آج ہماری قومی اسمبلی اور سیاست دانوں نے پہلی بار فوج کے کمانڈر انچیف کو خراج تحسین کے ساتھ خدا حافظ کہا۔۔یہ ملک کی 69 سالہ تاریخ میں عبدل الوحید کاکڑ کے بعد دوسرا ارمی چیف ہے جس نے حالات بنانے والوں۔۔مشورہ دینے والے اور نام نہاد ٹانگہ پارٹی کے سیاستدانوں کے مخلصانہ مشوروں کو یکسر مسترد کیا ۔اس کے نظام سنبھالنے کے حق میں کون سی تحریک تھی جو نہیں چلایؑ گیؑ۔۔ ؟کرپشن کا سمع خراش شور ۔۔دھرنے۔۔ ہڑتالیں ۔دھمکیاں۔۔فیلڈ مارشل بننے کی تحریک۔۔ عدالت عالیہ میں درخواست کہ اسے فیلڈ مارشل بنانے کے احکام جاری کےؑ جاییؑں۔۔اب ٓآ بھی جاو کے پوسٹر۔۔ بینرز۔۔۔۔ اس نے کسی کی نہیں سنی اور جمہوریت کو مضبوط کیا،،سسٹم اور اداروں کو مستحکم کیا۔۔ اس نے سیاسی لسانی اور مذہبی دہشت گردی کی جنگ لڑی لیکن ملکی نظام چلانے میں حایؑل نہیں ہوا۔۔نواز شریف نے اسے اور اس نے نواز شریف کو سپورٹ کیا لیکں دو ٹکے میں بک جانے والا میڈیا ایسی تصاویر اور کارٹون لگاتا رہا جن سے مسلسل راےؑ عامہ گمراہ ہوتی رہے کہ اس نے نواز شریف کی گردن پر فوجی بوٹ رکھا ہوا ہے۔۔ وہ شیرچڑیا گھر کا ہے اور اصل ببر شیر راحیل شریف ہے جس کی دھاڑ سے سول گورنمنٹ کا پیشاب خطا ہوتا ہے۔شیخ رشید عرف شیدا ٹلی ۔۔یا پرویز الٰہی جیسے وہ سیاستدان جو مارشل لا کی چھتری تلے پلے بڑھے اور دولتمند ہوے لیکن عوام سے پمیشہ مسترد ہوتے گےؑ اس کومسلسل اکساتے رہے۔کرپش،اقربا پروری۔دھاندلی کا واویلا کرتے رہے، وہ جو ہرمارشل لا پر مٹھایی بانٹتے رہے ۔ملک کی تاریخ کے 68 میں سے 34 سال مارشل لا پر قربان کرنے کے ذمےدار تھے ۔اج کتنے مایوس ہونگے مگرراحیل شریف نے اج ملک کو سیاسی استقامت کی راہ پر گامزن کر دیا ۔۔اس ملک کے سیاسی اور معاشی مستقبل کو محفوظ کر دیا۔نواز شریف نے اسے خراج تحسین پیش کیا ۔۔مریم نواز نے اسے خراج ۔تحسین پیش کیا
اج میں بھی اسے خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور پہلی بار کہتا ہوں
شکریہ راحیل شریف