آج – 22؍جنوری 1989
اردو و پنجابی زبان کے ممتاز شاعروں میں شامل ملنگ شاعر” شیر افضلؔ جعفری صاحب “ کا یومِ وفات…
شیر افضل جعفری یکم ستمبر 1909ء کو جھنگ، برطانوی ہند کے صوبہ پنجاب میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام شیر محمد تھا۔ وہ اردو اور پنجابی زبان کے ایک منفرد لب و لہجے کے شاعر تھے خصوصاً وہ اپنی اردو شاعری کو جس طرح پنجابی زبان کے خوب صورت الفاظ سے ہم آمیز کرتے تھے وہ انہی کا خاصا تھا۔ ان کے شعری مجموعوں میں "سانولے من بھانولے، چناب رنگ، شہر سدا رنگ اور موج موج کوثر" کے نام شامل ہیں۔
شیر افضل جعفری، ٢٢؍جنوری ١٩٨٩ء کو جھنگ،پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ جھنگ میں قبرستان شہیدین میں آسودۂ خاک ہیں۔
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
◆ ▬▬▬▬▬▬ ✪ ▬▬▬▬▬▬ ◆
ملنگ شاعری کے لیے مشہور شاعر شیر افضلؔ جعفری کے یومِ وفات پر منتخب کلام بطور خراجِ عقیدت…
ندی کنارے جو نغمہ سرا ملنگ ہوئے
حباب موج میں آ آ کے جل ترنگ ہوئے
ارم کے پھول ازل کا نکھار طور کی لو
سخی چناب کی وادی میں آ کے جھنگ ہوئے
کبھی جو ساز کو چھیڑا بہار مستوں نے
تو گنگ گنگ شجر ہم زبان چنگ ہوئے
عطا کیا ترے ماتھے نے جن کو عید کا چاند
نثار ان پہ ستاروں کے راگ رنگ ہوئے
شب حیات میں انساں کے ولولے افضلؔ
ابھر کے تارے بنے کہکشاں کے سنگ ہوئے
✧◉➻══════════════➻◉✧
نطق پلکوں پہ شرر ہو تو غزل ہوتی ہے
آستیں آگ سے تر ہو تو غزل ہوتی ہے
ہجر میں جھوم کے وجدان پہ آتا ہے نکھار
رات سولی پہ بسر ہو تو غزل ہوتی ہے
کوئی دریا میں اگر کچے گھڑے پر تیرے
ساتھ ساتھ اس کے بھنور ہو تو غزل ہوتی ہے
مدت عمر ہے مطلوب ریاضت کے لیے
زندگی بار دگر ہو تو غزل ہوتی ہے
لازمی ہے کہ رہیں زیرِ نظر غیب و حضور
دونوں عالم کی خبر ہو تو غزل ہوتی ہے
قاب قوسین کی ارمانِ پیمبر کی قسم
حسن چلمن کے ادھر ہو تو غزل ہوتی ہے
ہاتھ لگتے ہیں فلک ہی سے مضامیں افضلؔ
دل میں جبریل کا پر ہو تو غزل ہوتی ہے
✦•───┈┈┈┄┄╌╌╌┄┄┈┈┈───•✦
شیر افضل جعفری
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ