھے جو سمندروں میں اتر گئے۔پہاڑیوں کی چھاتیوں کو روند ڈالا۔بجلیاں آئیں تو ان پر مسکرا دئے۔بادل گرجے تو قہقہوں سے جواب دیا۔صرصر آئی تو رخ پھیر دیا۔آندھیاں آئیں تو ان سے کہا یہ تمھارا رستہ نہیں ہے۔در اصل مولانا اپنی قوم کے لوگوں کو قنوطیت اور مایوسی کے اندھیرے سے نکال کر خود اعتمادی کی روشنی میں لانا چاہ رہے تھے۔مولانا بیک وقت نابغہ روزگار، علمی و سیاسی بصیرت کے حامل، مصلح قوم، داعی ، مجتہد اور سیاسی رہنما تھے۔ان کی اجتماعی خدمات کے اعتراف میں ان کے یوم پیدائش کو قومی یوم تعلیم کی شکل میں منایا جا رہا ہے۔اس موقعے پر محترمہ صالحہ رشید نے شعبے کے ہونہار طلباء کو Certificate of Excellence دے کر ان کی حوصلہ افزائی کی۔فارسی بی اے سکنڈ ایر کی طالبہ شہرین بانواسٹیٹ لیول کھو کھو اور والی بال کی اچھی کھلاڑی ہیں اور متعدد میڈل اپنے نام کئے ہیں۔ہر سال ۱۹؍ نومبر کو ہونے والی اندرا میراتھن میں بھی انھوں نے حصہ لیا اور گذشتی سال تیسرے پائیدان پر رہ کر برانذ میڈل اپنے نام کیا۔اس کے علاوہ آرٹ اینڈ کرافٹ میں بھی ان کی دلچسپی ہے اور پینٹنگ اور مہندی کامپٹیشن جیتے ہیں۔فی الوقت مالی دشواری کی وجہ سے انھوں نے کھو کھو کی پریکٹس روک دی ہے۔بی اے دوسرے سال فارسی کے طالب علم شاشوت موریہ اسکول ٹائم سے انگلش ، سائنس، ریاضی اور کلچرل اولمپیاڈ میں نہ فقط حصہ لیتے رہے ہیں بلکہ گولڈ میڈل جیتتے رہے ہیں۔اس کے علاوہ انھوں نے مختلف ڈیبیٹ اور جاگرن جینیس کا گولڈ میڈل بھی اپنے نام کیا ہے۔سدرہ نیاز نے سائنس مقابلہ جیتا تو شہانہ پروین نے ڈانس اینڈ سنگنگ کا میڈل اپنے نام کیا وہیں زینب پروین نے بیت بازی مقابلے میں عمدہ اشعار پڑھ کر مقابلہ جیتا۔ایم اے فارسی کے طالب علم رضوان انصاری نے سماجی خدمات ، اسپورٹس اور ڈیبیٹ میں گولڈ میڈل حاصل کیا تو محمد امجد نے مضمون نگاری کا مقابلہ جیت کر شعبے کا نام روشن کیا ہے۔قومی یوم تعلیم کے موقعے پر شعبے نے ان بچوں کی عمدہ کار کردگی کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی اور ان کے روشن مستقبل کی دعا کی۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...