شہر ناندورہ، بزمِ اربابِ سخن کے زیرِ اہتمام، بروزِ بدھ، بتاریخ۔ 10 اپریل 2019، بعد نمازِ عشاء ایڈوکیٹ متین طالب، ناندورہ کے دولت کدہ پر، ایازالدین اشہر کی سرپرستی اور ناندورہ کے کہنہ مشق شاعر وسیم زاہد کی صدارت میں، ایک کامیاب طرحی نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں اکوکہ کے کہنہ مشق و معتبر شاعر عرفان انجم بطور مہمان خصوصی تشریف فرما تھے۔
شعراء کرام کو مندرجہ ذیل، دو طرحی مصرعے دیے گئے تھے ۔
مصرع۔1
سمٹ سمٹ سی گئی تھی زمیں کدھر جاتا
مصرع۔2
سنا ہے کہ منزل قریب آ گئی ہے
محفل کا آغاز راحیل انجم نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ بعد ازاں راحیل انجم نے طرحی مصرعے پر نعت کے بہترین اشعار پیش کرکے محفل کو اعتبار بخشا۔ وسیم زاہد، عرفان انجم ، احمد کاشف ، ایڈوکیٹ متین طالب ، راحیل ابن انجم، ، اور وسیم انداز نے اپنا طرحی کلام پیش کرکے، سامعین کو محظوظ کیا۔ زبیر اختر دیولگھاٹ کی غیر موجودگی کے باعث ان کا طرحی کلام زین العابدین نے پیش کیا۔ سامعین نے سبھی شعراء اکرام کو بھرپور داد و تحسین سے نواز کر اپنی ادبی و شعری صلاحیتوں کا ثبوت فراہم کیا۔ محفل میں خاص طور پر افسانہ نگار علیم اسماعیل، زین العابدین اور الحاج محمد مشتاق تشریف فرما تھے۔ مشہور و معروف ناظم مشاعرہ، راحیل انجم نے اپنے جاذب لہجے میں نشست کی نظامت کرکے محفل میں چار چاند لگائے ۔
بعد ازاں، بزم اربابِ سخن کے سرپرست جناب ایاز الدین اشہر، صاحب نے آئندہ ہونے والی شعری طرحی نشست کے لیے، طرحی مصرعے تجویز کیے، جن کی شعراء کی جانب سے مکمل تائید کی گئی۔
صدرِ نشست، وسیم زاہد کے حکم پر محفل کا اختتام ہوا۔
شعراء اکرام کا منتخب کلام
مرے رخ پہ آئی جویہ تازگی ہے
تصور میں ان کی ہی جلوہ گری ہے
وسیم زاہد
تمام عمر یہی آرزو رہی میری
درِ حضور پہ کاشف میں چشمِ تر جاتا
احمد کاشف
میاں شوق تمنا کا سفر بھی خوب ہوتا ہے
گلوں کی چاہ میں نکلی تھی تتلی خار تک پہنچی
عرفان انجم
زہے نصیب کہ اس کی گلی میں دم نکلا
دیارِ جاں سے نکلتا تو میں کدھر جاتا
ایڈوکیٹ متین طالب
لپیٹ اپنے دل میں یہ خواہش و ارمان
یہاں آرزو کس کی پوری ہوئی ھے
زبیر اختر دیولگھاٹ
اندھیرے بھلا کیا ڈرائیں گے مجھکو
مرے قلب میں عشق کی روشنی ہے
راحیل انجم
یہ خاک و باد کا عالم طلسم ِہوش رُبا
یہ آئینہ نہیں ہوتا تو میں سنور جاتا
وسیم انداز